صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ‘‘ لمفیٹک فلاریسس سے نجات پانے کیلئے متحد ہوں’’ کے عنوان پر ایک قومی سمپوزیم کا افتتاح کیا

‘‘ملک سے 2021 تک لمفیٹک فلاریسس سے چھٹکارا پانے کے ہمارے مقصد کو حاصل کرنے میں ہماری منصوبہ بندی ، عہد بستگی، ویژن، معاشرتی شراکت اور ماضی کے تجربات مدد کر سکتے ہیں: ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 30 OCT 2019 5:14PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،30؍اکتوبر۔صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ منصوبہ بندی، عہد بستگی، نظریہ، سماجی بھاگیداری اور ماضی کے تجربات ہمیں 2021 تک ملک سے لمفیٹک فلاریسس کو ختم کرنے کے ہمارے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتے ہ یں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہ بات یہاں ‘‘ لمفیٹک فلاریسس سے نجات پانے کیلئے متحد ہوں’’ کے عنوان پر ایک قومی سمپوزیم کا افتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ یہ سال، ہندوستان میں صحت کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔ ہمارے عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی کی متحرک قیادت میں ہم نے ایک سال ایسا دیکھا ہے، جب جرأت مندانہ وعدوں اور عزائم، مثبت کارروائی کے نتیجے میں مطلوبہ نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا کہ ‘‘ میں آپ کی توجہ نیگلیکٹیڈ ٹروپکل ڈیزیز (این ٹی ڈی)  کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں، جو متعدی انفیکشن والی بیماریوں کا گروپ ہیں اور جن سے عالمی سطح پر 1.5 بلین سے زیادہ لوگ متاثر ہیں اور غریب ترین معاشرے کے لوگوں کو اپنی مکمل صلاحیتوں تک پہنچنے نہیں دیتی ہیں۔ ہندوستان ان دو این ٹی ڈی بیماریوں یعنی لمفیٹک فلاریسس (فیل پاؤں) اور وِسسیرل لیشمینیس (کالاآزر) کو ختم کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ ان بیماریوں کی وجہ سے ہمارے بچوں کا مستقبل بہت خطرے میں ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مشورہ دیا کہ صحت کے تمام شراکت داروں  اور اسٹیک ہولڈروں کو فعال طو ر پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حقیقی شراکت ضروری ہے۔ ہندوستان کی اب تک کی کامیابیاں اور حصولیابیاں نمایاں رہی ہیں اور ہمارے لئے یہ مناسب  موقع ہے کہ ہم کامیابیوں کو مستحکم کریں اور 2021 تک ایل ایف کے خاتمے کا کام مکمل کریں۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا۔

چونکہ ڈاکٹر وردھن نے ‘‘ کال ٹو ایکشن ٹوایلیمینٹ لمفیٹک فلاریسس بائی 2021’’ پر دستخط کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ ہم نے ان این ٹی  ڈی بیماریوں کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے اقدام اٹھائے ہیں۔ تاہم اب ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ ایک مشترکہ نقطۂ نظر ہے، جس کے حصول کی جانب ہم راغب ہیں، لیکن یہ تبھی ممکن ہو سکے گا، جب ہم عالمی سطح پر صحت عامہ کے ماہرین، قومی اور ریاستی نمائندوں، شراکت داروں اور ڈونرز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون اور وابستگی کو فروغ دیں۔ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی سکریٹری محترمہ پریتی سودان اور دیگر مندوبین نے بھی ‘‘ کال ٹو ایکشن ٹو ایلی مینٹ لمفیٹک فلاریسس بائی 2021’’ پر دستخط کئے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کی سکریٹری محترمہ پریتی سودن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ مجھے آج یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہندوستان اگلے ماہ یعنی نومبر 2019 سے مرحلے وار شروع ہونے والے ٹرپل ڈرگ تھیرپی ( آئی ڈی اے) کے استعمال کے لئے تیار ہے اور ہم ریاستی سرکاروں اور شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ مقامی اضلاع میں رہنے والے معاشروں کے ذریعہ ان ادویات کی اعلیٰ سطح پر فراہمی کی پابندی کو یقینی بنایا جا سکے۔

عالمی صحت تنظیم کی طرف سے سن 2000 میں لمفیٹک فلاریسس کے خاتمے کے عالمی پروگرام (جی پی ای ایل ایف) کے آغاز کے بعد سے، ہندوستان سمیت دنیا بھر کے مقامی ممالک نے ایک سطحی حکمت عملی اپنائی ہے۔

اس موقع پر وزارتِ آیوش کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سینئر حکام اور آئی سی ایم آر، نیتی آیوگ اور قوم متحدہ تنظیموں کے سینئرحکام نے شرکت کی۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔ ش ت  ۔ک ا

U- 4839

 



(Release ID: 1589662) Visitor Counter : 222


Read this release in: English , Hindi