کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت ، دنیاکی جدّت طرازی کی راجدھانی ہوگا: پیوش گوئل
کثیر قومیت کا غلبہ رہے گا کیونکہ یہ تمام ملکوں کے مفاد میں ہے: وزیر کامرس
کامرس اور صنعت کے وزیروں نے، انڈیا انرجی فورم 2019 کے تیسرے ایڈیشن میں شرکت کی
Posted On:
15 OCT 2019 1:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی 15 اکتوبر ۔کامرس اور صنعت نیز ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں انڈیا انرجی فورم 2019 کے تیسرے ایڈیشن میں شرکت کی ۔ جناب پیوش گوئل بھارتی وزارتی پینل کا ایک حصہ تھے ،جس میں ان کے ساتھ نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر جناب آر کے سنگھ اور کوئلے نیز کانوں کے محکمے کے وزیر جناب پرہلاد جوشی بھی شامل تھے۔ مذاکرات کی نظامت پولٹزر انعام حاصل کرنے والے مصنف ، مقرر اور توانائی کے ماہر ڈینیل یرگن نے کی۔
تبادلہ خیال کے دوران کامرس اور صنعت کے وزیر نے کہا کہ بھارت فطری طور پر پوری دنیا میں اسٹارٹ اپ کی راجدھانی کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے ، جہاں سب سے زیادہ تعداد میں اسٹارٹ اپس کا اندراج کیا گیا ہے ۔ انہوں نے پٹرولیم کی وزارت کے تحت سرکاری سیکٹر کے تیل کے اداروں کے اپنے طورپر لئے گئے اس فیصلے کی تعریف کی کہ اسٹارٹ فنڈ قائم کیا جائے ،جس سے بھارت کے لوگوں کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ جدت طرازی سے کام لیں اور خود اپنی کمپنیاں قائم کریں ۔ جناب پیوش گوئل نے مزید کہا کہ بھارت جلد ہی دنیا کی جدت طرازی کی راجدھانی بن جائے گا۔ انہو ں نے بتایاکہ نوجوان جدت طرازوں کے ساتھ یہاں تک کہ ملک کے دوردراز حصوں کے نوجوان جدت طرازوں کے ساتھ ان کی بات چیت میں نوجوان لوگ اس وقت بھارت میں موجود بہت سے اقتصادی اور سماجی مسائل کو حل کرنے کے لئے درخشاں خیالات کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان نوجوان لڑکیوںاور لڑکوں پر فخر محسوس کرتے ہیں جو آج بھارت میں برپا ہونےوالے اسٹارٹ اپ انقلاب کے سلسلے میں کام کررہے ہیں۔
کامرس اور صنعت کےوزیر نے مزید کہا کہ وہ تجارتی جنگو ں کے ا س زمانے میں دنیا کی صورتحال کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں کیونکہ ایسے مسائل موجود ہیں ، جن پر ابھی توجہ دی جانی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے ممالک اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتے جبکہ چند ممالک صنعتوں کے مابین غیر منصفانہ تجارت کے ماحولیاتی نظام کی آبیاری کررہے ہیں اور انہیں سبسڈی دے رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پوری دنیا میں ایک زیادہ متوازن ترقی ہواور پیداوار کے ذرائع کی تقسیم ہو۔ کامرس اورصنعت کے وزیر نے کہا کہ آزادانہ تجارت کی ضرورت ہے لیکن اس سے بھی زیادہ منصفانہ تجارت کی ضرورت ہے کیونکہ یہ تمام ملکوں کے مفاد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی تجارت کی نئی متحرک قوت کی حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کثیر قومیت کا غلبہ رہے گا اور بھارت غیر منصفانہ تجارتی کارروائیوں کو ختم کرنے کے سلسلے میں تمام منصفانہ اور دیانتدارانہ عالمی کوششوں کی حمایت کرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت ان ملکوں کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا ، جو مال تیارکرنے کے عمل کو اپنے ملک میں واپس لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ خوشحال ملکوں کا موجودہ نظام کہ وہ اپنی کثافت اور گیسوں کے اخراج کو ترقی پذیر ملکوں میں منتقل کریں اور یہ کام روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی آڑ میں کیا جائے جبکہ حقیقتاََ ترقی پذیر ملکوں کے شہریوں کی مستقبل کی خوشحالی کواور ان کی دولت کو تبادہ کردیا جائے،فوری طورپر ختم ہونا چاہئے ۔
جناب پیوش گوئل نے بتایا کہ 2023 تک بھارتی ریلوے کی پوری طرح برق کاری کردی جائے گی اور 2030 تک بھارتی ریلوے صرف قابل تجدید اور صاف ستھری توانائی استعمال کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ توانائی کے سیکٹر میں مزید ایف ڈی آئی حاصل کی جائے گی کیونکہ اس شعبے میں 100فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کےتوانائی کے شعبے میں تقریباََ 70 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ انقلاب کی دہلیز پر ہے کیونکہ بھارت میں توانائی کی بے حد مانگ ہے کیونکہ بھارت کے ہر گھر کے لئے توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اس شعبے میں خودکفالت حاصل کی جانی ہے ۔ اپنی بات چیت کےدوران انہوں نے مزیدکہا کہ بھارت - امریکہ تعلقات زبردست نوعیت کے ہیں اور ان کے آگے بڑھنے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں ۔ یہ صحیح وقت ہے کہ بھارت - امریکہ تعلقات ایک لمبی چھلانگ لگائیں تاکہ دونوں ملکوں کی تجارت آدھے ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ جائے ۔
بھارت ، دنیا میں توانائی استعمال کرنے والا امریکہ کے بعد تیسرا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اس کی توانائی کی فی کس کھپت بہت کم ہے ۔ تجارتی توانائی کے تما م ذرائع کو استعمال کئے جانے کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت توانائی کے انقلاب کے راستے پر ہے ، جہاں 95 فیصد گھرو ں کو بجلی تک رسائی حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود توانائی کی مانگ بڑھتی جارہی ہے اور توانائی کا اس کا نشانہ اسی وقت حاصل کیا جاسکتا ہے ، جب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے 450 میگاواٹ کا نشانہ حاصل کرلیا جائے ۔
انڈیا انرجی فورم کے دوران بھارت اور توانائی کی علاقائی کمپنیوں ،ادارو ں اور حکومتو ں کے نمائندوں نے مختلف اجلاسوں میں شرکت کی ، جو توانائی کے شعبے سے وابستہ تھے۔یہ پروگرام نئی دہلی میں 13سے 15 اکتوبر تک چلے گا۔
۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰
U-4602
(Release ID: 1588134)
Visitor Counter : 118