کامرس اور صنعت کی وزارتہ

قومی لاجسٹک پالیسی کا مسودہ

Posted On: 06 DEC 2019 3:04PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،06؍دسمبر:تجارت اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ مجوزہ لاجسٹک پالیسی کا وژن ایک مربوط،سہل ،کفایتی ، قابل اعتماد ،آلودگی سے پاک ، پائیدار اور کفایتی لاگت والے لاجسٹکس نیٹ ورک کے ذریعے ملک میں اقتصادی  ترقی اور تجارتی مسابقت کو بڑھاوا دینا ہے۔ اس کے لئے بہترین ٹیکنالوجی، طریقہ کار اور ہنرمند افرادی قوت کو کام میں لایاجائے گا۔

چونکہ ہندوستان کے لئے لاجسٹک لاگت کا سرکاری تخمینہ نہیں ہے، کچھ پرائیویٹ اداروں نے لاجسٹکس کی لاگت کا تخمینہ مجموعی گھریلو پیداوار( جی ڈی پی) کا 13 سے 14 فیصد لگایا ہے۔ مجوزہ پالیسی کامقصد لاجسٹکس کی اس مجوزہ لاگت کو کم کر کے جی ڈی پی 9 تا 10 فیصد کرنا ہے۔

ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے برآمدات اور درآمدات کے لئے ضروری دستاویزات کو آسان بنانے کے لئے ریوینو کے محکمے، سی بی آئی سی نے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ ان اقدامات میں(i) سوئفٹ (تجارت کے لئے انٹرفیس کا واحد نظام)، (ii)ڈیجیٹل دستخط کو اپنانے، (iii)24x7 کسٹم کی کلیئرنس –چنندہ بندرگاہوں پر داخلے کے بل، نیز مفت  سازوسامان بھیجنے کے بل کے تحت برآمد کئے گئے سامانوں اور فیکٹری کے سامان والے کنٹینروں کے بل میں آسانی فراہم کرنے کے لئے ، (iv)امپورٹ ڈاٹا پروسیسنگ اور مینجمنٹ سسٹم (آئی ڈی پی ایم ایس) –درآمدات کی ادائیگی اور مؤثر نگرانی کے لئے کفایتی اور بھرپور صلاحیت کے حامل ڈاٹا پروسیسنگ کو آسان بنانے کےلئے آربی آئی کے ساتھ مشترکہ طورپر جاری کردہ، (v) ای-سنچت (vi)دو نئے آئی ٹی ماڈیولز آئی سی ای ڈی اے ایس ایچ مثلاً (تجارتی عمل کو آسان بنانے کے لئے نگرانی ڈیش بورڈ)اورمسافروں کے ذریعے سامان کی الیکٹرونک فائلنگ کے لئے  اتیتھی ایپ ، (vii) پی سی ایس1Xجو کہ بندرگاہوں کی ہندوستانی تنظیم کے ذریعے تیار کردہ طریقہ کار سے متعلق بندرگاہوں کے لئے ایک پلیٹ فارم ہے، شامل ہیں۔

 

******

U: 5623


(Release ID: 1595319) Visitor Counter : 91


Read this release in: English