کامرس اور صنعت کی وزارتہ

خدمات سے متعلق عالمی نمائش ( جی ای ایس ) 2019  میں  خدمات کے معاملے میں بھارت کی مہارت کو اجاگر کیا جائے گا


اس  نمائش  میں  100ملکوں  کے نمائندے  شرکت کریں گے

Posted On: 10 NOV 2019 1:36PM by PIB Delhi

نئیدہلی  11نومبر۔کامرس اور صنعت کی وزارت کے  کامرس  کے محکمے نے خدمات  کی برآمدات کو فرو غ دینے سے متعلق کونسل  ( ایس ای پی                                                             سی ) اور کنفیڈریشن آف انڈین  انڈسٹری ( سی آئی آئی ) کے ساتھ مل کر ایک  مخصوص پلیٹ فارم جی ای ایس   تشکیل دیا ہے ، جو کہ  ایک سالانہ تقریب ہوتی ہے۔ اس  کا مقصد   پوری  دنیا کی صنعت  اور سرکاروں  کو ایک جگہ جمع کرنا  اور   بھارت اور پوری دنیا کے درمیان خدمات سے متعلق تجارت کے تبادلے کو فروغ دینا ہے ۔

          جی ای ایس 2019  کا پانچواں  ایڈیشن   کرناٹک میں  بنگلورو کے  مقام پر 26  سے  28   نومبر 2019تک منعقدہوگا۔ یہ  100 ملکوں کے  شرکا  کے ساتھ  اور خصوصی  اجلاسوں کی میز بانی کے ذریعہ   سروس  کے 12 شعبوں   کو  بہتر  بنانے کی کوشش  ہے ۔   بھارت  اسٹریٹجک شعبوں  میں   سرمایہ کاری اور شراکتداری کو  راغب کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ ان شعبوں  میں ہوابازی اورخلائی پروگرام  ،  بنیادی ڈھانچے  ، ٹیلی کام پروجیکٹ   ، مالی بندوبست اور حساب کتاب    ، مواد   ،ڈیزائن ، میڈیا تقسیم  اور اشاعت کے کام  کو باہر سے کرانا، دانشورانہ املاک کے بندوبست کی خدمات  اور ماحولیات  /سماجی اثرات کا جائزہ لینے کے شعبے شامل ہیں۔

          جی ای ایس کے ذریعہ  بھارت سرکارتمام ساجھیداروں کے مابین   ہمہ جہت تعلقات کو مستحکم بنانے ،  خدمات کی برآمدات کے   امکان کا پتہ لگانے  اور  ایف ڈی آئی کی آمد میں   اضافے کے لئے   کوشش کرنے  اور ہم کاری کو  فروغ دینے کی کوشش کررہی ہے۔

          جی ای ایس  2019    خدمات کے اہم  شعبوں  کے بارے میں اجلاسوں کی  میز بانی کرے گی اور  بہت سی  بی 2  بی  ،  بی2جی  اور بی 2سی  میٹنگوں میں مددگارثات ہوگی۔

          جی ای ایس  2019  ایس  ای پی سی  ای اسپورٹس  کو   فروغ دینے کی بھی کوشش کررہی ہے ۔ امید ہے کہ ای –اسپورٹس کی صنعت  تیزی سے ترقی کرے گی ۔ 2017  میں  پوری دنیا میں  ای – اسپورٹس  مارکیٹ سے جو آمدنی ہوئی تھی، وہ 655  ملین  امریکی ڈالر کے  برابر تھی۔ امید ہے کہ  2022 تک   یہ مالیت   1.8  بلین   امریکی ڈالر کے  قریب ہوجائے گی۔  اوسط  پروگرامروں   کی  باضابطہ ماہانہ تنخواہیں   1000 امریکی ڈالر سے   5000  امریٹی ڈالر تک ہوسکتی ہیں۔ انعامات  سے  حاصل ہونےوالی آمدنی اس کے علاوہ ہوگی۔  2016   میں   ای – اسپورٹس کے عالمی شیدائیوں  کی تعداد  270  ملین تھی ۔ امید ہے کہ یہ تعداد  2020  میں  بڑھ کر  495  ملین ہوجائے گی۔  جی ای ایس  2019  کے لئے بھارت نے  بہت سے ملکوںکی  ای-اسپورٹس  فیڈریشنوںکو دعوت دی ہے ۔ امید ہے کہ  انڈونیشیا  ، ویتنام ، نیپال  ،سری لنکا  ، جاپان  ، مالدیپ ،سعودی عرب ، نیوزی لینڈ  ،آسٹریلیا ، جنوبی افریقہ  اور کوریا کی   ای –اسپورٹس فیڈریشنیں  اس میں شرکت کریں  گی ۔

