صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدرجمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند کا این ڈی سی کے59کورس کے ارکان اور اساتذہ سے خطاب

Posted On: 21 NOV 2019 2:06PM by PIB Delhi

مجھے آپ سب کا راشٹرپتی بھون میں خیر مقدم کرتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ نیشنل ڈیفنس کالج (این ڈی سی)  کا  59 واں کورس آپ سب کے لئے بہت  مفید اور  معلوماتی رہا ہوگا۔ حقیقت میں یہ ایک منفرد کورس ہے جو  ہماری مسلح افواج  اور سول سروس  کے افسران کو  یکجا کرتا ہے۔ میں  یہاں آنے والے  این ڈی سے  کورس کے ارکان اور ان کی شریک حیات  ، اساتذہ اور عملے کے دیگر افسران کا  خیر مقدم کرتا ہوں۔

 عالمی ماحول اپنی  تبدیل ہوتی ہوئی ہیئت  کی  وجہ سے آج  پوری دنیا میں   نئے نئے چیلنج پیدا کر رہا ہے۔  ماضی قریب میں  ایسی تیز رفتاری کے ساتھ  مختلف واقعات رونما ہوئے ہیں جو شائد  ایک دہائی پہلے  کبھی نہیں دیکھے گئے۔

ایسے ماحول میں ہر ملک  اپنے قومی مفادات اور مقاصد  کے پیش نظر  سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔ جب تک کہ کوئی ملک  اپنے آس پاس ہونے والی تبدیلیوں  کو نہیں سمجھتا اور ان کے مطابق خود کو نہیں ڈھالتا اس کی  اپنی سلامتی  بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

ہماری سلامتی کا منظر نامہ  علاقائی سالمیت  کے تحفظ سے  کافی آگے ہے۔ یہ   اقتصادیات ، توانائی ، خوراک ، صحت ، ماحولیات، سائبر اسپیس،  ذاتی  سکیورٹی اور  قومی  بہبود   وغیرہ احاطہ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ  اس کے  تحت  فنون لطیفہ ، عدد ، ثقافت ، وراثت ، اقدار کے ساتھ ساتھ   این ڈی سی کورس کے ذریعے فراہم کئے جانے والے   آموزشی تبادلے   وغیرہ بھی شامل ہیں۔ ڈسپلن کے وسیع تناظر  کے مطالعے کے لئے  ایک جامع  طریقہ کار  مرتب کرنے کی خاطر  تمام شعبوں میں  جامع تحقیق اور معیاری تجزئے  ضروری ہیں۔ اس طرح کے مربوط طریقہ کار  اپنانے سے  ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے   کے لئے زبردست صلاحیتیں پیدا ہوں گی۔ ایسا کرتے ہوئے  ہر ایک کو  وسیع منظر نامے پر نظر رکھنی چاہئے اور  بنیادی قومی مقاصد پر  ہمیشہ توجہ مرکوز  رکھنی چاہئے۔

حکومت کے مختلف شعبوں کے درمیان  رابطوں کو مستحکم کرنے کے لئے  ہمیشہ  کوشش کی جانی چاہئے۔ ہمارے  ملک جیسے جمہوری نظام میں  عاملہ کے تمام شعبے  جیسے سیاسی قیادت ، سول سروس  اور دفاعی سروسز  کو  آئینی فریم ورک کو پوری طرح سمجھنا چاہئے جس کے تحت ہمارا ملک کام کرتا ہے۔ ہمیں  عاملہ  کی ایک شاخ کی قوت اور چیلنجوں سے آگاہ رہنا چاہئے اور  قومی  کامیابیوں کے لئے  وسیع  منظر نامہ  مرتب کرنا چاہئے۔

کسی بھی ملک  کی کامیابی  اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ وہ  اپنے دستیاب وسائل  کو  کس طرح پورے مؤثر طور پر استعمال کرتا ہے۔ ان میں سب سے اہم  انسانی وسائل ہیں۔ قومی سلامتی کے لئے  انسانی وسائل کے  فروغ  کا کام این ڈی سی کو سونپا گیا ہے۔ یہ  نہ صرف مسلح افواج  کے سینئر عہدیداروں اور سول سروس کے افسران کو  معلومات فراہم کرتی ہے بلکہ   دیگر دوست ملکوں کو بھی  معلومات پر مبنی  پالیسی فیصلے کرنے  میں مدد ملتی ہے۔

مجھے علم ہے کہ این ڈی سی کا  نصاب بہت وسیع اور متنوع ہے۔ یہ  ایک منفرد کورس ہے ، جیسا کہ مجھے بتایا گیا کہ  کورس میں شرکت کرنے والوں کے شریک حیات  بھی  پورے  کورس کے دوران ان کے ساتھ قیام کرتے ہیں اور  سماجی اور  آموزشی  تجربے میں  بڑا رول ادا کرتے ہیں۔

مجھے یقین ہے کہ  این ڈی سی   کے  کورس میں آپ  کی  شرکت  نے آپ کو زیادہ  آگاہ اور  معلومات رکھنے والا  شخص بنایا ہوگا ، جو  ملک کی سلامتی کے  تناظر  کو دھیان میں رکھتے ہوئے  بہتر اور مدلل  فیصلے کرسکتے ہیں۔ علم ایک بڑی قوت  ہے  اور  این ڈی سی کے کورس سے جو  علم آپ کو ملتا ہے  وہ آپ کو  قومی مفادات  کا تحفظ کرنے میں مدد کرے گا۔ اپنے  عہدے میں  سینئر عہدیدار ہونے کی وجہ سے آپ سبھی  اپنی اپنی تنظیموں  میں  نئے آنے والے افسران کے لئے ایک رول ماڈل ہوں گے۔ آپ کی پیشہ وارانہ صلاحیت  ، ذہانت  اور  ایمان داری  ان نوجوان افسران کے لئے  تحریک کا باعث ہوں گی۔

فوجی امور  اور عالمگیریت  میں ترقی کے ساتھ  مسلح افواج کا رول  روایتی فوجی امور  سے  کافی آگے تک پہنچ گیا ہے۔ یہ بات واضح ہے کہ  مستقبل میں  پیچیدہ دفاعی اور سلامتی کے ماحول میں  ہونے والے تصادموں کے لئے زیادہ  مربوط اور کثیر ریاستی  ، کثیر  ایجنسی والی  ایپروچ اپنائی جائے گی۔ اسی لئے یہ کورس  فوجی اور سول سروس کے افسران کو  پیچیدہ سکیورٹی کے ماحول میں   ایک اہل فوجی افسر تیار کرنے  میں   اہم رول ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ  مختلف ملکوں  کے  کورس میں شامل افراد کے ساتھ قریبی بات چیت  ،کئی بین الاقوامی معاملات  میں  آپ کے نقطہ نظر کو وسیع کرتی ہے۔ یہ اعلیٰ ترین سطح پر  قریبی بین الاقوامی تعلقات کے لئے بھی  راہ  ہموار کرتا ہے۔

بھارت اور اس کے  پڑوسی  - اور  وسیع  تناظر میں ایشیائی بر اعظم – سکیورٹی کے متعدد  خطرات کا سامنا  کرر ہے ہیں اور ایسے خطرات  کا سامنا کررہے ہیں جن کی عالمی سطح پر  بہت اہمیت ہے۔ دہشت گردی اور  پر تشدد انتہا پسندی  ایسے مشترکہ چیلنج ہیں ، جو  ملک کے لئے  غیر منصفانہ اور  غیر ضروری ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے میں جب کہ   ایشیاء  عالمی اقتصادی نظام  میں  سب سے مضبوط بن کر ابھرا ہے، سکیورٹی معاملات  کی زیادہ تر توجہ  اسی  شعبے پر مرکوز ہے۔ مجھے یقین ہے کہ  این ڈی سی  کا  59 واں کورس  قابل قدر طور پر اس  ہنگامہ آرائی کے درمیان کرے گا۔

میں آپ کی تمام مستقبل کی کوششوں میں کامیابی کے لئے دعا گو ہوں اور  امید کرتا ہوں کہ  آپ  نیشنل ڈیفنس کالج اور اپنے ملک  کے لئے  زیادہ باعث فخر ہوں گے۔

شکریہ!

 جے ہند!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن-و ا- ق ر)

U-5279



(Release ID: 1592822) Visitor Counter : 53


Read this release in: English , Hindi