کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کسانوں کو کوفی ویلیو چین میں شراکت دار بنایا جائے :پیوش گوئل


اختراعی ڈبلیو سی سی اور ایکسپو 2020 کے لئے لوگوں سے بڑے پیمانے پر رائے حاصل کرنا
کوفی کے لئے ہندستان کو ٹھوس منزل بنایا جائے:پیوش گوئل
کامرس اور صنعت کے وزیر نے پانچویں ڈبلیو سی سی اور ایکسپو 2020 کے لئےتعارفی پروگرام میں اظہار کیا

Posted On: 15 OCT 2019 1:41PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،15 اکتوبر   2019/کامرس اور صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش   گوئل نے 7 ستمبر سے 12 ستمبر 2020 تک بنگلورو میں ہونے والی پانچویں عالمی   کوفی کانفرنس  (ڈبلیو سی سی) اور ایکسپو  کے لئے آج نئی دہلی میں ایک تعارفی پروگرام سے  خطاب کیا۔   یہ پہلا موقع ہے جب  ورلڈ کوفی کانفرنس    اور ایکسپو ایشیا میں   منعقد ہوگی۔

اپنے خطاب کے دوران کامرس اور صنعت کے وزیر   نے کوفی بورڈ آف انڈیا اور انٹرنیشنل  کوفی آرگنائزیشن (آئی سی او) سے اپیل کی کہ وہ   شہریوں سے  بڑے پیمانے پر رائے حاصل کرکے  کانفرنس اور ایکسپو میں  اختراع   لائے۔  انہوں نے    آئی سی او  اور کوفی  بورڈ  آف انڈیا سے مزید اپیل کی کہ وہ    ایسے طریقہ کار  کا پتہ لگائیں جس سے   ہندستان کو کوفی کا ایک ایسا  برانڈ بنایا جاسکے گا جسے   عالمی سطح پر تسلیم کیا جائے گا اور   ایسے   طریقہ وضع کئے جائیں تاکہ کوفی کے لئے   ہندستان ایک ٹھوس منزل بن سکے۔ 

کامرس اور صنعت کے وزیر نے یہ بھی  کہا  کہ    ایسے طریقہ کار کا پتہ لگایا  جاسکتا ہے  جس سے کوفی کی کاشت کرنے والے کسانوں کو ویلیو چین  میں شراکت دار بنایاجاسکے کیونکہ  اس سے  ان 25 ملین کسانوں   پر ایک مثبت اثر پڑے گا جو   دنیا میں  کوفی کی کاشت پر انحصار کرتے ہیں۔ وزیر موصوف نےتجویز پیش کی کہ     کوفی کے ہرکپ  کے ساتھ ایک روپیہ کا اضافہ کیا جاسکتا ہے جوساری دنیا میں کوفی شائقین   کے ذریعہ خریدی   جاتی ہے اور یہ   کوفی کاشت کرنے والوں کو   دیا جاسکتا ہے تاکہ   کوفی  کاشت کرنے والوں  اور ان کے کنبوں کی زندگی پر  مثبت اثر    قائم کیا جاسکے۔

کامرس اور  صنعت کے وزیر نے  کہا کہ حکومت ہند اور کرناٹک سرکار  7 سے 12  ستمبر کو بنگلورو میں  ہونے والی 5ویں عالمی کانفرنس اور ایکسپو کی کامیابی کے لئے مکمل تعاون کریں گے ، یہ ایک بڑا موقع    ہے جو ہندستان نے حاصل کیا  اور کوفی بورڈ آف انڈیا   ایکسپو اور کانفرنس کے لئے    70 سےزیادہ ملکوں کے ہندستان کے شرکا  ء  کا خیرمقدم    کرے گا۔

تیاری کی   سال بھر تک  چلنے والی اس مدت کے دوران  جناب پیوش گوئل نے آئی سی او سے  اپیل کی کہ وہ ایسے   مطالعات شروع کریں جس سے     کیفین کے  نقصان  دہ اثرات سے متعلق تشویش کو  دور کیا جاسکے گا۔  

توقع ہے کہ بنگلورو میں عالمی کوفی کانفرنس اور ایکسپو میں  آئی سی او کے   سبھی 76 ممبر ممالک کے وفود شرکت کریں گے اور کوفی اگانے والوں ، برآمد کاروں ، حکومت کے نمائندوں ، پرائیوٹ سیکٹر اور بین الاقوامی  ایجنسیوں سمیت ایک ہزا ر سے زیادہ     شرکت  کرنے والوں  کی بھی شرکت متوقع ہے۔  

ہندستان  ڈبلیو سی سی 2020 کی میزبانی کرے گا کیونکہ وہ    دنیا میں  کوفی پیدا کرنے  کے معاملے میں پانچواں سب سے بڑا    ملک ہے۔ ہندستان کوفی  کی کھپت والے   ایک بڑے ملک کے طو رپر ابھر رہا ہے اور حکومت  کوفی کی کاشت کاری بڑھانے پر  زبردست توجہ دے رہی ہے۔ عالمی برادری نے بھی    ہندستان اور ایشیا میں کوفی  اگانے والوں       سے جوڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور ڈبلیو سی سی 2020  اس بات کے لئے موقع فراہم کرتا ہے   کہ   ہندستان اور ایشیا کو  عالمی کوفی کمیونٹی کے طور پر  تلاش کیا جائے۔  بنگلورو ہندستان کی   کوفی کی  راجدھانی ہے   کیونکہ وہاں  تقریباً  70 فی صد کوفی پیدا ہوتی ہے۔  ڈبلیو سی سی 2020 کا مجوزہ    موضوع    کھپت کے ذریعہ  پائیداری ہے کیونکہ دنیا    میں  کوفی کی پیداوار بڑھ رہی  ہے   اور کوفی کی قیمتوں پر  ایک منفی اثر پڑ رہا ہے۔   یہ   منفی اثر  کھپت میں اضافے کے ذریعہ ختم کیا جاسکتا ہے۔   اس لئے کھپت پائیداری کے لئے اہم ہے  ۔  توجہ   معیشت ، زراعت، کمرشیل، ماحولیات، سماجی اور ثقافتی اثر پر  دی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 م ن۔ح ا ۔ ج۔

U- 4604


(Release ID: 1588188) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Hindi