زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

خاتون کسانوں کی مدد

Posted On: 03 DEC 2019 1:34PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،03؍دسمبر،زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ایک سوال کے تحریری جواب میں لوک سبھا کو بتایا کہ وزارت دیہی ترقی کا محکمہ دیہی ترقی، شعبۂ زراعت میں خواتین کو زراعت میں ان کی شراکت کو بڑھاکر اور پیداواریت کو بڑھانے کی غرض سے منظم سرمایہ کاری کے ذریعہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے مہیلا کسان سشکتی کرن پری یوجنا (ایم کے ایس پی) پر عمل درآمد کر رہی ہے تاکہ زراعت پر مبنی ان کے ذریعہ معاش کے مواقع پیدا ہوں اور استحکام آئے۔

ایم کے ایس پی کے تحت ملک کی 24 ریاستوں ؍ مرکز کے زیر اتنظام علاقوں میں 84پروجیکٹوں کے ذریعہ کُل 36.06لاکھ خاتون کسانوں کو فائدہ پہنچا یا گیا ہے۔ ان خاتون کسانوں نے 1.81 لاکھ خاتون کسانوں کو صرف ریاست مہاراشٹر میں ہی فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ منظور شدہ پروجیکٹوں کے عمل درآمد کے لئے کُل 847.48کروڑ روپےکی مرکزی تخصیص کی گئی، جس میں سے52.15کروڑ روپے ریاست مہاراشٹر میں جاری پروجیکٹوں کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

زرعی تعاون اور کسانوں کی فلاح و بہبود کا محکمہ بھی مرد کسانوں کی مختلف اسکیموں ، جن کے نام ایگری کلینک اور ایگری بزنس سنٹر (اے سی اے بی سی)، زرعی مارکیٹنگ کی مربوط اسکیموں (آئی ایس اے ایم)، زرعی مشین کاری کے ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) اور قومی خوراک سلامتی مشن (این ایف ایس ایم) کے مقابلے میں خاتون کسانوں کو اضافی تعاون اور مدد پہنچا رہا ہے۔

علاوہ ازیں خاتون کسان  اہلیت کے مطابق محکمہ کے ذریعہ عمل درآمد کی جارہی تمام دوسری اسکیموں کے تحت بھی فوائد سے استفادہ کر سکتی ہیں۔

 

U-5531


(Release ID: 1594717) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Bengali