پارلیمانی امور کی وزارت
وزیر اعظم نے کل سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل کُل جماعتی لیڈروں کی میٹنگ میں شرکت کی
پارلیمنٹ کے اس اجلاس کی ایک خصوصی اہمیت یہ ہے کہ یہ راجیہ سبھا کا 250واں اجلاس ہوگا: وزیر اعظم
سرمائی اجلاس کی 18 نومبر 2019 سے 13 دسمبر 2019 کے درمیان 20 نشستیں ہوں گی
Posted On:
17 NOV 2019 4:40PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17 نومبر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں کُل جماعتی لیڈروں کی میٹنگ میں شرکت کی۔اس میٹنگ میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے شرکت کی اور انھوں نے پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کے بارے میں اپنے نظریات پیش کیے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا کیوں کہ یہ راجیہ سبھا کا 250واں اجلاس ہوگا۔ انھوں نے اس پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر خصوصی تقاریب اور سرگرمیوں کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایوان بالا کا 250واں اجلاس ہندوستان جیسے گوناں گونیت والے ملک کے لیے حکمرانی کا ایک خاکہ فراہم کرانے میں ہندوستانی پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ ہندوستانی آئین کی منفرد طاقت کو نمایاں کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرائے گا۔ یہ اجلاس اس وجہ سے اور زیادہ اہم ہوجاتا ہے کہ ہندوستان بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150ویں سالگرہ منا رہا ہے۔
مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ذریعے اٹھائے گئے خصوصی معاملات کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ماحولیات اور آلودگی، اقتصادیات، زراعت کے شعبے اور کسانوں ، خواتین کے حقوق ، نوجوانوں اور معاشرے کے نسبتاً محروم طبقات سے متعلق خصوصی معاملات کے حل کے لیے قانون سازی اور پالیسی تیار کرنے کے معاملے میں ایک مثبت طریقے سے تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
وزیر اعظم نے گذشتہ پارلیمانی اجلاس کے اچھی طرح سے چلائے جانے کے لیے دونوں ایوانوں کے پریزائڈنگ آفیسر کی تعریف کی اور کہا کہ اس سے حکومت کی قانون ساز شاخ کے کام کاج کے بارے میں عوام میں ایک مثبت تاثر پیدا کرنے میں مدد ملی۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم نے مختلف معاملات کے سلسلے میں مباحثے میں پارلیمنٹ میں پہلی بار شرکت کرنے والے جوشیلے ارکان کا ذکر کیا اور یہ امید ظاہر کی کہ برسر اقتدار جماعت اور اپوزیشن کے لیڈروں کے درمیان مثبت معاملات سے موجودہ اجلاس کامیاب اور بامعنی ثابت ہوگا۔
اس میٹنگ کے بارےمیں میڈیا اہلکاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے پارلیمانی امور کوئلے اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرلہاد جوشی نے کہا کہ حکومت قوانین اور ضابطوں کے تحت کسی بھی مسئلے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے فلور پر بات چیت کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے اور ایوان کے کام کاج کو اچھے طریقے سے چلانے کے لیے تمام پارٹیوں سے تعاون چاہتی ہے۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی تفصیلات دیتے ہوئے جناب جوشی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 2019 بروز پیر 18 نومبر 2019سے شروع ہوگا اور سرکاری کاروبار کی اہمیت کا لحاظ کرتے ہوئے بروز جمعہ 13 دسمبر2019 کو اختتام پذیر ہوگا۔
