نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

کھیلو انڈیا پروگرام

Posted On: 25 NOV 2019 4:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  25 نومبر 2019،   نوجوانوں کے امور وزیر کھیل کود کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب  کرن رجیجو نے  ایک سوال کے تحریر جواب میں آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ ‘کھیلو انڈیا پروگرام’ کے پرچم تلے3507 کھلاڑیوں کی شرکت کے ساتھ نئی دہلی میں 2018 میں پہلے کھیلو انڈیا اسکول گیمس  (کے آئی ایس جی) 2018  منعقد ہوئے تھے۔گیمس کا دوسرا ایڈیشن یعنی ‘کھیلو انڈیا یوتھ گیمس 2019’ 5925 کھلاڑیوں کی شرکت کے ساتھ 2019 میں پنے میں منعقد ہوئے۔ سال 2018 میں ہی اسپیشل اولمپک بھارت کے ذریعہ ذہنی طور پر معذور کھلاڑیوں کے مقابلے بھی منعقد ہوئے تھے۔

کھیلو اور انڈیا اسکیم کے ٹیلنٹ سرچ اینڈ دیولپمنٹ پروگرام کے تحت 24 کھیلوں کے لئے کل 2741 کھلاڑیوں کی شناخت  کی گئی ہے۔منتخب کئے گئے 2741 کھلاڑیوں میں سے کھیلو انڈیا کے تحت 1388 کھلاڑیوں نے تسلیم شدہ اکیڈمیز میں رہائشی/ ڈے بورڈنگ ٹریننگ کو اپنایا۔ نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت  ان کھلاڑیوں کے آنے والے کل خرچ کو برداشت کرتی ہے۔ باقی ماندہ کھلاڑیوں نے اپنے انتظامات کے تحت ٹریننگ کو اپنایا اور انہیں  ماہانہ 10 ہزار روہے کی شرح سے  زیادہ سے زیادہ خرچ دیا جارہا ہے۔ ان اکیڈمیوں میں ٹریننگ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی تعداد کی تفصیل  ریاست کے اعتبار سے جدول 1 میں دی گئی ہے۔

کھیلو انڈیا اسکیم کے مساوی ‘ریاستی سطح کے کھیلو انڈیا مرکز  (ایس اے کے آئی سی) کے تحت اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا  کے 46 تربیتی مراکز (ایس ٹی سی) کو مدد مہیا کرائی جارہی ہے۔ قائم شدہ 46 مراکز کی فہرست جدو ل 2 میں دی گئی ہے۔ کھیلو انڈیا اسکیم کے تحت متعدد قومی / علاقائی / ریاستی اسپورٹس اکیڈمیوں کو 156.83 کروڑ روپے کی رقم مہیا کرائی گئی ہے’۔

دیسی کھیل کود جیسے کھو کھو، کبڈی، ملاکھمب، کلاری پیٹّو، گٹکا اور تھانکٹا کو نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت کے ذریعہ مدد مہیا کی جارہی ہے۔ گزشتہ سال ‘ایک بھارت سریشٹھ بھارت’ پروگرام کے حصے کے طور پر پورے ملک میں 23 مختلف مقامات پر دیہی اور دیسی کھیلوں کے 23 مقابلے منعقد ہوئے۔ ان مقابلوں میں تقریباً 1500 کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ ان کھیلوں میں اسکوائے، کھو کھو، کلاری پیٹو، ملاکھمب اور رال بال شامل ہیں۔فٹ انڈیا موومنٹ کے تحت تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو تمام طلبا کو مقامی / دیسی کھیل سمیت باضابطہ کھیل کود  کے لئے اسکولوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

جدول  ۔ I

اکیڈمیوں کے تحت کھیلو انڈیا کھلاڑیوں کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات

نمبر شمار

ریاست

کھیلو انڈیا کھلاری جنہوں نے اکیڈمی میں ٹریننگ حاصل کی

کھیلو انڈیا کھلاری جنہوں نے اکیڈمی میں قیام نہیں کیا

  1.  

انڈو مان و نکوبار جزائر

7

9

  1.  

آندھر اپردیش

17

31

  1.  

اروناچل پدیش

6

4

  1.  

آسام

18

22

  1.  

بہار

4

6

  1.  

چنڈی گڑھ

27

10

  1.  

چھتیس گڑھ

18

11

  1.  

دمن و دیو

2

1

  1.  

دہلی

110

119

  1.  

گوا

2

14

  1.  

