صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایف ایس ایس اے آئی کا ’ٹرانس فیٹ فری‘ لوگو لانچ کیا"ایٹ رائٹ انڈیا" تحریک کو فروغ دینا


ایک ہزار شیفس نے اپنی ترکیبوں میں ٹرانس چربی سے پاک تیل / فیٹس استعمال کرنے کا عہد کیا

Posted On: 04 OCT 2019 5:08PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،2؍اکتوبر،ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں آٹھویں بین الاقوامی شیفس کانفرنس (آئی سی سیمرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود)VIIآئی سی سی ) میں فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرز اتھارٹی آف انڈیا (FSSAI) کا "ٹرانس فیٹ فری" لوگو لانچ کیا۔ اس سے ٹرانس چربی کے خلاف تحریک میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی ہوئی اور ایف ایس ایس اے اے آئی کی ’’ ایٹ رائٹ انڈیا ‘‘ تحریک کو تیز کرنے کو بھی ایک رفتار ملی۔

اس پروگرام میں ، ڈاکٹر ہرش وردھن نےبتایا کہ: "ایف ایس ایس اے آئی کی '' ایٹ رائٹ انڈیا '' تحریک عزت مآب وزیراعمظم جناب نریندر مودی کے وژن سے متاثر ہوئی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2022 تک اس ملک کے لوگوں کو ایک ’’ نیا ہندوستان ‘‘، جس میں صحت ، سماجی تحفظ اور تغذیہ شامل ہے کا عزم کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے "من کی بات" خطاب میں ایف ایس ایس اے آئی کی "ایٹ رائٹ موومنٹ" کو بھی تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کا مطلب صرف بیماری اور عدم استحکام کی موجودگی نہیں ہے بلکہ اس کی تعریف میں جسمانی ، ذہنی ، جذباتی اور روحانی تندرستی  بھی شامل ہے اور ان سبھی اجزاء میں کھانا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ حکومت کی طرف سے تغذیہ بخش صحت مندانہ طرز عمل کو دی جانے والی ترجیح پوشن ماہ کا ایک محور بنتی ہے ، جو ستمبر میں منایا گیا تھا ، جہاں متعدد وزارتوں اور اسٹیک ہولڈروں نے غذائیت سے متعلق امور کے بارے میں بیداری اورآگاہی بڑھانے کے لئے ہاتھ ملایا تھا۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ “ٹرانس چربی سب سے خراب قسم کی چربی ہیں جو صحت صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔ ہندوستان اسے کھانے کی فراہمی سے ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور 2022 تک ٹرانس چربی کے خاتمے کے اپنے مقصد کی طرف آگے بڑھ رہا ہے۔ اور وہ عالمی صحت تنظیم کے عالمی اہداف سے ایک سال آگے ہے۔ ہمارے اجتماعی وژن کے ایک حصے کے طور پر ، ایف ایس ایس اے آئی 2022 تک صنعتی طور پر تیار ٹرانس فیٹی ایسڈ کو ایک مرحلہ وار انداز میں 2 فیصد سے کم کرنے کے لئے پرعزم ہے اور اس مقصد کو 'ہندوستان @ 75' کے ٹرانس چربی سے آزادی حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹرانس چربی سے آزادی ’۔ اس مقصد کے لئے ایف ایس ایس اے آئی کی حمایت کرنے اور صحت مند ہندوستان کے مقصد کی جانب رواں ہونے میں ملک بھر کے شیفس کو آگے آتے ہوئے  دیکھنا اس مقصد کی حوصلہ افزائی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ٹرانس چربی کے خاتمے کے لئے رضاکارانہ طور پر صحت مند کھانا پکانے کے طریقوں کو اپنانے پر بیکریوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہم سب کے لئے ، اور خاص طور پر شیفس کی قومی اور معاشرتی ذمہ داری ہے کیونکہ ان پر اس بات کو یقینی بنانے کی ایک اضافی ذمہ داری ہے کہ پیش کردہ کھانا صرف محفوظ اور مزیدار ہی نہیں ، بلکہ صحت مند بھی ہونا چاہئے۔ انہوں نے ایف ایس ایس اے اے کو مختلف اسٹیک ہولڈرز کو مربوط طریقے سے کام کرنے اور ’’ ایٹ رائٹ انڈیا ‘‘ تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے متحرک کرنے کی کوششوں پر مبارکباد دی۔

