کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت میں تھوک قیمتوں کا عدد اشاریہ(بنیاد:100=12-2011) ماہ اکتوبر ، 2019 ء کا جائزہ

Posted On: 14 NOV 2019 12:02AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،14 نومبر / ماہ اکتوبر ، 2019 ء کے لئے تمام اشیاءکا تھوک قیمتوں کے عدداشاریہ ( بنیادی سال 2011-12=100 ) میں 0.7 فی صد کا اضافہ درج کیا گیا ،جو پچھلے مہینے کی 121.3 (عبوری ) سے بڑھ کر 122.2 ( عبوری)ہو گیا ہے ۔

افراط زر

تھوک قیمتوں کے عدداشاریے کی بنیاد پر سالانہ افراط زرکی شرح ماہ اکتوبر  2019 ء کے مہینے میں 0.16 فی صد(عبوری) رہی  ، جبکہ پچھلے سال اسی مہینے کے دوران  یہ مقدار 5.54  فی صد تھی اوراس  مالی سال میں اب تک افراط زر کی شرح 1.92  فی صد تھی ، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران یہ  4.90 فی صد  کی شرح پرقائم رہی۔

اہم سازوسامان کے گروپوں سے متعلق افراط زر کی شرح ذیل کےضمیمہI- اورضمیمہII- میں دی گئی ہے۔

بنیادی اشیاء(وزن 22.62 فی صد  )

      سازوسامان کے اس بڑے گروپ کےاشاریے میں افراط زرکی شرح 2.1 فی صد کےاضافےکےساتھ 143 (عبوری) سے بڑھ کر 146 (  عبوری  ) ہو گئی ۔مذکورہ ماہ کے دوران ، جن گروپوں اوراشیاء کی قیمتوں میں تبدیلیاں درج کی گئیں ، وہ حسب ذیل ہیں  :

خوردنی اشیاء کے اشاریہ میں گزشتہ ماہ کے 155.3  ( عارضی ) کی سطح سے 3.2 فی صد کا اضافہ ہوا اور یہ  160.2  ( عبوری  ) پر پہنچ گیا ہے ۔ وہ اشیاء ، جن کی وجہ سے شرح میں اضافہ ہوا ہے، ان میں پھل اور سبزیاں ( 11 فی صد ) ، انڈے اور  خنزیر کا گوشت ( 4 فی صد ( ، اڑد ، چائے اور گندم (ہر ایک  2 فی صد  ) اور راجما ، ذائقے دارمصالحے  ، گرم مصالحے ، سمندری مچھلی  ، چکن ، چنا اور مونگ میں ( ہر ایک میں 1 فی صد ) کا اضافہ درج کیا ہے ۔ البتہ باجرا  ( 6 فی  صد ) ، راگی  ( 3 فی صد ) اور   مکا اور  جو  ( ہر ایک میں  1 فی صد ) میں کمی آئی ہے ۔

غیر غذائی اشیاء کے گروپ کے عدد اشاریہ میں 0.3 فی صد کی کمی آئی ہے اور گزشتہ ماہ کی 126.7 (عبوری)سے کم ہو کر  126.3 (عبوری ) ہو گیا ہے ۔ یہ اضافہ اَلسی ( 15 فی صد ) ، خام ربڑ ( 9 فی صد ) ،  گوار کے بیج ( 5 فی صد ) ، خام کپاس ( 4 فی صد ) ، کھالیں ( خام ) اور سویا بین ( ہر ایک 3 فی صد ) ، کھالیں ( خام ) ( 2 فی صد ) اور مونگ پھلی کے بیج اور  ناریل کا فائبر ( ہر ایک 1 فی صد )  رہا ۔ البتہ  گل پروری کی قیمت میں(14 فی صد) ،  خام ریشم  ( 9 فی صد ) ، نائیجر کے بیج ( 5 فی صد ) ، سورج مکھی اور کسم(4 فی صد ) ، تل  ( 3 فی صد ) خام جوٹ ( 2 فی صد ) اور سورج مکھی اور کشمش اور سرسوں کے بیج ( پر ایک میں 1 فی صد ) کا اضافہ ہوا ہے ۔

معدنیات کے گروپ کے عدد اشاریے میں 3.2 فی صد کی کمی آئی ہے اور یہ پچھلے مہینے  163.6 ( عبوری ) سے کم ہوکر 158.4 ( عبوری ) ہو گئی ہے ۔  اس کی وجہ تانبے  کی قیمت میں  کمی ( 5 فی صد ) ، چونے کے پتھر  میں ( 3 فی صد ) کی کمی اور  لوہا ، میگنیز اور کرومائٹ میں ( ہر ایک میں 1 فی صد ) کی کمی آئی ہے ۔ البتہ  لیڈ  کے کنسنٹریٹ  کی قیمت میں ( 1 فی صد ) کا اضافہ ہوا ہے ۔

 

خام پٹرولیم اور قدرتی گیس کے گروپ کے اشاریہ میں 0.7 فی صد کی کمی آئی اور یہ گزشتہ ماہ کے 86.4 ( عبوری ) سے  کم ہو کر 85.8 (عبوری)  ہو گیا ہے  ۔  البتہ  خام پیٹرولیم کی قیمت میں ( 3 فی صد ) کا اضافہ  ہوا ہے ۔

ایندھن اوربجلی (وزن 13.15 فی صد  )