انھوں نے بتایا کہ 27 بل متعارف کرائے جائیں گے، ان پر غو رکیا جائے گا اور انھیں پاس کیا جائے گا۔ جناب جوشی نے یہ بھی بتایا کہ آرڈیننس یعنی (i) الیکٹرانک سگریٹ پر پابندی(پروڈکشن، مینوفیکچر، درآمدات، برآمدات، ٹرانسپورٹ، فروخت، تقسیم، ذخیرہ اور اشتہار) آرڈیننس 2019 اور (ii) ٹیکس سے متعلق قوانین (ترمیمی) آرڈیننس 2019 کی جگہ دو بل پیش کیے جائیں گے جنھیں آئندہ سرمائی اجلاس کے دوران پاس کرنا ہوگا۔
چار پرائیویٹ ممبرس ڈیز سمیت 26 دن کی مدت کےاس اجلاس میں مجموعی طور پر 20 نشستیں ہوں گی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ 5 نومبر 2019 کو منعقدہ مختلف وزارتوں/ محکموں کے سکریٹریز/ سینئر افسروں کے ساتھ میٹنگ میں آئندہ سرمائی اجلاس کے دوران اٹھائے جانے کے لیے چند معاملات کوشناخت کیا گیا ہے اور موصولہ اطلاعات کی بنیادسرمائی اجلاس 2019 کے دوران اندازاً 47 آئٹموں کو اٹھائے جانے کے لیے شناخت کیا گیا ہے۔ ان میں 46 قانون سازی سے متعلق اور ایک آئٹم مالیات سے متعلق ہے۔
اس اجلاس کے دوران جن قوانین پر غور کیا جائے اور انھیں پاس کیا جائے گا ان میں (i) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (ترمیمی) بل،2019 ، (ii) چٹ فنڈ (ترمیمی) بل، 2019، (iii) سروگیسی (ضابطہ بندی) بل، 2019، (iv) بین ریاستی دریائے کے پانی کے تنازعات (ترمیمی) بل، 2019، (v) باندھ کے تحفظ سے متعلق بل، 2019، (vi) ٹرانس جینڈر پرسنز (حقوق کا تحفظ) بل، 2019، (vii) جلیاں والا باغ نیشنل میموریل (ترمیمی) بل، 2019، (viii) آئین (درج فہرست قبائل) آرڈر (ترمیمی) بل، 2019، اور (ix) آئین (درج فہرست قبائل) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2019۔
آرڈیننس کی جگہ پر لائے جانے والے دو بل کے علاوہ اس اجلاس کے دوران کچھ اہم نئے بل پیش کیے جانے، ان پر غور کیے جانے اور پاس کیے جانے کی توقع ہے ان میں (i) کیڑے مار دواؤں کے بندوبست سے متعلق بل 2019، (ii) دیوالیہ پن اور ادائے قرض کی معذوری سے متعلق (دوسری ترمیم) بل، 2019، (iii) بین الاقوامی مالیاتی خدمات کے مراکز سے متعلق اتھارٹی کا بل 2019، (iv) طبی اسقاط حمل (ترمیمی) بل، 2019،(v) شہریت (ترمیمی) بل، 2019، (vi) پرسنل ڈاٹا کے تحفظ کا بل 2019 اور (vii) اسلحہ سے متعلق قانون (ترمیمی) بل، 2019 شامل ہیں۔
قانون سازی کے آئیٹموں کے علاوہ 2019-20 کے لیے گرانٹس کے واسطے سپلیمنٹری مانگ کے پہلے بیچ سے متعلق ایک مالیاتی آئٹم پر بھی اس اجلاس کے دوران بات چیت کی جائے گی اور اسے پاس کیا جائے گا۔
جناب جوشی نے یہ بھی بتایا کہ 26 نومبر 2019 کو آئین اختیار کیے جانے کے 70 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سینٹرل ہال میں ایک تقریب منعقد کی جائے گی۔ جس میں صدر جمہوریہ ہند ، نائب صدر جمہوریہ، وزیر اعظم اور لوک سبھا کے اسپیکر، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے یکجا ارکان سے خطاب کریں گے۔
کُل جماعتی میٹنگ میں امور داخلہ کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ، سماج انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر جناب تھاور چند گہلوت، پارلیمانی امور اور بھاری صنعتوں اور سرکاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور پارلیمانی امور اور امور خارجہ کے وزیر مملکت جناب وی مرلی دھرن نے دیگر لیڈروں کے ساتھ شرکت کی۔
سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے میٹنگ کے دوران کئی معاملات اٹھائے۔ تمام پارٹیوں کے لیڈر اس بات پر متفق ہوئے کہ وہ بغیر رخنہ اندازی اور رکاوٹ کے پارلیمنٹ کی کارروائی اچھے طریقے سے چلائے جانے کو یقینی بنائیں گے اور دونوں ایوانوں میں معاملات کو تعمیری مباحثوں کے ذریعے حل کریں گے۔
آئندہ سرمائی اجلاس 2019 کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اٹھائے جانے کے لیے شناخت کیے گئے سرکاری کاروبار کے آئٹمز
- متعارف کیے جانے، غور کیے جانے اورپاس کیے جانے والے بل
- ٹیکس سے متعلق قوانین (ترمیمی) بل، 2019، (آرڈیننس کی جگہ پر)؛
- الیکٹرانک سگریٹ پر پابندی (پروڈکشن، مینوفیکچر، درآمدات، برآمدات، فروخت، تقسیم، ذخیرہ اور اشتہار) بل 2019، (آرڈیننس کی جگہ پر)؛
- کیڑے مار دواؤں کے بندوبست کا بل، 2019؛
- کثیر ریاستی کوآپریٹیوسوسائٹی (ترمیمی) بل، 2019؛
- ایئر کرافٹ (ترمیمی) بل، 2019؛
- کمپنیز (دوسری ترمیم) بل، 2019؛
- مسابقت (ترمیمی) بل، 2019؛
- دیوالیہ پن اور ادائے قرض کی معذوری (دوسری ترمیم) بل، 2019؛
- کان کنی اور معدنیات (ترقی اور ضابطہ بندی) ترمیمی بل، 2019؛
- سمندری قزاقی کے خلاف بل 2019؛
- بین الاقوامی مالیاتی خدمات کے مراکز سے متعلق اتھارٹی کا بل، 2019؛
- طبی اسقاط حمل (ترمیمی) بل، 2019؛
- صحت، دیکھ ریکھ خدمات کے عملے اور کلینیکل اداروں (تشدد اور املاک کو نقصان پہچانے پر پابندی) سے متعلق بل، 2019؛
- اسسٹیڈ ری پروڈکٹیو ٹیکنالوجی( ضابطہ بندی) بل،2019؛
- نیشنل پولیس یونیورسٹی ، بل، 2019؛
- شہریت (ترمیمی) بل، 2019؛
- آفات کا بندوبست(پہلا ترمیمی ) بل، 2019؛
- قومی دریا گنگا (بحالی، تحفظ اور بندوبست) بل، 2019؛
- صنعتی تعلقات کوڈ بل، 2019؛
- بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی ترقی (ترمیمی) بل، 2019؛
- آئین (درج فہرست قبائل) آرڈر (ترمیمی) بل، 2019؛
- بچوں کو انصاف (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ترمیمی بل، 2019؛
- بحری جہاز ری سائیکلنگ سے متعلق بل، 2019؛
- سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی بل، 2019؛
- پرسنل ڈاٹا تحفظ بل، 2019؛
- والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود سے متعلق (ترمیمی) بل، 2019؛
- اسلحہ سے متعلق قانون (ترمیمی) بل، 2019؛
- غور کیے جانے والے اور پاس کیے جانے والے بل
(الف) لوک سبھا میں زیر التوا بل
- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (ترمیمی) بل، 2019، جیسا کہ راجیہ سبھا کے ذریعے پاس کیا گیا؛
- چٹ فنڈس (ترمیمی) بل، 2019؛
(ب) راجیہ سبھا میں زیر التوا بل
- سروگیسی (ضابطہ بندی) بل، 2019، جیسا کہ لوک سبھا میں پاس کیا گیا؛
- بین ریاستی دریا کے پانی کے تنازعات (ترمیمی) بل، 2019، جیسا کہ لوک سبھا میں پاس کیا گیا؛
- باندھ کے تحفظ سے متعلق بل 2019، جیسا کہ لوک سبھا میں پاس کیا گیا؛
- ٹرانس جینڈرس پرسنز (حقوق کا تحفظ)، بل ، 2019، جیسا کہ لوک سبھا میں پاس کیا گیا؛
- جلیاں والا باغ نیشنل میموریل (ترمیمی) بل، 2019، جیسا کہ لوک سبھا میں پاس کیا گیا؛
- آئین (درج فہرست قبائل) آرڈر (ترمیمی) بل، 2019؛
- آئین (درج فہرست قبائل) آرڈر (دوسری ترمیم) بل، 2019؛
- نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن (این سی آئی ایم) بل 2019؛
- نیشنل کمیشن فار ہومیوپیتھی (این سی ایچ)بل، 2019؛ اور
- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی انٹر پرینیئر شپ اینڈ مینجمنٹ بل، 2019۔
III۔ مالیاتی کاروبار
- سال 2019-20 کے لیے گرانٹس کے واسطے سپلیمنٹری مانگوں کا پہلا بیچ (ریلوے سمیت)
- راجیہ سبھا میں واپس لیے جانے والے بل
- انڈین میڈیکل کونسل (ترمیمی) بل، 1987؛
- انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی فارمیسی بل، 2005؛
- کیڑے مار دواؤں کے بندوبست سے متعلق بل، 2008؛
- نیشنل کمیشن فار ہیومن ریسورسیز فار ہیلتھ بل، 2011؛
- انڈین میڈیکل کونسل (ترمیمی) بل، 2013؛
- بین الاقوامی مالیاتی خدمات کے مراکز سے متعلق اتھارٹی کا بل، 2019 اور
- جموں وکشمیر ریزرویشن (دوسری ترمیم) بل، 2019۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
( م ن ۔اگ۔ را )
U. No. 5136
(Release ID: 1591876)