پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

پرالی سے سی این جی کی پیداوار

Posted On: 27 NOV 2019 3:32PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،27 نومبر :  پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان ایک سوال کے تحریری جواب میں آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ دھان کی پرالی اور کھیت کے باقیات ،زرعی باقیات، مویشی کے گوبر ، گنے کی راب، شراب خانے سے نکلنے والے پانی ، میونسپل ٹھوس فضلات، سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے فضلات ، جنگل کے فضلات وغیرہ جیسے  بایو ماس اور نامیاتی فضلات سے کمپریس بایو گیس ( سی بی جی)  کی پیدا وار کی جا سکتی ہے۔

حکومت ہند نے بایو ماس اور نامیاتی فضلات کے بہتر بندوبست کے لئے گرین ٹرانسپورٹ فیول کے متبادل کے طور پر سی بی جی کو فروغ دینے کی غرض سے یکم اکتوبر 2018 کو سسٹینبل الٹرنیٹیو ٹوورڈس ایفرڈیبل  ٹرانسپورٹیشن ( ایس اے ٹی اے ٹی ) پہل شروع کی تھی۔ ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم کے حصے کے طور پر انڈین آئل کارپوریشن لمیٹیڈ (آئی او ایل ) بھارت پٹرولیم کارپوریشن لمیٹیڈ ، ہندوستان پٹرولیم کارپوریشن لمیٹیڈ ، گیل انڈیا لمیٹیڈ  اور اندرپرستھ گیس لمیٹیڈ نے یقینی قیمت پر صنعت کاروں سے سی بی جی کی خریداری کے لئے دلچسپی کے اظہار (ای او ایل ) شروع کیا ہے۔ سی بی جی کو صاف سی این جی کی طرح صاف ستھرے ایندھن کے طور پر آٹو موبیل  کے لئے فروخت کیا جائے گا۔اسے گھریلو ، صنعتی اور کاروباری صارفین کو بھی فروخت کیا جا سکتا ہے۔ جو ایل پی جی اور دوسرے ایندھن کا استعمال کرتےہیں۔ ایس اے ٹی اے ٹی پہل میں پرالی جلنے سے پیدا ہونے والے ما حولیاتی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس کی افادیت تکنیکی اور کاروباری اسباب پر مبنی ہے۔

 

****************

 

م ن۔ ش س ۔ م ف

U: 5399



(Release ID: 1593873) Visitor Counter : 115


Read this release in: English