اس بڑے گروپ کا عدد اشاریہ میں 1.9 فی صد کا اضافہ  ہوا اور پچھلے ماہ کے 100.2 ( عبوری ) سے بڑھ کر 102.1 ( عبوری ) ہوگیا۔جن گروپوں اور اشیاء میں اس مہینے کے دوران اتار چڑھاؤ آئے وہ مندرجہ ذیل ہیں :

معدنیاتی تیلوں کے گروپ کے عدد اشاریہ میں 2.8  فی صد  کے اضافے کے ساتھ گزشتہ ماہ کے  90.5  ( عبوری) سے بڑھ کر 93.0 (عبوری) ہوگیا ہے ۔اس اضافے کی وجہ  فرنیس آئل ( 9 فی صد ) ، تارکول اور ناپھتا ( 6 فی صد ) ، اے ٹی ایف اور مٹی کا تیل ( ہر ایک 3 فی صد) ، پیٹرول اور ایچ ایس ڈی ( ہر ایک 2 فی صد ) اور ایل پی جی ( 1 فی صد ) کا اضافہ  ہے ۔

بجلی کے گروپ کے عدد اشاریے میں 1.6 فی صد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ  108.3 ( عبوری ) سے بڑھ کر 110 ( عبوری ) پر پہنچ گیا ہے ، جو  بجلی کی قیمتوں میں  اضافے ( 2 فی صد ) کی وجہ سے ہوا ہے ۔

 

تیارشدہ مصنوعات (وزن 64.23 فی صد )

اس بڑے گروپ کے عدد اشاریہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے اور یہ پچھلے مہینے کی سطح 117.9  پر برقرار ہے ۔ البتہ اس گروپ میں شامل اشیاء کے عدد اشاریے میں  اس مہینے کے دوران مندرجہ ذیل  تبدیلیاں آئی ہیں  :

گزشتہ مہینے کے لئے غذائی اشیاء کی تیاری کے گروپ کے عدد اشاریہ میں 0.7 فی صد کا اضافہ ہوا  اور یہ گزشتہ ماہ کے 133.6 ( عبوری ) سےبڑھ کر 134.5 (عبوری)پر آگیا ہے ، جس کی وجہ  شہد  کی قیمت میں6  فی صد کا اضافہ، دودھ کے پاؤڈر ( 4 فی صد ) ، پام تیل ( 3 فی صد ) نمک ، ناریل کے تیل  ، مرغ / بطخ ، تازے اور جمے ہوئے گوشت ، سرسوں کا تیل ، گندم کا آٹا اور مصالحے ( بشمول ملے ہوئے مصالحے ) میں ہر ایک میں  ( 2 فی صد ) اور تیار کیا ہوا کوکوا چاکلیٹ ، چینی کی کنفیشنری ، تیار شدہ  صحت  کی اضافی خوراک  ، آئس کریم ، مدہ ، سویابین  تیل ، رائس برانڈ تیل ، مچھلی  کی پروسیسنگ اور اُن کو محفوظ کرنا ، سوجی ( رَوا ) ، گڑ ، بیکری کی تیار شدہ اشیاء اور مکھن (ہر ایک میں 1 فی صد ) کا اضافہ ہوا ہے ۔ البتہ ارنڈی کے تیل(  9 فی صد  ) ، شیرہ ( 8 فی صد ) ، کافی پاؤڈر ( 4 فی صد ) ، چائے تیار شدہ ( 2 فی صد ) اور  کھانے کے لئے تیار شدہ  خوراک اور انسٹینٹ کافی  ( 1 فی صد ) کی قیمتوں میں ( 1 فی صد ) کمی آئی ہے ۔

ڈبلیو پی آئی خوراک کا عدد اشاریہ (وزن 24.38 فی صد )

کھانے کی اشیاء پر مشتمل ڈبلیو پی آئی خوراک کے عدد اشاریہ پر مبنی افراط زر کی شرح، ابتدائی اشیاء کے گروپ اور خوراک کی مصنوعات سے، تیارشدہ کی مصنوعات کے گروپ میں ستمبر ، 2019 ء میں 5.98 فی صد سے بڑھ کر اکتوبر ، 2019 ء میں 7.65  فی صد  ہو گیا ہے ۔  

اگست ،  2019 ء کے مہینے  کا قطعی عدد اشاریہ (بنیادی سال:  2011-12=100 )

اگست ، 2019 ء کے مہینے کے لئے سبھی اشیاء کے لئے تھوک قیمتوں کا حتمی عدد اشاریہ (بنیادی سال 2011-12=100  ( (عبوری) 121.5  رہا ، جب کہ   سالانہ افراطِ زر کا قطعی عدد اشاریہ 1.17 فی صد  رہا ، جب کہ یہ 16 ستمبر ، 2019 ء کو 1.08 فی صد ( عبوری ) تھا۔

ماہ نومبر ، 2019  ء کے لئے اگلی پریس ریلیز 16.12.2019  کو جاری کی جائے گی۔

یہ پریس ریلیز ہمارے ہوم پیج http://eaindustry.nic.in پر دستیاب ہے۔

 

ضمیمہ – I

تھوک قیمتوں کا عدد اشاریہ اور افراطِ زر کی شرح ( بنیادی سال 2011-12=100 )

ماہ اکتوبر ، 20196 ء

 

 

 

 

 

Month of October, 2019

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001I3F6.png

 

 

 

 

 

ضمیمہ – II

پچھلے 6 مہینوں کے دوران کچھ اہم اشیاء کے لئے افراطَ زر کی شرح کا رجحان

 

 

 

 

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024SQU.png

 

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 م ن ۔   و ا ۔ ع ا 

U. No. 5098

 



(Release ID: 1591628) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi