کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کے پی سی ایس  ،مکمل اجلاس 2019  کا افتتاح

Posted On: 18 NOV 2019 4:20PM by PIB Delhi

نئی  دہلی  19 نومبر۔کمبر لی  پروسس   کے سرٹیفکیشن  اسکیم کی مکمل میٹنگ ( کے پی سی ایس ) کی میزبانی بھارت کررہا ہے ، جو  کمبرلی پروسس  (کے پی ) کا صدر نشیں  ہے ۔اس میٹنگ  کا انعقاد 18سے 22 نومبر 2019  تک نئی دلی میں ہورہا ہے۔ ا س مکمل میٹنگ کا افتتاح کامرس  کے سکریٹری  ڈاکٹر انوپ ودھاون  نے کیا ۔اس موقع  پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ بھارت،  کے پی کے ایک بانی رکن کے طورپر،  کے پی کے فروغ  میں، ہیروں  کی تجارت میں  ایک اہم کام کے طور پر    سرگرمی سے  حصہ لیتا رہا ہے ۔ کے پی سے  اس بات کی یقین دہانی ہوتی ہے کہ دنیا میں  99.8  فیصد  ہیرے   تنازعے سے مبرا ہوں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں  ، ہیروں کو تنازعے سے مبرا    بنائے رکھنے کے لئے کے پی کو  مستعد اور موثر  بنائے رکھنے کی ضرورت ہے ۔   انہوں نے  اجتماع کو بتایا کہ بھارت اس عمل کو ،  مزید مستحکم انتظامیہ اور عمل درآمد  کرنے کے معنوں  میں   مزید مضبوط   اور  اپنے کئے ہوئے وعدے کے مطابق  سپلائی کے معنوں  میں  موثر ،   مزید شفاف ،  ان لوگوں   کے  معیار زندگی  کے تئیں  سازگار     بنانے کا عز م کئے ہوئے ہے، جو  ہیروں کی   پیداوار  ،تجارت  او ر مصنوعات سازی  پر انحصار کرتے ہیں ۔

          کامرس سکریٹری نے اپنے  خطاب میں کہا کہ بھارت نے قدرتی ہیروں  اور لیباریٹری میں  تیار کئے گئے ہیروں کے درمیان فرق کے معاملے سے نمٹنے کے لئے ایک قیادت دی ہے  اور وہ  بہتر تفریق کے لئے مزید اقدامات کرے گا اور اس محاذ  پر ایک ذمہ دار انہ تجارت کی یقین دہانی کرائے گا ۔انہوں  نے  یہ بھی کہا کہ بھارت ہمیشہ   اتفاق رائے کی بنیاد پر فیصلے  کے عمل کی وکالت کرتا ہے ۔ جیسا کہ وہ یقین دہانی کراتا ہے کہ  کمزور سے کمزور آواز کو  بھی سنا جاتا ہے ۔

          کامرس سکریٹری نے بتایا کہ بھارت ان معاملات  ، کاریگروں   اور چھوٹ  پیمانے کی  کانکنی  کو  درپیش چنوتیوں   کے تئیں حساس ہے ۔    نیز وہ  ان  کے فروغ  کے لئے   کے پی ارکان  ،مشاہدین اورایجنسیوں کی طرف سے کئے گئے تعاون  کا اعتراف کرتا ہے ۔ کامرس سکریٹری نے کہا ۔  ہمیں  صلاحیت سازی  ،تکنیکی مدد ،  قیمت  آنکنے  کی تعلیم  ، قدرتی  ہیروں  اور لیب میں تیار کئے گئے ہیروں کے درمیان فرق   ،قانون کی اہمیت   اور کانکنی کے باقاعدہ طریقوں   سے  واقف کراکے  کاریگروں اور چھوٹے  پیمانے کی  کانکنی کرنے والے ملکوں  کی مدد  کرتے رہنے کی ضرورت ہے ۔

          فی الحال بھارت  تقریباََ 24  ا رب  امریکی ڈالر کے   تراشیدہ  اور پالش کئے ہوئے ہیرو ں کی برآمد کرتا ہے ۔ امید کی جاتی ہے کہ بھارت آنے والے برسوں میں  ایک ٹریلین   امریکی ڈالر   کے ہیروں کی  برآمد کے  نشانے کو  پورا کرلے گا  اور نگینوں  اورزیورات کے شعبے میں خاص طور پر تراشیدہ اور پالش کئے  ہوئے ہیروں کے میدان میں اس نشانے کو حاصل کرنے کی کوشش  خاص طور پر  کی جاتی رہے گی۔

