نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدرجمہوریہ نے نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ خدشات پر قابو پائیں اور اعضا کا عطیہ دینے کا عہدکریں
آگے بڑھنے کے خواہشمندنئے بھارت کو توہمات سے پیچھا چھڑانا چاہئے اور روحانی نظریات کی، سماجی پس منظر میں دوبارہ تشریح کرنی چاہئے
ایک عضو کا عطیہ دے کر آپ نہ صرف دوسرے کی زندگی بچارہے ہیں بلکہ آپ پوری انسانیت کو زندگی اور امید بھی فراہم کررہے ہیں: نائب صدر جمہوریہ
وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم لاشوں کا سائنس کو عطیہ کریں اور یہ کام کنبے اور معاشرے کی رضامندی سے ہونا چاہئے : نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے اعضا کا عطیہ دینے کے کام کو سائنسی معیارات کے مطابق باضابطہ بنانے کی خاطر تشریحات میں توسیع کرنے اور طریقہ کار کوآسان بنانے کی ضرورت پر زوردیا
جناب وینکیا نائیڈو نے ’دیہہ دانیوں کا اتسو ‘ سے خطاب کیا
Posted On:
12 NOV 2019 7:03PM by PIB Delhi
نئیدہلی 13نومبر۔نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے خدشات پر قابوپائیں اور اعضا کا عطیہ دینے کا عہدکریں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان بھارتی روایات کے سائنسی نقطہ نظر کےذریعہ معاشرے کو عطیہ دینے کے کام کو ایک مشن بنانے پر مطمئن کرسکتے ہیں۔
اعضا کا عطیہ دینے کو ایک ’ پیچیدہ اور حساس ‘ عمل قرار دیتے ہوئے ،جس کے لئے تحمل اور پختہ فیصلے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ نئے اور آگے بڑھنے کے خواہشمند بھارت کو توہمات سے نجات حاصل کرنی چاہئے اور سماجی پس منظر کے مطابق ہمارے روحانی نقطہ نظر کی دوبارہ تشریح کرنی چاہئے ۔
وہ آج نئی دلی میں وشو ہندوپریشد کی طرف سے منعقدہ ’دیہہ دانیوں کا اتسو‘ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے اعضا کا عطیہ دینے والوں کو جمع کرنے اور پچھلے 22 برسوں سے تسلیم شدہ سرکاری ادارو ں اور اسپتالوں کے ساتھ اعضا کی پیوند کاری میں آسانی پیدا کرنے کی غرض سے تال میل پیداکرنے کے لئے ددھی چی دیہہ دان سمتی کی تعریف کی ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمیشہ زندہ رہنے کی انسانوں کی خواہش ہوتی ہے اور اس خواہش کوپورا کرنے کا اس سےبہتر طریقہ اور کوئی نہیں ہوسکتا کہ اپنے اعضا کا عطیہ دیا جائے اوردوسروں کو ان کی زندگی مکمل کرنے کا موقع دیا جائے ۔ انہوں نے کہا :’’ ایک عضو کا عطیہ دے کر آپ نہ صرف ایک دوسرے شخص کو زندگی دیتے ہیں بلکہ آپ پوری انسانیت کو بھی زندگی اور امید فراہم کرتے ہیں۔آپ قریبی رشتے داروں کو زندگی دیتے ہیں اور معاشرے کے ساتھ ہمدردی اور خون کا رشتہ قائم کرتے ہیں۔‘‘
پرانی دیوتاؤں کی کہانیو ں کا حوالہ دیتے ہوئے ، جہاں ددھیچی اور شیبی راجاؤں نے اپنے جسموں کا عطیہ دےدیا تھا ۔ نائب صدر جمہوریہ نے اس اہمیت کو اجاگر کیا کہ اعضا کا عطیہ دینا بھارت کی اہم اقدار کا حصہ رہا ہے اور ہمارے سماج کے آدرشوں اور سمسکار وں میں شامل رہا ہے ۔
میڈیکل کالجوں کودستیاب لاشوں کی بے حد قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ خاندان اور معاشرے کی رضامندی سے سائنس کو لاشوں کا عطیہ دیا جائے ۔
