صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایڈز کے کاز کے سلسلے میں ساتھی برادریوں کے غیر معمولی رو ل کی تعریف کی
’’ہمیں اپنے خیالات ،عمل اورروئیے میں تفریق کو ختم کردینا چاہئے‘‘ ڈاکٹرہرش وردھن
Posted On:
01 DEC 2019 4:17PM by PIB Delhi
نئی دہلی یکم دسمبر۔’’ ہمیں اپنے خیالات ،عمل اورروئیے میں ان لوگوں کے سلسلے میں جو ایچ آئی وی اورایڈز سے متاثر ہیں، ہر طرح کی تفریق کو ختم کردینا چاہئے ۔ہمیں ’’ ایڈز /ایچ آئی وی برادریوں ‘‘ جیسی اصطلاحات سے پرہیز کر نا چاہئے ۔ ہمیں ایسے لوگوں کو ایک زمرے میں نہیں رکھنا چاہئے ، جو مختلف بیماریوں سے متاثر ہیں اور بیماریوں سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔‘‘ یہ بات صحت اور خاندانی فلاج وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایڈز کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے کہی ۔اس تقریب کا اہتمام آج یہاں نیشنل ایڈز کنٹرول آرگنائزیشن (این اے سی او ) نے کیا تھا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا :’’ ایڈز اور ایچ آئی وی کے خلاف جدوجہدمیں ہم ایک طویل فاصلہ طے کرچکے ہیں لیکن اب بھی بہت سے میل کے پتھر باقی ہیں ، جنہیں 2030 تک ملک کو ایچ آئی وی اور ایڈز سے نجات دلانے کے لئے پار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ایڈز ہے یا جو ایڈز سے متاثر رہ چکے ہیں ، ان کے خلاف امتیاز کو ختم کرنا ہے ۔‘‘
ڈاکٹر ہرش وردھن نے ساتھی برادریوں کے شاندار رول کی تعریف کی جو انہوں نے اس بیماری کے بارے میں معلومات فراہم کرنے اور غلط فہمیاں دور کرنے ، خوف اور خدشات کا ازالہ کرنے نیز این اے سی او کی جانچ اور علاج معالجے کی خدمات تک لوگوں کی رسائی فراہم کرنے میں ان کی مدد کے سلسلے میں ادا کیا ہے۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا :’’ آپ ہماری طاقت کے ستون ہیں ، جنہوں نے ایسے لوگوں تک رسائی کو آسان بنایا ہے ، جن کی ابھی تک خدمت نہیں کی جاسکی تھی یا کم خدمت کی گئی تھی اورجو لوگ حاشیے پرتھے ۔‘‘ ایڈز کے عالمی دن کا اس سال کا موضوع ہے :’ برادریوں سے فرق پڑتا ہے‘ تقریب کے موقع پر انہوں نے بہت سے ریڈ ربن کلبس کو ایوارڈ دئے ، جنہوں نے پورے ملک میں نوجوانوں اور برادریوںکو اس سلسلے میں متحرک کیا ہے ۔ ایک ہزار 200سے زیادہ ریڈ ربن کلبس نے اس اجتماعی کوشش میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ 19-2018 کے دوران تقریباََ 79 فیصد لوگ جو ایچ آئی وی سے متاثر تھے، وہ ایچ آئی وی کے اپنے مرض کے بارے میں جانتے تھے اور وہ 82 فیصد لو گ جن کے ایچ آئی وی سے متاثرہونے کا پتہ چل چکا ہے ، انہیں مفت تھریپی کی سہولت حاصل ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم صحیح راستے پر چل رہے ہیں اور ہماری مسلسل کوششوں سے ہمارا مقصدحاصل کیا جاسکے گا۔
مرکزی وزیر نے ان نئے اقدمات پر زوردیا ، جو بھارت سرکار نے 2030 تک صحت کو خطرے میں ڈالنے والی اس بیماری کو ختم کرنے کے لئے کئے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ ہمارا نشانہ تین صفر کا ہے ۔ یعنی اب اس بیماری سے بالکل متاثر نہ ہوا جائے ، ایڈز سے متعلق اموات صفر سطح تک پہنچ جائیں اور کسی متاثر کے خلاف امتیاز صفر سطح تک پہنچ جائے ۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ این اےسی او نے 35 ہزارسے زیادہ رپورٹنگ یونٹوںکے ذریعہ اپنے جائزہ نظام کو مستحکم بنایا ہے۔ یہ یونٹ اس بیماری کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ این اے سی او نے ایڈز کے بارے میں جامع ردعمل معلوم کرنے کی غرض سے 18 اہم وزراتوں / محکموں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ اس کے علاوہ سرکاری اور نجی سیکٹر کی 650 سے زیادہ صنعتوںکو ان کی امداد کے لئے اس کام میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے ملک کی دواسازی کی صنعت کے رول کی بھی تعریف کی ،جس نے سستی دواؤں کے ذریعہ ایڈز کے خلاف دوسرے ملکوں کی مدد کی ہے۔
اس موقع پر این اے سی او موبائل ایپلی کیشن ،ٹی آئی این جی اوز کے لئے نیا آئی ای سی میٹیریل ، 2020 کا کلینڈر کا اجرا بھی کیا۔پی ایل ایچ آئی وی کے دو ممبروں نے اس بیماری سے صحت یاب ہونے کے بارے میں اپنے تجربات سے لوگوں کو آگاہ کیا اور اس امداد کے بارے میں بھی بتایا جو انہیں این اے سی او سے اوردیگر تنظیموں سے حاصل ہوئی ہیں۔
اس موقع پرموجود افراد میں ڈاکٹر ارون کمار پانڈا ،سکریٹری ( ایم ایس ایم ای ) اور سکریٹری (انچارج ) صحت اور خاندانی فلاح وبہبود ، جناب سنجیو کمار ، اسپیشل سکریٹری ( این کے سی او ) ، جناب اشوک سکسینہ ، جوائنٹ سکریٹری ( این اے سی او ) ، ڈاکٹر بلالی کمارا ،کنٹری کوارڈی نیٹر ، یواین اے آئی ڈی ایس ، ڈاکٹر ہینک بیکادام ،ڈبلیو ایچ او نمائندہ ( بھارت ) اور مختلف سی ایس او ، این جی او اور بی ایس ایف ،سی آئی ایس ایف کے 1200سے زیادہ ممبر ساتھی شامل تھے ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
U-5481
(Release ID: 1594452)
Visitor Counter : 187