امور داخلہ کی وزارت

5؍اگست کے بعد دہشت گردانہ تشدد کے واقعات میں کمی لیکن سرحد پار سے دراندازی میں اضافہ


2019کےدوران اب تک 157دہشت گردمار گرائے گئے:جی کشن ریڈی

Posted On: 03 DEC 2019 2:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،03؍دسمبر،امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے جموں و کشمیر کے دہشت گردوں کی دراندازی سے متعلق ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ 5؍اگست 2019 کے بعد دہشت گردانہ تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ 5؍اگست 2019 سے27؍نومبر 2019تک 115 دن کے دوران12؍اپریل 2019 سے 4؍اگست 2019 کے دوران ایسے 106 واقعات کے مقابلے میں دہشت گردانہ تشدد کے 88واقعات ہوئے ہیں۔

وزیرموصوف  نے مزید کہا کہ دوسری جناب سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ 5؍اگست 2019 سے 31؍اکتوبر 2019 تک 18 دنوں کے دوران 9؍مئی 2019 سے 4؍اگست 2019 کے دوران دراندازی کی 53کوششوں کے مقابلے میں دراندازی کی 84 کوششیں ہوئی ہیں۔ اس کے مطابق مذکورہ بالا مدت کے دوران دراندازی کی کوششیں 32 سے بڑھ کر 59 ہو گئی ہیں۔

جناب ریڈی نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف صفر ٹالرینس کی حکومت کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے سکیورٹی فورسیز نے دہشت گردوں کیخلاف مؤثر کارروائی کی ہے۔ سکیورٹی ایجنسیوں کو دہشت گرد تنظیموں کے ارادوں سے متعلق خفیہ معلومات حاصل کر رہی ہیں۔ ان تنظیموں کو سرحد پار سے مدد مل رہی ہے تاکہ وہ جموں و کشمیرمیں سکیورٹی کا گھیرا  توڑیں اور حملہ کریں۔

ان خفیہ معلومات اور جموں و کشمیر میں سرحدپارسے جاری دہشت گردی کی پرانی تاریخ کی بنیاد پر دہشت گردوں کو مارنے کے لئے سکیورٹی فورسیز نے بہتر طریقے سےگھیراؤ اور تلاش کی کارروائی (سی اے ایس او)سمیت تمام احتیاطی اور تادیبی کارروائی کر رہی ہیں۔ سال 2019 کے دوران اب تک 157 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ سکیورٹی گرڈ نے بچے کھچے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن شروع کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔

جناب ریڈی نے مزید کہا کہ حکومت ہند نے سرحد پار دراندازی کو روکنے کے لئے کثیر جہتی طریقۂ کار اپنائے ہیں۔ ان اقدامات میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ سرحد پر باڑ لگانا، خفیہ معلومات اور کارروائی میں تال میل کو بہتر بنانا، سکیورٹی فورسیز کو جدیدترین اسلحہ سے لیس کرنااور دراندازوں کیخلاف مؤثر کارروائی کرنے کے ساتھ کثیر سطحی تعیناتی شامل ہے۔

 

U-5533


(Release ID: 1594719) Visitor Counter : 84
Read this release in: English