اسٹیل کی وزارت

دھرمیندر پردھان نے فولاد کی صنعت سے ‘سبز فولاد’مشن کی سمت میں کام کرنے کی اپیل کی

Posted On: 21 NOV 2019 1:09PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،21؍نومبر:پیٹرولیم و قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے ملک کی فولاد صنعت سے اپیل کی ہے کہ وہ مشن ‘‘سبز فولاد’’کی سمت میں کام کریں۔ آج نئی دہلی میں انڈین اسٹیل ایسوسی ایشن کے ذریعے منعقدہ آئی ایس اے اسٹیل کنکلیو 2019 میں اپنی افتتاحی تقریر میں انہوں نے کہا کہ ایک ذمہ دار ملک ہونے کے ناطے ہم ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم سے کم کرنے کی سمت میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔ ہم نے 450 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کا ایک بڑا منصوبہ بنایا ہے۔ میں صنعت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ‘‘سبز فولاد’’مشن کے حصول کے لئے کام کریں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے مشرقی ہندوستان میں پردھان منتری اُورجا گنگا پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے، جو اس علاقے میں واقع سبھی اسٹیل پلانٹوں کو گیس فراہم کرسکتا ہے۔ ایک ماحولیات دوست  اور سستے ایندھن کے متمنی ملک ہونے کے ناطے فولاد کی صنعت کو کوئلے کی جگہ پر اس سمت میں آنا ہوگا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012UEZ.jpg

 

جدید معیشت کی تعمیر میں فولاد کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ دنیا 4.0صنعتی انقلاب کے دور سے گزر رہی ہے۔ بگ ڈیٹا ، ڈیجیٹل کاری، مصنوعی ذہانت، بنیادی طورپر معیشت اور سماج کو بدلنے کا کام کررہی ہے۔ بڑے پیمانے پر رخنہ اندازیوں کے باوجود جدید معیشت کی تعمیر میں فولاد کے ذریعے اہم کردار ادا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ہندوستان کی معاشی تبدیلی کے بارے میں اظہا رخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالی جناب وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت ہماری حکومت فیصلہ کرنے والی ، اصلاحات کرنے والی اور تصور پسند ہے۔ اسپاتی ارادے سے ہندوستان کی صنعت کارانہ روح کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہم وزیر اعظم  جناب  نریندر مودی کے پانچ ٹریلن ڈالر کی معیشت کے تصور کو حقیقت کی شکل دینے کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملک 2024 ء تک یہ ہدف حاصل کرلے گا۔ جناب پردھان نے کہا کہ صنعت کو اپنے امکانات اور اپنی طاقت کو محسوس کرنا ہوگا اور اسے بڑے پیمانے پر بڑھانا اور بہتر بنانا ہوگا۔

ملک میں فولاد کی کھپت کے تعلق سے جناب پردھان نے کہا کہ ہندوستان میں فولاد کی کھپت میں اضافے کا امکان ہے۔ ہم نے برانڈ سازی کے لئے ‘‘اسپاتی ارادہ’’ کے نام سے شراکت داری پر مبنی ایک مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد ملک میں فولاد کے استعمال میں مناسب اضافہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کے فلاح و بہبود سے متعلق مشنوں سے ملک میں فولاد کے استعمال کو مزید رفتار ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے میں 100لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے، جس میں  بڑے پیمانے پر فولاد کی کھپت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت بنیادی طورپر کھپت کا مزاج رکھنے والی ہے اور  جیسے جیسے معیشت کا حجم بڑھے گا ، ویسے ویسے فولاد کی کھپت میں تیز رفتاری آئے گی۔

ہندوستان کے نیٹ ایکسپورٹر بننے کے عزائم کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ اس کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم فولاد کے شعبے میں نیٹ ایکسپورٹر نہ بن پائیں۔ ہمارے ملک کی ترقی کے لئے ہمیں گھریلو صنعت کو فروغ دینا ہوگا اور ہمیں فولاد کا نیٹ ایکسپورٹر بھی بننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام سہولت بہم پہنچانا ہے اور یہ متعدد قسم کی رکاوٹوں پر قابو پانے کے لئے صنعت کی مدد کرتے رہنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔انہوں نے صنعت سے اپیل کی کہ وہ اپنے وسائل کو اکٹھا کرنے اور کامن کیریئر فیسلٹیز کو فروغ دینے کے بارے میں سوچیں۔

صنعت کے لئے آر سی ای پی کو ایک سوئٹنر کے طورپر برتنے کے حالیہ فیصلے پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آر سی ای پی کو اس کی موجودہ شکل میں اپنانے کے وزیر اعظم کے فیصلے نے اس بات کو ایک بار پھر تقویت دی ہے کہ ہماری حکومت کے لئے  ملکی مفاد سب سے زیادہ اہم ہے۔ حکومت کے اس اقدام کاہماری معیشت کے سبھی حصص داروں نے خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے فولاد سمیت ہندوستان کے متعدد شعبوں کا تعاون یقینی بنے گا۔ متعدد سرکاری شعبے کی کمپنیوں میں اپنے حصص کو کم کرنے کے حکومت کے حالیہ فیصلے کے بارے میں جناب پردھان نے کہا کہ حکومت کا ارادہ کاروبار کی دنیا سے وابستہ رہنے کا نہیں ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پی ایس یوز کو مزید مسابقتی اور نتیجہ خیز بننا ہوگا، کیونکہ اس کی ملکیت ملک کے عام لوگوں کی ہوتی ہے۔

اس موقع پر ‘‘ہندوسانی فولاد کی صنعت کی صورتحال ’’ کے موضوع پر ایک رپورٹ بھی جاری کی گئی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HZOW.jpg

جناب دھرمیندر پردھان نے متعدد زمروں کے تحت آئی ایس اے اسٹیل ایوارڈز پیش کئے

 

  1. اکونومک ٹائمس کی اسسٹنٹ ایڈیٹر راکھی مجمدار اور اسٹیل 360 کی ایڈیٹر مدھو میتا مکھرجی کو ‘‘ایکسیلنس اِن اسٹیل جرنلزم’’ ایوارڈ دیا گیا۔
  2. ڈیفنس ، میٹا لرجیکل ریسرچ لیباریٹریز، ڈی ایم ایل آر، حیدرآباد کے سائنسداں ڈاکٹر بالا مرلی کرشنن کو ‘‘آؤٹ اسٹینڈنگ ریسرچر(اسٹیل ) اِن این اکیڈمک انسٹی ٹیوٹ ؍آر اینڈ ڈی لیبس’’ ایوارڈ دیا گیا۔
  3. راما کرشن فورجنگس لمٹیڈ نے ‘‘ایکسیلنس اِن اینوویشن بائی ڈاؤن اسٹریم اسٹیل انڈسٹری’’ ایوارڈ جیتا۔
  4. لارسن اینڈ ٹربو کو ‘‘ایکسیلنس اِن ڈومیسٹک سیلز بائی ڈاؤن اسٹریم اسٹیل انڈسٹری’’ایوارڈ سے نوازا گیا۔

 

********

 

م ن۔م م۔ن ع

U: 5277


(Release ID: 1592859) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi , Bengali