          ایس  ای  پی سی  ،  جی ای ایس  2019  کے دوران  الیکٹرانک اسپورٹس  فیڈریشن آف انڈیا   ( ای ایس  ایف آئی )  کے تعاون سے  نیشنس  کپ   ( انٹرنیشنل  ای –اسپورٹس   چیمپئن  شپ)    کا اہتمام کررہی ہے ۔ نیشنس کپ   جی ای ایس  کے دوران  ایک اہم کارروائی ہوگی اوراس سے  خِدمات کی صنعت   خاص  طور پر ای –اسپورٹس  ،  گیمنگ  اور  اینی  میشن   میں  متعدد  راہیں  کھلیں  گی ۔

          نیشنس  کپ کے دو مرحلے ہوں گے ۔ پہلےدن  میں  بھارتی کوالی فائرس  کھیلیں  گے  جبکہ دوسرا  دن اور اس کے بعد مختلف   نیشنل   ای-  اسپورٹس  فیڈریشنوں کی  8  ای -  اسپورٹس  ٹیمیں  نیشنس  کپ کے لئے  اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کریں  گی ۔  بھارتی کوالی فائرس  میں  جیتنے والی  ٹیم   نیشنس کپ میں   بھارت کی نمائندگی کرے گی ۔جیتنے والے ملک کی  ای – اسپورٹس  ٹیم کو   نیشنس  کپ  ٹرافی ملے گی ،جو وہ اپنے ملک لے جائے گی۔

          جی ای ایس  2019  کے دوران  نوجوان وکیلوں کے لئے   متنازعہ   کیسوں  کا  ایک بین الاقوامی مقابلہ   بھی ہوگا  ۔ یہ وکلا اپنے سینئر ساتھیوں  کے ساتھ مل کر دانشورانہ املاک کے حقوق سے متعلق  کیسوں پر  بحث  ومباحثہ کریں گے۔  امید ہے کہ ا س  مقابلے میں  بمکسٹیک   ( بنگلہ دیش ،  بھارت ، میانما،سری لنکا ،تھائی لینڈ  اور بھوٹان ) اور سی ایل ایم وی   ( کمبودیا  ، لاؤس  ، میانما اور ویتنام )  کے نمائندے شرکت کریں  گے۔

