بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری نے 16 ویں عالمی ایس ایم ای تجارتی سربراہ اجلاس کا افتتاح کیا

Posted On: 24 SEP 2019 4:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ، 24 ستمبر /  بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں نیز سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر  جناب  نتن گڈکری نے کہا ہے کہ  سرمایہ  ، لاجسٹکس  اور توانائی کی لاگت میں کمی  ہندوستان کے ایم ایس ایم ای شعبے  کو  عالمی سطح پر مسابقت  کے لائق بنانے کے لئے انتہائی اہم  ہے ۔ وزیر موصوف نے آج نئی دلّی میں 16 ویں عالمی ایس ایم ای تجارتی سربراہ اجلاس ، 2019  کا افتتاح کیا ۔

          اس سربراہ اجلاس کا انعقاد ہر سال ایم ایس ایم ای  کی وزارت  اور کنفیڈریشن انڈین انڈسٹریز ( سی آئی آئی ) کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔ اس سال کا موضوع  ہندوستان  کی ایم ایس ایم ایز  کو عالمی سطح پر  مسابقت کے لائق  بنانا ہے ۔

          اس شعبے میں گھریلو اور غیر ملکی سرمایہ کاری نیز شراکت داری کی اپیل کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ ہندوستان میں ایم ایس ایم ای کے شعبے میں  ترقی اور  روز گار کے مواقع  پیدا کرنے کے زبردست  امکانات ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح شہروں میں واقع  کمپنیوں کے ساتھ ساتھ دیہی اور زراعت پر مبنی  کمپنیوں  کا مربوط  فروغ  ہے  ۔ دیہی علاقوں میں شہد ، بانس  ، ٹیکسٹائل ، حیاتیاتی ایندھن ،  پانی کے نقل و حمل کے ذرائع ، ماہی گیری ، ڈیری ، فوڈ پروسیسنگ  اور شہری علاقوں میں دفاع ، ریلویز ، قومی شاہراہوں ، آبی راستوں اور دیگر صنعتوں میں ترقی کے وسیع امکانات ہیں ۔  انہوں نے سرمایہ کاروں سے اپیل کی کہ وہ  ان شعبوں میں سرمایہ کاری اور اشتراک کے لئے آگے آئیں ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ  حکومت کا ہدف یہ ہے کہ ملک کی مجموعی گھریلو  پیداوار میں ایم ایس ایم ای  کی موجودہ 29 فی صد کی حصہ داری کو بڑھا کر آئندہ پانچ برسوں کے اندر  50 فی صد کیا جائے اور اس کی درآمدات کی موجودہ 49  فی صد کی حصہ داری کو بڑھا کر 60 فی صد کیا جائے ۔ ان اہداف کے حصول کے لئے لاجسٹکس  ، توانائی اور سرمایہ جاتی لاگت میں  کمی لانے کی ضرورت ہے ۔

          سستے  سرمایہ کے لئے وزارت  اے ڈی بی ،  کے ایف ڈبلیو  اور  عالمی بینک کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے ۔ 200 ایس ایم ایز اسٹاک ایکسچینج میں  رجسٹرڈ ہیں اور  وزارت مزید کمپنیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ اسٹاک ایکسچینج میں اپنا اندراج کرائیں  ۔ ایم ایس ایز کو  ادائیگیوں میں ہونے والی تاخیر  کے  مسئلے  کی بھی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے اور جناب گڈکری نے کہا کہ یو کے سنہا کمیٹی کی رپورٹ جلد ہی نافذ کی جائے گی ۔