اس پروگرام میں ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایک نعرہ 'شیفس 4 ٹرانس فیٹ فری' جاری کیا ، جس کے تحت ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے ایک ہزار سے زائد شیفس نے اپنی ترکیبوں میں ٹرانس فیٹ فری آئل استعمال کرنے اور ان کے خاتمے کے لئے کام کرنے کا عہد کیا ۔ مرکزی وزیر صحت نے شیفوں کے لئے ٹرانس فیٹ فری بروشر ، ٹرانس فیٹ فری منشور بھی جاری کیا ، اور پانچ شیفوں کو ٹرانس فیٹ فری ترکیبیں اپنانے کے لیے ان کی کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں پن تقسیم کیے۔ انہوں نے دس بیکریوں کو بھی اعزاز سے نوازا جو اپنی مصنوعات میں ٹرانس فیٹ فری آئل استعمال کررہی  ہیں اور ان لوگوں کی بھی عزت افزائی کی جو مستقبل میں ٹرانس فیٹ فری آئل استعمال کرنے کا عہد کرتے ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے گرین ارغوانی پہل کا لوگو بھی لانچ کیا۔ اس اقدام کا مقصد ٹرانس چربی فری کھانا پکانے کو فروغ دینے کے لئے ، کھانے کی حفاظت کی قانونی ضروریات اور پائیدار کھانا پکانے کے طریقوں پر شیفوں کو اہل بنانا ہے۔ یہ چھ ماہ کا پروگرام ہوگا جس میں ٹرانس چربی سے پاک کھانا پکانے کے کلیدی شعبے ، کم سوڈیم استعمال کرنے اور صحت مند ، موسمی ، ماحول دوست ، کم توانائی استعمال کرنے والے کھانا پکانے کے طریقے شامل ہوں گے۔ اس کے بعد شیفس کو کھانے کے تحفظ اور پائیدار ماحولیاتی طریقوں کے عالمی معیار کو یقینی بنانا ہوگا۔

صنعتی ٹرانس فیٹس مائع سبزیوں کے تیلوں میں ہائیڈروجن شامل کرکے انہیں مزید مستحکم بنانے اور کھانے کی اشیاء کی شیلف لائف  میں اضافہ کرکے بنائے جاتے ہیں۔ ٹرانس چربی بڑے پیمانے پر جزوی طور پر ہائیڈروجنیٹیڈ سبزیوں کے تیل/ تیل ، ویناسپتی ، مارجرین اور بیکری شورٹننگز میں موجود ہوتی ہے ، اور بیکڈ اور تلے ہوئے کھانوں میں پایا جاسکتا ہے۔

فوڈ سیفٹی  اور معیارات (ایڈورٹائزنگ اینڈ کلیمس) ضابطے، 2018 کی تعمیل میں ، کھانے کی تنظیمیں جو ٹرانس فیٹ فری آئل کا استعمال کرتی ہیں اور صنعتی ٹرانس فیٹ کھانے کی 0.2 گرام / 100 گرام سے زیادہ نہیں رکھتے ہیں ، وہ "ٹرانس فیٹ فری لوگو اپنی دوکانوں اور کھانے کی مصنوعات پر  ڈسپلے کرسکتے ہیں۔ ”ان لوگو کا استعمال وہ رضاکارانہ طو رپر کر سکتے ہیں۔

فوڈ انڈسٹری کا 'ایٹ رائٹ انڈیا' کی تحریک کو آگے بڑھانے میں ان کی فعال مدد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ، ایف ایس ایس اے آئی کے سی ای او شری پون اگروال نے کہا کہ "ایف ایس ایس اے آئی سن 2022 میں صنعتی طور پر تیار ٹرانس فیٹی ایسڈ کومرحلہ وار طریقے سے 2فیصد سے کم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ مجھے امید ہے کہ شیف برادری اس مقصد کے حصول میں ہمارے ساتھ کام کرے گی۔

اس پروگرام کے دوران ، ایف ایس ایس اے آئی کی ہائجین ریٹنگ اور رائٹ پلیس ٹو ایٹ اسکیم ایک آن لائن اسکیم ہے،جس کا مقصد صارفین کو باخبر کھانے کے انتخاب کے لئے بااختیار بنانا ہے۔ شیفوں کو اس اسکیم کو اپنانے کی ترغیب دی گئی تاکہ وہ پورے ملک میں ا س کا شوکیس کر سکیں کہ وہ کھانے کے لئے
صحیح مقام ہے۔ ایک اور سیشن جس میں ہندوستانی غذا سے سوڈیم / نمک کے مواد کو کم کرنے کی ضرورت پر توجہ دی گئی، شیفوں کو حوصلہ افزائی کی گئی کہ وہ کم نمک کے ساتھ ترکیبیں تیار کریں کیونکہ یہ ان لوگوں میں بھی ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم کریں گی،  جن کو ہائی بلڈ پریشر نہیں ہے۔

اس تقریب میں فوڈ سیکٹر برادری کے ممبران بھی موجود تھے جن میں سائنسی برادری ، صنعت و صنعتی تنظیمیں، طبی اور تغذیہ کے ماہرین نیز دنیا بھر کے معروف شیفس نے فوڈ سپلائی سے ٹرانس فیٹ کو ختم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-4468


(Release ID: 1587278) Visitor Counter : 147


Read this release in: English , Hindi