          جی ای  ایس  2019   کےدوران  100  ملکوں  اور بھارت کی  15 ریاستوں  کے نمائندوں کی شرکت متوقع ہے ۔ بھارت   یہ بھی کوشش کررہا ہے کہ وہ بدھشٹ سرکٹ   ،  ایڈوینچر  اور  کیمپنگ ٹورزم     جیسے شعبوں  میں  سیاحت کو فروغ دے  ۔ اترپردیش  ساجھیدار  ریاست کے طور پر شرکت کرے  گی ۔اس کا  مقصد خاص  طور پر سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا ہے اور جی ای ایس  2019  میں اس  کا علیحدہ  پویلین  بھی ہوگا۔ خدمات کے سیکٹر  میں  زیادہ لوگوں  کو راغب  کرنے  کے لئے بھارت نے تین زمروں   ای –ٹورسٹ   ، ای -  میڈیکل اور ای – بزنس  کے لئے   ای –ویزا  طریق کار  میں  آسانی پیدا کردی ہے ،جس کا مقصد ان شعبوں کو ترقی دینا ہے ۔  میڈیکل  ،سیاحوں  کے فائدے کی غرض سے تمام ملکوں کے شہریوں  کے لئے اب پانچ سال کی مدت کے لئے کئی مرتبہ آنے جانے  کا  ٹورسٹ اور بزنس ویزا  دستیاب ہے ۔6 بین الاقوامی ہوائی  اڈوں دہلی ، ممبئی ،کولکتہ ،چنئی  ،  بنگلورو  اور حیدرآباد میں علیحدہ  امیگریشن کاؤنٹر اور آسانی  پیدا کرنے والے  ڈیسک قائم کئے گئے ہیں ۔

           بھارت سرکار  کامرس کے محکمے  کے  تحت  بیرونی تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل     (ڈی جی ایف ٹی ) کے ذریعہ   برآمدات کو  ترقی دینے کی کوشش  کررہی ہے۔   یہ کوشش  انڈیا اسکیم   کی سروس  برآمدات   ( ایس  ای آئی ایس )  کے ذریعہ  خدمات  برآمد کاروںکو  حساس بناکر کی جارہی ہے۔   یہ ایک ایسی  ترغیبی اسکیم  ہے ، جو  2015  اور  2020  کی  بیرونی تجارت کی پالیسی  ( ایف  ٹی پی )  میں  شروع کی گئی تھی ۔ مال سال  19-2018  کے دوران  خدمات کے برآمدکاروں کو  ایس  ای آئی ایس  ترغیبات کے تحت   دی جانے والی رقم  4262.80  کروڑ تھی ۔ایس  ای آئی ایس کے تحت   ڈیوٹی  کریڈٹ  اسکرپس     کی شکل میں     ریوارڈ س  دئے جاتے ہیں جو تاریخ اجرا سے  24  مہینے  تک   قانونی  طور پر قابل استعمال ہوں گے ۔  ان  ڈیوٹی کریڈٹ اسکرپس  کو   درآمد شدہ اشیا   کی    بنیادی  اور فاضل کسٹم   ڈیوٹی کی ادائیگی کے لئے استعمال کیا جاسکے گا۔ یہ ڈیوٹی کریڈٹ اسکرپس    آسانی کے ساتھ   قابل تبادلہ ہوں گے ۔ اس کے علاوہ  اگر برآمد کار  ڈیوٹی کریڈٹاسکرپس    استعمال نہ کرسکے تو انہیں  کھلے بازار میں  فروخت  کیا جاسکتا ہے۔  اسکرپس کے تبادلے   اور /فروخت  کے لئے جی ایس ٹی کی شرح  12 فیصد سے کم کرکے  صفر فیصد کردی گئی ہے ۔

          ایس  ای  پی سی   برآمدات کو فروغ دینے کی ایک کونسل ہے جو  بھارت سرکار کی  کامرس اورصنعت کی وزارت نے  2006  میں  ایک  سرکردہ تجارتی ادارے کے طور پرقائم کی تھی ۔اس کا مقصد  بھارت کی  خدمات کی برآمدات  میں آسانی  پیدا کرنا ہے ۔  ایس  ای پی  سی  بھارت سرکار کی   پالیسیوں  کی تشکیل میں سرگرمی سے اپنا رول ادا کرتی ہے  اور خدمات کی صنعت اور بھارت سرکار کے درمیان   رابطہ کار کا کام انجام دیتی ہے ۔  اس کے  پاس 14  سروس  شعبوں کے  4800  ارکان کی  رکنیت  ہے ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ج۔رم

U-5044


(Release ID: 1591236) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi