زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پودے کے جینیاتی وسائل کا تحفظ  انسانوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے :نریندرسنگھ تومر


زراعت کے مرکزی وزیرنے  روم میں ایف اے اوہیڈکوارٹرس میں بیج سے متعلق معاہدے کی گورننگ باڈی کے 8ویں اجلاس میں شرکت کی

Posted On: 11 NOV 2019 6:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ،11 نومبر :زراعت کے مرکزی وزیرجناب نریندرسنگھ تومرنے روم ،اٹلی میں خوراک اورزراعت کے لئے  پودے کے جینیاتی وسائل کے بین الاقوامی معاہدے ( آئی ٹی پی جی آرایف اے ) کی گورننگ باڈی کے 8ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وہاں موجود حاضرین کو یاد دلایاکہ پودے کے جینیاتی وسائل کا تحفظ انسانوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ جناب تومرنے مزید کہاکہ وہ ایک ایسے ملک کی نمائندگی کررہے ہیں جہاں زراعت سماج اور معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی  کی مانند ہے : جہاں فصلوں کی حیاتیاتی تنوع زندگی کا اہم جزوہے اورجہاں مقامی لوگوں اور کاشت کاروں نے فصلوں کے نامیاتی وسائل کو ایسی شکل عطاکی ہے جوکہ دنیا بھرمیں پیداوار کی بنیاد ہیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00161QI.jpg

گورننگ باڈی کا اجلاس دوسال میں ایک مرتبہ منعقد کیاجاتاہے اوراس سال اس اجلاس  کا انعقاد 11تا16نومبر کے دوران 146ملکوں ، بین الاقوامی تنظیموں ، سول سوسائٹیوں ،کسانوں کی تنظیموں ، ایف اے او عہدیداروں اور اقوام متحدہ کے اداروں کے مندوبین  کی شرکت کے ساتھ  کے ساتھ کیاجارہاہے ۔ افتتاحی تقریب میں اٹلی کی وزیرزراعت محترمہ ٹریسابلانووا، ایف اے او کے ڈائرکٹرجنرل ڈاکٹرکیوڈانگ یونے  بھی شرکت کی ۔ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی محترمہ کرسٹین ڈاوسن بین الاقوامی معاہدے کی چیئرمین ہیں ۔

اس موقع پر مندوبین کو کسانوں کے حقوق اور کاشت کاروں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے ‘ پودوں کی اقسام اور کسانوں کے حقوق کا تحفظ ( پی پی وی اینڈ ایف آر) ایکٹ ’ کے ہندوستانی قانون کی انفرادیت کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے جناب نریندرسنگھ نے کہاکہ ہندوستانی قانون  پی پی وی اینڈ ایف آر، ایکٹ ، 2021کے تحت  ایک کسان کو اپنی زرعی پیداوار کو بچانے ، استعمال کرنے  ، اگانے، دوبارہ اگانے ، تبادلہ کرنے ، ساجھاکرنے اور فروخت کرنے کا مکمل اختیاردیاگیا۔ اس میں برانڈکے نام کے علاوہ  کسی خاص قسم کے بیج کاتحفظ بھی شامل ہے ۔ علاوہ ازیں ہمارا قانون بین الاقوامی معاہدے کی دفعہ 9، کی پوری طرح پابند بھی ہے ۔ اس ایکٹ کے ضابطوں کے تحت 138کسانوں /کاشت کار طبقوں کو پلانٹ جینوم سیویئرایوارڈ س سے نوازاجاچکاہے ۔ ہندوستان کوپودے کے قسموں کے تحفظ کے لئے تقریبا 16620درخواستیں موصول ہوئیں ، جن میں سے 10920( 66فیصد ) درخواستیں صرف کسانوں کی جانب سے موصول ہوئی ہیں ۔  علاوہ ازیں پی پی وی اینڈ ایف آراتھارٹی نے تقریبا 3631پودوں کی اقسام کااندراج کیاہے ان میں 1597( 44فیصد ) کسانوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔

آئی ٹی پی جی آرایف اے کوبیج معاہدے کی حیثیت سے بھی جاناجاتاہے۔یہ خوراک اورزراعت کے لئے دنیا  بھرکے پودے کے جینیاتی وسائل (پی جی آرایف اے ) کے تحفظ باہمی تبادلے اور پائیداراستعمال کے ذریعہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ایک جامع بین الاقوامی معاہدہ ہے ۔ علاوہ ازیں یہ جامع  معاہدہ قومی قوانین کے مطابق کسانوں کے حقوق کو بھی تسلیم کرتاہے ۔

 

*

 ( م ن ۔ م ع۔ ع آ)

U-5060



(Release ID: 1591355) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi