امور داخلہ کی وزارت
پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیز سینٹرل ماڈل رولز 2006 میں ترمیمات تجویز کی گئی ہیں تاکہ لائسنس دینے والے پورٹل کو زیادہ مفید بنایا جاسکے۔
ان ترامیم کے ذریعہ ڈیجیٹل دور میں قانون کی پابندی کو زیادہ موثر بنانے اور کاروبار کرنے کے طریقے میں آسانی پیدا کرنے کو یقینی بنایا جاسکے
Posted On:
08 NOV 2019 3:22PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8 نومبر 2019، بھارت سرکار نے حال ہی میں پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسی لائسنسنگ پورٹل شروع کیا تھا، جس کا مقصد پورے ملک میں لائسنس دینے کا کام ایک ہی جگہ سے انجام دیا جاسکے۔اس پورٹل کے ذریعہ سابقہ کوائف کی تصدیق کو انٹی گریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) سے جوڑا جاسکے گا۔ لائسنس کی فیس کی ادائیگی آن لائن کی جاسکے گی اور ای سائن اور جیو ٹیگنگ کی سہولتیں بھی فراہم ہوں گی۔اس پورٹل کو زیادہ مفید بنانے کے لئے اس کے ماڈل ضابطوں میں بعض ترمیمیں ضروری ہوگئی تھیں۔
پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیز سینٹرل ماڈل رولز 2006 میں ترمیموں کا مقصد مندرجہ ذیل ہے:
- ہاتھوں سے تصدیق کے بجائے ڈیجیٹل طریقے سے سابقہ کوائف کی تصدیق کےلئے ان کو انٹی گریٹڈ کریمنل جسٹس سسٹم (آئی سی جے ایس) سے سلسلہ جوڑنا۔
- ماڈل رولز کو نیشنل اسکل کوالیفکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) سے مربوط کرنا جسے بھارت سرکار نے 27 دسمبر 2018 سے لازمی کردیا ہے۔
- بعض ضابطوں پر عمل کو ڈیجیٹائز کرنا جو پہلے صرف آن لائن طریقوں سے عمل میں لائے جاسکے تھے۔
- بینکرس چیک یا ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ساتھ الیکٹرانک طریقے سے فیس کی ادائیگی۔
- ایک سے زیادہ ریاستوں میں کام کرنے والے پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں کےلئے کام کرنے کے طریقوں میں بہتری پیدا کرنا۔ ان ایجنسیوں کو درپیش عملی مشکلات کو ختم کرکے ایسا کیا جائے گا۔
پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیز سنٹرل ماڈل رولز 2006 مرتب کرنے کا مقصد اصل قانون کے ضابطوں پر عمل درآمد کی تفصیلات کا اندراج کرنا تھا۔ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ان ضابطوں کو اپنے علیحدہ رولز مشتہر کرکے اختیار کرلیا تھا۔ حکومت ماڈل رولز میں ترمیم کرنے کی تجویز رکھتی ہے تاکہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے اس ڈیجیٹل دور میں قانون کی زیادہ موثر طریقے پر پابندی کو اور کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
پرائیویٹ سکیورٹی انڈسٹری معاشرے میں سلامتی اور تحفط کا ایک اہم جزو ہے۔ اقتصادی سرگرمیوں میں توسیع کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سکیورٹی سیکٹر بہت تیزی سے ترقی کررہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس سیکٹر میں 90 لاکھ افراد ملازم ہیں۔ پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیز (ریگولیشن ایکٹ 2005) ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی طرف سے مقرر کردہ کنٹرولنگ اتھارٹیز کے ذریعہ پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیوں کے کام کاج کو باضابطہ بناتا ہے۔ امور داخلہ کی وزارت اس ایکٹ کی نگرانی کرتی ہے اور اس کے بعد بنائے جانے والے ماڈل روز مرتب کرتی ہے۔
وزارت داخلہ نے پرائیویٹ سکیورٹی ایجنسیز سنٹرل (امینڈمینٹ) ماڈل رولز 2019 کا مسودہ 6 نومبر 2019 کو مندرجہ ذیل ویب سائٹ پر جاری کیا ہے۔
https://psara.gov.in/PDFs/commentsenglish.pdf
https://mha.gov.in/sites/default/files/PrivateSecurityAgencies_07112019.pdf.
تبصرے/ تجویزیں 6 دسمبر 2019 کو یا اس سے پہلے us-pm[at]nic[dot]in i.e. us[hyphen]pm[at]nic[dot] بھیجی جاسکتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U- 5014
(Release ID: 1591024)
Visitor Counter : 75