          کے پی سی ایس کی اہمیت    بھارت  کے لئے بہت زیادہ ہے  کیونکہ دس لاکھ سے زیادہ لوگ   ہیرے کی صنعت میں  براہ راست  برسر روز گار ہیں۔صنعت  بھی  ان لوگوں کی  گزر بسر کو برقرار رکھنے میں بنیادی رول  ادا کرتی ہے ۔

           کمبرلی پراسس سرٹیفکیشن اسکیم  کے پی سی ایس    کے افتتاحی اجلاس کے دوران  مختلف    ورکنگ گروپوں اور کمیٹیوں    کی  میٹنگیں منعقدہوئیں ۔  بھارت کمبرلی پراسس  سرٹیفکیشن اسکیم کے بانی ارکان میں سے ایک ہے اور سال 2019  کے لئے وہ  کمبرلی پراسس کا صدر نشین ہے۔ بھار ت نے اس سے پہلے کے پی سی ایس کی صدر نشینی  2008  میں کی تھی۔ کامرس محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری   بی بی سوئین   کو 2019  کے لئے کے پی صدر نشین نامزد کیا گیا ہے اور کامرس کے محکمے کی  اقتصادی مشیر محترمہ روپا  دتہ کو  بھارت کے، کے پی فوکل  پوائنٹ  کے طور پر  نامزد کیا گیا ہے۔ کے  پی سی ایس کا اختتامی اجلاس  نئی دلی میں  22 نومبر 2019  کو ہوگا  اور بھارت  کے پی صدر نشینی  ، روسی فیڈریشن کو سونپ دے گا ۔

          آج کے افتتاحی اجلاس میں کامرس کے سکریٹری ڈاکٹر انوپ ودھاون  ، کامرس کے  محکمے   کے  ایڈیشنل سکریٹری  بی بی سوئین    اور کے پی کے صدر نشیں اسٹفین  فشلر، عالمی   ہیرا کونسل  کے صدر شمیسو  متیسی  ،  سول سوسائٹی  اتحاد کے  معاون   ،  نگینو  ں اور زیورات   کی برآمدات کی  ترقیاتی کونسل کے افسران اور ہیرے کی صنعت کے نمائندوں    نے شرکت کی ۔

          کمبرلی پراسس   ایک مشترکہ قدم ہے ،جس میں حکومت بین الاقوامی  ہیراصنعت اور سول سوسائٹی  شامل ہیں تاکہ  متنازعہ ہیروں کے معاملے کو حل کیا جاسکے ۔ متنازعہ ہیرے کا مطلب ہے ، وہ ناتراشیدہ ہیرے جنہیں   باغیانہ تحریکیں   یا ان کے حلیف   ان تنازعوں کو رقوم فراہم  کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں ، جن کا مقصد قانونی طور پر منتخبہ حکومتوں  کو کمزور کرنا ہوتا ہے ۔ یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  ( یو این  ایس سی ) کی قراردادوںمیں بھی بیان کی گئی ہے ۔

          1998  میں  افریقہ  ( سئیرالیون ، انگولہ  ،  ڈی آر آف کانگو  ،  لائبیریا  )  میں  کچھ باغی تحریکیں   دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ غیر قانونی طور پر حاصل کردہ   ہیرو ں  کی   فروخت کررہی تھیں  ، جنہیں متنازعہ ہیروں کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ ان تحریکوں کی طرف سے  یہ رقوم  فراہم کرائے جانے کا مقصد  قانونی طورپر منتخبہ حکومتوں کے خلاف اپنی جنگ  کے لئے روپیہ پیسہ  فراہم کرنا تھا ۔

          فی الحال کے پی سی ایس میں   55 ارکان ہیں ، جو  یوروپی یونین اور 28  رکن ممالک سمیت  82  ملکوں کی  نمائندگی کرتے ہیں ۔کمبرلی پراسس   کی صدر نشینی   ، اس میں  حصہ لینے والے  الگ الگ  ممالک  باری بار ی سنبھالتے ہیں۔   کے پی کے نائب صدر نشیں   کا انتخاب ہرسال کے پی کے مکمل اجلاس  میں کیا جاتا ہے ۔ یہ نائب صدر نشیں   اگلے سال صدر نشیں  کی  حیثیت   اختیار کرلیتا ہے ۔ فی الحال 2019 کے لئے   بھارت   کے پی سی ایس کا صدر نشیں  ہے  اور روسی فیڈریشن   نائب صدر نشیں  ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-5175


(Release ID: 1592119) Visitor Counter : 167


Read this release in: English , Hindi