اقلیتی امور کی وزارتت

حکومت ہنر ہاٹ کے ذریعے لاکھوں دستکاروں ، ہنرمندوں اور روایتی ماہر باورچیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرے گی: مختار عباس نقوی


2019 اور 2020 میں جس ہنر ہاٹ کا اہتمام کی جائیگا اس کا موضوع ‘‘ایک بھارت شریسٹھ بھارت’’ ہوگا

Posted On: 22 OCT 2019 3:11PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،22 اکتوبر۔ اقلیتی اُمور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج نئی دلّی میں ایک بیان میں کہا کہ حکومت اگلے پانچ سالوں میں ہنرہاٹ کے ذریعے لاکھوں ہنرمندوں، دستکاروں اور روایتی ماہر باورچیوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گی۔

جناب نقوی نے آج کہا کہ اگلے  ہنرہاٹ  کا اہتمام یکم سے 10 نومبر 2019 کو ، اترپردیش کے پریاگ راج میں نارتھ سینٹرل زون کلچرل سینٹر میں  کیا جائیگا جہاں ملک کے کونے کونے سے  خواتین ہنرمندوں کی ایک بڑی تعداد سمیت  300 سے زیادہ ماسٹر ہنرمند اور  ماہر باورچیوں کا گروپ  شرکت کریگا ۔ تمام ہنرہاٹ 2019 اور 2020 میں منعقد کیے جائیں گے اور ان کاموضوع ایک ‘‘بھارت شریسٹھ بھارت’’ ہوگا۔

 جناب نقوی نے کہا کہ  ماسٹر ہنرمندوں کو روزگار  اور روزگار کے مواقع فراہم  کرنے کے لئے  ہنرہاٹ  نے خود کو ایک مؤثر  پروگرام کے طور پر ثابت کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ  ڈھائی لاکھ سے زیادہ  ماسٹر ہنرمندوں ، دستکاروں اور ماہر باورچیوں کو گزشتہ  تین سال میں  نہ صرف روزگار فراہم کیا گیا ہے بلکہ انہیں روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان میں خواتین کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتی اُمور کی وزارت نے  ملک بھر میں  اگلے پانچ سال میں  تقریباً 100 ہنرہاٹ کے اہتمام کا فیصلہ کیا ہے تاکہ  ماسٹر  ہنرمند افراد اور ماہر باورچیوں کو روزگا ر کے علاوہ مارکٹ فراہم کی جاسکے اور روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ  آنے والے دنوں میں دلّی  گروگرام ،  ممبئی ، بنگلورو ، چنئی ، کولکاتا، لکھنؤ ، چنڈی گڑھ، امرتسر ، جموں ، شملہ ، گوا، کوچی، گوہاٹی، رانچی، بھوبنیشور، اجمیر اور دیگر مقامات میں ہنرہاٹ کا اہتمام کیا جائیگا۔

جناب نقوی نے کہا کہ ہنرہاٹ میں شرکت کرنے والے دستکاروں، ہنرمندوں اور  ماہر باورچیوں  کو بااختیار بنانے کےعلاوہ ان ہنرمندوں کے ساتھ وابستہ کم از کم  40 سے 50 افراد کوبھی ہنرہاٹ کے ذریعے مالی  طور سے فائدہ ہوا ہے۔ یہ ہنرمند افراد ہنر ہاٹ کے ذریعے  اپنی گھریلو مصنوعات کے لئے  قومی اور بین الاقوامی  بازار حاصل کرتے ہیں۔

جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتی اُمور کی وزارت کی جانب سے ملک بھر میں لگائے  جارہے  ہنرہاٹ ماسٹر ہنرمند افراد اور  دستکاروں کیلئے  روزگار کے تبادلے اور بااختیار بنانے کا ذریعہ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنرہاٹ  میک اِن انڈیا ،اسٹینڈ   اپ انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا کے  وزیراعظم کے عزم کو پورا کرنے کیلئے  ایک قابل بھروسہ برانڈ بن گیا ہے۔ ہنرہاٹ ایک بھارت شریسٹھ بھارت  کے عزم کو بھی  مستحکم کررہا ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ  پریاگ راج میں منعقد ہونے والے ہنرہاٹ میں ہنرمند افراد  آسام سے ہاتھ کے بنے نایاب ساز وسامان  مثلاًگنّے ،بانس ، جوٹ سے تیارہ شدہ مصنوعات، اترپردیش  کی وارانسی سلک ، لکھنوی چکن کاری، کوزہ گری، کانچ کے سامان، چمڑا،ماربل مصنوعات ، شمال مشرقی خطے سے روایتی دستکاری ، گجرات سے  اجرک، بندھیج، مٹی کے سامان اور تانبے کی مصنوعات، آندھراپردیش سے کلمکاری اور منگل گیری،  راجستھان سے سنگ مرمر  سے تیار شدہ  نوادرات، بہار سے مدھوبنی پینٹنگ، ہماچل پردیش  اور کرناٹک سے  لکڑی کی  مصنوعات، مدھیہ پردیش سے بلاک پرنٹ، پڈوچیری سے زیورات اور  جواہرات، تملناڈو سے  زردوزی  اور سندل کی لکڑی کی مصنوعات، مغربی بنگال سے  ہاتھ کی زردوزی  کی مصنوعات ، جموں وکشمیر سے نایاب آیورویدک   جڑی بوٹیاں لے کر آئیں گے۔

ہنرہاٹ میں آنے والے افراد ملک کے ہر ایک کونے سے  روایتی  ذائقے دار کھانے سے بھی لطف اندوز ہوں گے۔اس کے علاوہ  ہنرہاٹ میں آنے والے افراد کیلئے  مشہور ومعروف فنکاروں کے ذریعے پیش کیے جانے والے روایتی ثقافتی پروگرام  قوالی ، صوفی موسیقی،  شاعری اور دیگر فنون   توجہ  کے  اہم مرکز ہوں گے۔

 

 

U. No. 4699



(Release ID: 1588729) Visitor Counter : 102


Read this release in: Bengali , English , Hindi