اس طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جدیدطرززندگی ہماری صحت کےساتھ کھلواڑ کررہا ہے اور غیر متعدی نیز طرززندگی سے متعلق بیماریاں خطرناک رفتار سے پھیل رہی ہیں ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آخر کار یہ بیماریاں ہمارے اعضا رئیسہ کو متاثر کرتی ہیں ،جس کے لئے پیوندکاری ضروری ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سائنسدانوں نے مصنوعی متبادلات تو تیار کرلئے ہیں لیکن اعضا رئیسہ مثلاََگردے ،دل ، جگر وغیرہ کے معاملے میں اب بھی بہت بڑے پیمانے پر پیوند کاری کے لئے اعضا کاعطیہ دینے والوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے ۔
مصنوعی اعضا تیار کرنے کے لئے سائنسدانوں کی طرف سے 3-ڈی جیسی نئی ٹکنالوجی کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ان ٹکنالوجیوں کی امید افزا نوعیت کے باوجود ان کی کارکردگی ثابت کرنے میں ابھی بہت وقت لگے گا۔ انہوں نے مریضوں کے افرادخاندان کی مدد کے لئے ایک ایسا نظام تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ پیدند کاری کے بعد بے حد نازک ، پیچیدہ اور مالی اعتبار سے مہنگی دشواریوں پر قابو پاسکیں ۔
اسیے لوگوں کے خلاف احتیاط برتنے کا احساس دلاتے ہوئے جو عطیہ دینے والوں کی قلت کی وجہ سے ان کی رضامندی کے بغیر اعضا چرانے کا غیر اخلاقی کام کرتے ہیں ۔نائب صدر جمہوریہ نے اس ضرورت پر زوردیا کہ عطیہ دینے کے عمل کو سائنسی معیارات کے مطابق باضابطہ بنایا جائے ، ان کی تشریح میں توسیع کی جائے اور طریقہ کار کوآسان بنایا جائے ۔
اس با ت پر زوردیتے ہوئے عطیہ دینے والے کے جسم سے عضو کو نکالنا اور اس کی پیوند کاری کرنے کے لئے وقت کی بہت اہمیت ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے بیشتر اضلاع میں اس طرح کی سرجری کرنے اور اس کے بعد کی دیکھ بھال کے لئے بنیادی ڈھانچے اور مہارت کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اضلاع سے لوگ سفر کرکے اعضا کی پیوند کاری کے لئے میٹرو شہروں میں آتے ہیں ، جہاں ان کا پالہ مخالف اور غیر قانونی کارروائیوں سے پڑتا ہے ۔جناب وینکیا نائیڈو نے کہا :’’ ہمیں یقینی طور پر ضلع کی سطح پر اپنے میڈیکل بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔
یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ’’ ساجھیداری اور دیکھ بھال ‘‘ کے آدرش زمانہ قدیم سے ہماری تہذیب کا حصہ رہی ہیں اور یہ کہ ’’سردے جنا سکھینو بھونتھو ‘‘ کا شانتی منتر ہماری پرارتھناؤں کا ہمیشہ سے حصہ رہا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اعضا کا عطیہ دےکر اورجسموںکا عطیہ دےکر ہم اپنی تہذیب کے اس مقدس نصب العین کو حاصل کرسکتے ہیں۔
نائب صدرجمہوریہ نے بتایا کہ 12 ہزارسے زیادہ لوگ اپنے اعضا کا عطیہ دینے کا پہلے ہی وعدہ کرچکے ہیں او ر 500 لوگ ددھیچی دیہہ دان سمتی کے زیر اہتمام اعضا کا عطیہ دینے کا آج عہد کررہے ہیں ۔نائب صدر جمہوریہ کو بتایا گیا کہ سمتی نے 294 لاشو ں کے عطیے اور 864 آنکھوں کے عطیات کا وعدہ حاصل کرلیا ہے ۔
ددھیچی دیہہ دان سمیتی کے سرپرست جناب آلوک کمار ،صفدر جنگ اسپتال کے ڈاکٹر رنجن ودھوا ،صفدر جناب اسپتال اور وردھمان مہاویر میڈیکل کالج کے نوڈل افسر ڈاکٹر انوپ کمار ، ڈائریکٹر نیشنل آرگن اینڈ ٹیشو ٹرانس پلانٹ آرگنائزیشن کے ڈاکٹر وسنتی رمیش اور ددھیچی دیہہ دان سمیتی کے صدر جناب ہرش ملہوترہ اور دیگر معززافراد اس موقع پر موجود تھے ۔
۰۰۰۰۰۰۰
م ن ۔ج۔رم
U-5064
(Release ID: 1591438)
Visitor Counter : 141