امور داخلہ کی وزارت
جموں کشمیر میں پتھر پھینکنے کے واقعات کے پیچھے ان تنظیموں اور کارکنوں کا ہاتھ ہے جو حریت کا حصہ ہیں:جی کشن ریڈی
وادی میں تمام لازمی خدمات معمول کے مطابق کام کررہی ہیں: امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت کا بیان
4 اگست 2019 کے بعد سے کشمیر وادی میں 5161 افراد کو احتیاطاً تحویل میں لیا گیا ہے : جی کشن ریڈی
Posted On:
04 DEC 2019 3:37PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 4دسمبر 2019/امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں جموں کشمیر میں دہشت گردی سے متعلق ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ریاست میں امن میں خلل ڈالنے اور سلامتی کے لئے حفظ عامہ کی سرگرمیوں کو روکنے کے علاوہ دیگر جرائم کو روکنے اور پبلک آرڈر برقرار رکھنے کے لئے سیاسی لیڈروں /ورکروں /پتھر پھیکنے والوں /او جی ڈبلیوز/علیحدگی پسندوں سمیت 5161 افراد کو 4 اگست 2019 کے بعد سے کشمیر وادی سے احتیاط کے طور پر تحویل میں لیا گیا ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ ان میں سے 609 افراد فی الحال احتیاطاً حراست میں ہیں جن میں 218 افراد ایسے ہیں جن پر پتھر پھیکنے کے الزامات ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد امن میں خلل ڈالنے کے سلسلہ میں جموں و کشمیر میں 194 کیس درج کئے گئےہیں۔
ملی ٹینٹس اور علیحدگی پسندوں کو مالیہ فراہم کرنے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئےجناب ریڈی نے کہا کہ سرحد کے اس پار سے حوالہ چینلوں کے ذریعہ غیر قانونی رقم بھیجی جارہی ہےتاکہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی سےمتعلق سرگرمیوں اور وہاں سیکورٹی فورسیز پر پتھراؤ اور حملے کے لئے رقم فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مختلف علیحدگی پسندوں اور سرگرم کارکن حریت کا حصہ ہیں جو کشمیر وادی میں پتھراؤ کے واقعات کے پیچھے کارفرما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے نے اب تک دہشت گردی کے لئے فنڈنگ کے واقعات میں 18 افراد کے خلاف فرد جرم عائد کیا ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ حالیہ فیصلوں کی وجہ سے جو احتیاطی اقدامات ابتدا میں کئے گئے ان میں پہلے ہی خاطر خواہ نرمی کی گئی ہے اور جموں کشمیر کی سرکار کی طرف سے یہ اطلاع دی گئی ہے کہ وادی میں تما م لازمی خدمات معمول کے مطابق کام کررہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U- 5558
(Release ID: 1594914)
Visitor Counter : 111