امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

نیشنل فوڈ سکیورٹی مشن   

Posted On: 19 NOV 2019 6:58PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  20 نومبر۔امور صارفین خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر مملکت  جناب دنوے  راؤ صاحب داداراؤ   نے آج لو ک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے 75فیصد  دیہی آًبادی اور 50فیصدشہری آبادی کو  نشانہ بند  عوامی نظام تقسیم  کے تحت   بہت زیادہ رعایتی شرحوں پر اناج فراہم کرانے کے مقصدسے  جولائی 2013  میں  نیشنل فوڈ سکیورٹی  ایکٹ 2013   تیار کیا تھا۔ اس قانون کے رہنما اصولوںمیں سے ایک یہ تھا کہ اس میں  حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں  اور  چھ ماہ سے 14سال تک کی عمر کے   بچوں کو اضافی تغذیہ  فراہم کرانے کے لئے خصوصی     ضابطے رکھے جائیں  ۔

  1. ہر ایک حاملہ خاتون اوردودھ پلانے والی ماں  خصوصی تغذیہ کے معیار کو پورا کرنے کے لئے مقامی آنگن واڑی کے ذریعہ  حمل کے دوران اور بچے کی پیدائش کے  6  ماہ بعدتک  مفت خوراک حاصل کرنے کا حق رکھتی ہے اور حمل کے دوران روزگار کے نقصان کی بھرپائی  کے لئے اور اضافی تغذیہ کے لئے بھی کم از کم 6000روپے  کافائدہ  حاصل کرنے کی مستحق ہے ۔
  2. 6 ماہ سے 6سال تک کی عمر کا ہر ایک بچہ   تغذیہ کے خصوصی معیار کو پورا کرنے کے لئے مقامی آنگن واڑی سے اپنی عمر کی مناسبت سے  مفت خوراک حاصل کرنے کا مستحق ہے ۔
  3. درجہ 8 تک  کے یا 6سے 14 سال تک کی عمر والے بچوں کے معاملے میں   خصوصی تغُذیہ کے معیاروں کو  پورا کرنے کے لئے  مقامی اداروں   حکومت کے ذریعہ چلائے جانے والے تمام اسکولوں   اور حکومت کی مددسے چلنے والے اسکولوں  میں  چھٹی کے دنوںکو چھوڑ کر  روزانہ  ایک مڈ ڈے میل  مفت فراہم کرایا جاتا ہے ۔
  4. ریاستی حکومت  خصوصی تغذیہ کے معیار کو پورا کرنے کے لئے   مقامی آنگن واڑی کے ذریعہ  تغُذیہ کی  کمی والے بچوں    کی شناخت  کرسکتی  ہیں اور انہیں  مفت خوراک فراہم کرائیں ۔

حاملہ خواتین او ر دودھ پلانے والی ماؤںاور 14سال تک کی عمر کے بچوں کے لئے نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت  اضافی تغذیہ کے پروگرام   بہت اچھے  طریقے سے چلائے جارہے ہیں اور ان  پروگراموں   کا جائزہ لینے  کی کوئی تجویز  حکومت کے زیر غور نہیں ہے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔اگ۔ رم

U-5219



(Release ID: 1592370) Visitor Counter : 226


Read this release in: English