ریلوے کی وزارت

راشٹریہ ریل سنرکشن کوش

Posted On: 20 NOV 2019 5:11PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،20؍نومبر:ریلویز اور صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ ریزرو فنڈ کے شکل میں راشٹریہ ریل سنرکشن کوش  (آر آر ایس کے) تشکیل دیا گیا ہے۔فنڈ  کو 18-2017ء سے شروع ہونے والے 5 سال کی مدت کے لئے ایک کروڑ روپے حاصل ہوں گے۔مالی 18-2017ء ، 18-2019ء (عبوری) اور 20-2019ء (بی ای)کے دوران راشٹریہ ریل سنرکشن کوش(آ  رآر ایس کے) کے تحت مختص کئے گئے فنڈ کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

(کروڑ روپے میں)

 

سال

تخصیص

2017-18

16090.75

19-2018(عبوری)

18015.33

20-2019(پیشگی تخمینہ)

20000.00

19-2018ء میں  آر آر ایس کے کے تحت فنڈ کے چھوٹے مدوں کے اعتبار سے استعمال کی تفصیلات ذیل میں پیش کی گئی ہیں:

(کروڑ روپے میں)                                                                                  

چھوٹے مد

اصل19-2018ء(عبوری)

16-ٹریفک کی سہولیات

498.23

21-رولنگ اسٹاک

1637.28

29-لیول کراسنگ

678.60

30-روڈ ااوور ؍انڈر برج

3488.82

31-ٹریک رینیول

9697.31

32-پلوں کے کام

516.72

33-سنگلنگ اور ٹیلی کام کا کام

1461.29

36-بجلی کے دوسرے کام

349.79

41-مشینری اور پلانٹ

179.82

42-سرکاری اکائیوں سمیت ورکشاپ

202.67

53-مسافروں کی سہولیات

795.10

64-دوسرے مخصوص کام

42.00

65-ٹریننگ؍ایچ آر ڈی

48.01

کریڈٹ؍وصولی

1580.31

میزان

18015.33

بھارتیہ ریویلز کے ذریعےسیفٹی کو اعلیٰ ترجیح دی جاتی ہے اور حادثات کی روک تھام ، نیز سیفٹی کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے لگاتار بنیاد پر تمام ممکنہ اقدامات کئے جاتے ہیں۔ان اقدامات میں پرانے ہوئے اثاثوں کی بروقت تبدیلی ،ریلوے لائن، ریل انجنوں(رولنگ اسٹاک)، سگنلنگ اور انٹر لاکنگ سسٹم کے رکھ رکھاؤ اور انہیں تا حال بنانے کے لئے معقول ٹیکنالوجیاں اپنانا، سیفٹی سے متعلق مہمیں چلانا، متواتر طورپر پابندی سے افسران کی ٹریننگ اور حفاظتی انتظامات کی جانچ ، حفاظت سے متعلق طریقہ کار کے مشاہدے کے لئے عملے کی نگرانی اور انہیں باخبر کرنا شامل ہے۔ریل گاڑیوں کی محفوظ آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لئے ریلوے کے اثاثوں کے رکھ رکھاؤ اور احتیاطی اقدامات کئے جاتے ہیں۔الیکٹرانک انٹر لاکنگ ، ٹریک سرکٹنگ  سمیت حادثات کی روک تھام کے لئے سیفٹی آلات اور نظام کواستعمال میں لایاجاتا ہے۔اس کے علاوہ بلاک  پرونگ ایکسل کاؤنٹر ، کلر لائٹ ایل ای ڈی سگنل، ریل گاڑیوں کی تحفظ اور آگاہی نظام، ویجلنس کنٹرول آلات، دھند میں راستے کا پتہ لگانے والے آلات، 52 کلو گرام ؍60کلو گرام،  90 یا اس سے زائد یوٹی ایس ریل پٹریوں کا استعمال اور کنکریٹ کے سلیپروں کی منتقلی، الٹراسونک فلا ڈٹیکشن کا استعمال، ریل پٹریوں ؍ ویلڈنگ کی گئی جگہ پر اندرونی دراڑ کا پتہ لگانے کے لئے وقتاً فوقتاً ویلڈنگ کرنا  ،ریل پٹریوں کی جسامت کی الیکٹرونکی نگرانی کی جاتی ہے، تاکہ بد شکل اور سادے ریل لائنوں کا پتہ لگایا جاسکے۔ریلوے لائنوں کی ابتدائی تجدید کے دوران گارڈر کے پلوں پر اسٹیل چینل سلیپروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔مزید برآں شناخت شدہ راستوں پر قابل ویلڈنگ کاسٹ میگنیز اسٹیل کراسنگ کے استعمال اور موٹے ویب سوئچ کے استعمال کا فیصلہ لیاگیا ہے۔ریلوے لائنوں کی تجدید ی کاموں کے ذریعے پرانے ہوچکے ریلوے لائنوں کا بدلا  جارہا ہے یہ ایک جاری عمل ہے۔ دوسرے اقدامات میں لوکو پائلٹوں اور سیفٹی زمرے کے دوسرے عملہ کی ٹریننگ، آرام اور وقتاً فوقتاً طبی جانچ وغیرہ کی صلاحیت کے ساتھ دوسرے اقدامات شامل ہیں۔ ان کے علاوہ ریلوے لائنوں پر گشت ، فٹ پلیٹوں کی جانچ اور مختلف سطحوں پر حفاظتی انتظامات کا جائزہ شامل ہے۔ یہ اقدامات پابندی کے ساتھ کئے جاتے ہیں، تاکہ بھارتیہ ریلویز کے سیفٹی کے پہلوؤں کی برابر نگرانی کی جائے اور انہیں بہتر بنایا جائے۔ ان تمام کوششوں کی وجہ سے 15-2014ء میں 135 ریل گاڑی کے حادثات کی تعداد گھٹ کر 19-2018ء میں 59 ہوگئی ہے۔

********

U: 5241


(Release ID: 1592491) Visitor Counter : 71


Read this release in: English