گجرات

47

48

  1.  

ہریانہ

240

155

  1.  

ہماچل پردیش

17

8

  1.  

جموں و کشمیر

13

9

  1.  

جھارکھنڈ

12

15

  1.  

کرناٹک

57

85

  1.  

کیرلا

52

71

  1.  

مدھیہ پردیش

53

29

  1.  

مہاراشٹر

137

228

  1.  

منی پور

64

39

  1.  

میگھالیہ

2

1

  1.  

میزورم

11

14

  1.  

اڈیشہ

20

32

  1.  

پڈوچیری

4

2

  1.  

پنجاب

112

87

  1.  

سکم

0

2

  1.  

راجستھان

53

37

  1.  

تمل ناڈو

53

95

  1.  

تلنگانہ

38

38

  1.  

تریپورہ

4

4

  1.  

اترپردیش

99

74

  1.  

اتراکھنڈ

27

15

  1.  

مغربی بنگال

62

38

میزان

1388

1353

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

جدول۔II

46ایس ٹی سی کی فہرست جنہیں ریاستی سطح کے کھیلو انڈیا مراکز میں (ایس ایل کے آئی سی) میں تبدیل کیا گیا ہے

نمبر شمار

ایس اے آئی کے علاقائی مراکز

نمبر شمار

مراکز کا نام

1.

این ایس سی سی کولکاتا

  1.  

ایس ٹی سی کٹک

 

 

  1.  

ایس ٹی سی پٹنہ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی جلپائی گوڑی

 

 

  1.  

ایس ٹی سی ہزاری باغ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی اگرتلہ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی سندر گڑھ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی رانچی

 

 

  1.  

ایس ٹی سی پورٹ بلیئر/ کار نکوبار

2.

آر سی بھوپال

  1.  

ایس ٹی سی جبلپور

 

 

  1.  

ایس ٹی سی راج نند گاؤں

 

 

  1.  

ایس ٹی سی دھار

3.

این آر سی سونی پت

  1.  

ایس ٹی سی کروکشیتر

 

 

  1.  

ایس ٹی سی بوانا

 

 

  1.  

ایس ٹی سی کرگل

4.

آر سی چنڈی گڑھ

  1.  

ایس ٹی سی بلاسپور

 

 

  1.  

ایس ٹی سی  مستوانا صاحب

 

 

  1.  

ایس ٹی سی دھرمشالہ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی حصار

5.

این آی سی پٹیالہ

  1.  

ایس ٹی سی پٹیالہ

6.

آر سی لکھنٔو

  1.  

ایس ٹی سی بریلی

 

 

  1.  

ایس ٹی سی وارانسی

 

 

  1.  

ایس ٹی سی کاشی پور

7.

ان ایس ایس سی بنگلور

  1.  

ایس ٹی سی مدیکیری

 

 

  1.  

ایس ٹی سی وشاکھا پٹنم

 

 

  1.  

ایس ٹی سی کرنول

 

 

  1.  

ایس ٹی سی دھارواڑ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی حیدر آباد

8.

این ایس ڈبلیو سی گاندھی نگر

  1.  

ایس ٹی سی الور

 

 

  1.  

ایس ٹی سی جودھپور

 

 

  1.  

ایس ٹی سی جے پور/ چٹرکوٹ

9.

این ای آر سی امپھال

  1.  

ایس ٹی سی دیما پور

 

 

  1.  

ایس ٹی سی امپھال

 

 

  1.  

ایس ٹی سی اٹلو

 

 

  1.  

ایس ٹی سی آئیزول

10.

آر سی ممبئی

  1.  

ایس ٹی سی پونڈ اینڈ ا پیڈم

11.

ایل این سی پی ای تریوندرم

  1.  

ایس ٹی سی کالی کٹ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی سالیم

 

 

  1.  

ایس ٹی سی چنئی

 

 

  1.  

ایس ٹی سی پڈو چیری

 

 

  1.  

ایس ٹی سی یانم

 

 

  1.  

ایس ٹی سی تیلی چری

12.

این ایس ای آر سی گوہاٹی

  1.  

ایس ٹی سی گولا گھاٹ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی نہرلاگن

 

 

  1.  

ایس ٹی سی کوکراجھار

 

 

  1.  

ایس ٹی سی این ای ایچ یو شیلانگ

 

 

  1.  

ایس ٹی سی نمچی

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

  م ن۔ش س ۔ن ا۔

U- 5351


(Release ID: 1593456) Visitor Counter : 161


Read this release in: English