          توانائی اور  لاجسٹکس  کی لاگت میں کمی لانے کے لئے وزیر موصوف نے انرجی آڈٹس اور  انرجی ایفی شیئنٹ ٹیکنا لوجی کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ  کے ایف ڈبلیو کے تعاون سے  ایم ایس ایم ایز  کو   روف  ٹاپ  سولر پلانٹس یعنی  چھتوں کے اوپر لگائے گئے شمسی توانائی کے پلانٹس دستیاب کرائے جائیں گے ۔  انہوں نے یہ بھی کہا  کہ آبی نقل و حمل کے زرائع کے استعمال سے لاجسٹکس لاگت میں کمی آ سکتی ہے ۔

          جناب گڈکری نے مزید کہا کہ  اُن کی وزارت جلد ہی ایک نئی ای – کامرس ویب سائٹ ‘ بھارت مارٹ ’ لانچ کرے گی تاکہ ایم ایس ایم ایز کی  مقامی  سطح کے ساتھ ساتھ  بین الاقوامی بازاروں میں بھی  اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے میں مدد مل سکے ۔

          اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ایم ایس ایم ای  کے سکریٹری ڈاکٹر  ارون کمار پانڈا نے بتایا کہ  وزارت   ڈجیٹل ایم ایس ایم ای  پورٹل  تیار کرنے  میں مصروف ہے ، جو کہ اس شعبے کے سبھی  حصص داروں کے لئے ورچوول میٹنگ  پلیس کا کام کرے گا ۔  فی الحال وزارت کے ساتھ مندرج 75 لاکھ سے زیادہ ایم ایس ایم ایز  کو یہ پورٹل  ایک ایسا پلیٹ فارم  دستیاب کرائے گا ، جہاں وہ  فنڈنگ  ، نالج ، ٹیکنا لوجی ، ہنر مندی  اور مارکیٹنگ   سے متعلق  اپنی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے عالمی سطح پر  تبادلۂ خیال کر سکیں گے ۔ اس سے  وہ  گلوبل ویلیو چین  کے ساتھ  زیادہ مربوط اور مسابقت کرنے کے  اہل بن سکیں گی ۔  انہوں نے  صنعت کاروں کے درمیان مینو فیکچرنگ مسابقت کو بڑھانے کی ضرورت  پر بھی زور دیا  اور کہا کہ  ہم صنعت کاروں  کی ہنر مندی کو  فروغ دینے کے لئے  135 نئے ٹول رومز اینڈ  ٹیکنا لوجی سینٹرس  قائم کرنےکے  عمل میں ہیں ۔

          اس سربراہ اجلاس میں  15 سے زیادہ ملکوں کے 500 سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی  جنوبی کوریا اور سعودی عرب کے ساتھ کنٹری سیشنس  کا بھی اہتمام کیا گیا ، جس میں   ‘ کیا ہندوستان  کی جی ڈی پی میں ایم ایس ایم ای 50 فی صد کا تعاون دے سکتا ہے ’ کے موضوع پر  ایک  پینل ڈسکشن  کا بھی انعقاد کیا گیا ۔  جناب  گڈکری نے  اس سربراہ اجلاس کا تھیم پیپر ‘ میکنگ انڈین  ایس ایم ایز  گلوبلی  کمپیٹیٹو ’ بھی جاری کیا ۔

          کل سربراہ اجلاس کے دوسرے دن ای  - کامرس  ڈجیٹل کاری کے ذریعے تجارت سے متعلق ورک شاپوں کا انعقاد ہو گا ۔ اس کے علاوہ ، کنٹری سیشنس  ، ریجنل سیشنس  اور بزنس ٹو بزنس  میٹنگوں کا بھی اہتمام  کیا جائےگا ۔

          تھیم پیپر ‘ میکنگ انڈین  ایس ایم ایز  گلوبلی  کمپیٹیٹو ’ کو پڑھنے کے لئے  لنک پر کلک کریں ۔

 

To read the theme paper ‘Making Indian SMEs Globally Competitive". click here.

 

۔ ۔  ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

( م ن ۔م م۔ ع ا ) 

 U. No.4322

 

 



(Release ID: 1586062) Visitor Counter : 93


Read this release in: Marathi , English , Hindi