بجلی کی وزارت
نتن گڈکری اور آرکے سنگھ نے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے سیکٹر میں توانائی کی صلاحیت پر قومی کانفرنس کا افتتاح کیا
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے لئے توانائی کے تحفظ کے رہنما خطوط جاری کئے گئے اور معلومات پر مبنی بندوبست پورٹل ‘‘سدھی ’’ کا آغا ز کیا گیا
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں میں توانائی کا تحفظ بڑھانے کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط
Posted On:
23 SEP 2019 5:03PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 23 ستمبر /بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں ( ایم ایس ایم ای ) اور سڑکوں ، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اور بجلی اور نئی قابلِ تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں ایم ایس ایم ای سیکٹر میں توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے سے متعلق ایک قومی کانفرنس کا مشترکہ طور پر افتتاح کیا ۔ اس دو روزہ کانفرنس کا اہتمام ایم ایس ایم ای صنعت کاروں ، صنعتی انجمنوں ، ٹیکنا لوجی اور سروس فراہم کرانے والوں ، شعبہ جاتی توانائی کے ماہرین اور حکومت کے سینئر عہدیداروں کی شرکت سے بیورو آف انرجی ایفی شیئنسی نے کیا ہے ۔ اس کانفرنس کے ساتھ دونوں وزراء نے ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا ، جس میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کے لئے توانائی کی صلاحیت والی ٹیکنا لوجیوں کی نمائش کی گئی ہے ۔
اپنے افتتاحی خطاب میں جناب نتن گڈکری نے اس کانفرنس کا اہتمام کرنے کے لئے جناب آر کے سنگھ کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس پہل سے ایم ایس ایم ایز کو اس سیکٹر کو ایک ٹھوس اور غیر آلود راستے کی طرف لے جانے میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر سمیت تمام معاشی سرگرمیوں کے لئے توانائی ایک اہم وسیلہ ہے ۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ توانائی کو تحفظ بنانے کی سمت کوششیں کرنے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے مناسب اقدامات کرنا ہماری اہم ترجیح ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ توانائی کو فعال بنانے کے اقدامات سے ایم ایس ایم ایز کے بجلی کے بلوں میں کمی لائی جا سکے گی اور انہیں بین الاقوامی بازار میں مقابلہ جاتی بنایا جا سکے گا ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حکومت ایم ایس ایم ایز کی ترقی کے لئے پُر عزم ہے ۔ اس کا مقصد زیادہ ترقی کے لئے غیر آلود اور ٹھوس اقدامات کے لئے اس سیکٹر کی کایا پلٹ کرنا ہے ۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ ہندوستان میں صنعتی توانائی کی مانگ میں پچھلے پانچ سال میں تقریباً دوگنا اضافہ ہوا ہےاور توقع ہے کہ یہ 2012 ء اور 2040 ء کے دوران تین گنا سے زیادہ ہو جائے گی ۔ اس لئے توانائی کے فعال اقدامات اپنا کر اور اس سلسلے میں بہترین اقدامات کے ذریعے توانائی کے تحفظ کو مستحکم کیا جا سکے گا ۔ ساتھ ہی توانائی کو مانگ کو کم کرنے میں مدد بھی ملے گی ۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آئندہ نئی ٹیرف پالیسی میں بجلی کی سبڈیز کی منتقلی کے لئے ڈی بی ٹی ( براہ راست فائدے کی منتقلی ) طریقۂ کار کی تجویز کی گئی ہے ۔ اس سے صارفین کے ذریعے توانائی کو بچانے کی ترغیب ملے گی ۔ انہوں نے ایم ایس ایم ای کے لئے بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ اس مقصد کے لئے نئی ٹیرف پالیسی کراس سبسڈیز کو کم کرنے میں ایک راہ فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی میں ایک مقررہ وقت میں کھلے طور پر رسائی فراہم کرنے کی بھی گنجائش ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘ آپ کی ( ایم ایس ایم ایز ) توانائی کی کھپت بہت زیادہ ہے لہٰذا بچانے کے لئے گنجائش بھی بہت زیادہ ہے ’’ ۔ وزیر موصوف نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ ہمیں اپنے مستقبل کی نسلوں کے لئے ایک بہتر دنیا اور ایک صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہو گا ۔
ایم ایس ایم ای کے ڈیولپمنٹ کمشنر نے کہا کہ ہندوستانی ایم ایس ایم ای کی بنیاد چین کے بعد دنیا میں سب سے بڑی ہے ۔ معاشی ترقی میں اس کے با اثر ہونے کے علاوہ اور بڑے پیمانے پر روز گار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ سیکٹر ضرورت پر تیار شدہ خدمات میں اپنا خاص مقام رکھتا ہے ۔ انہوں نے ہندوستا ن کے اہم خلائی پروگرام چندریان دو کے لئے اسرو کو تعاون دینے میں ایم ایس ایم ای کے شعبے کو بھی سہرا دیا ۔
دونوں وزراء نے ایم ایس ایم ایز کے لئے توانائی کے تحفظ کے رہنما خطوط بھی جاری کئے اور بی ای ای کے ایم ایس ایم ای پروگرام کے تحت معلومات پر مبنی بندوبست پورٹل ‘‘ سدھی ’’ کا بھی آغاز کیا ۔ یہ پورٹل توانائی کی فعال ٹیکنا لوجیوں کو جلد اپنانے کے لئے ایم ایس ایم ایز کے لئے کثیر میڈیا ٹیوٹوریلس کی 50 ویڈیو سمیت سودمند اطلاع ( انفارمیشن ) کی میزبانی کرے گا ۔
افتتاحی اجلاس کے دوران ایم ایس ایم ای کے ڈیولپمنٹ کمشنر اور بیورو آف انرجی ایفی شیئنسی کے ڈی جی کے درمیان ایم ایس ایم ایز میں توانائی کا تحفظ بڑھانے کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط بھی کئے گئے ۔ اس کا مقصد توانائی کی صلاحیت اور ایم ایس ایم ای کے لئے سکیورٹی بڑھانے کے لئے ایک طویل مدتی روڈ میپ تیار کرنا ہے ۔
توقع ہے کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر میں توانائی کی صلاحیت بڑھانے سے متعلق قومی کانفرنس مختلف شراکت داروں کی کوششوں کو فعال بنانے اور معلومات کو جمع کرنے کے لئے پلیٹ فارم تیار کرنے میں سودمند ثابت ہو گی ۔ مندوبین اس کانفرنس میں توانائی کو فعال بنانے کے لئے مختلف حکمت عملی پر تبادلۂ خیال ہو گا ۔
توانائی کی صلاحیت کے بیورو کے ڈائرکٹر جنرل جناب ابھے باکرے نے بتایا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر کے لئے بیورو نے ہندوستان بھر میں توانائی کے بندوبست کے بہت سے مراکز قائم کئے ہیں اور وہ 300 سے زیادہ انرجی کی صلاحیت کے مطالعات کو فروغ دے رہا ہے اور بی ای ای نے بھی پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر 50 توانائی کو فعال بنانے کی ٹیکنا لوجیوں کو نافذ کیا ہے اور مختلف شراکت داروں بشمول 40 ایم ایس ایم ایز یونٹوں کے لئے صلاحیت سازی کی ایک ورک شاپ اور تربیتی پروگرام کے علاوہ ملک گیر سطح پر بیداری کے پروگراموں کا وقتاً فوقتاً اہتمام کیا ہے تاکہ توانائی کے بندوبست کے نظام کو اپنایا جا سکے ۔
بجلی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجیو نندن ساہی نے بھی اس موقع پر لوگوں سے خطاب کیا ۔
نا چاہیئے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U. No. 4300
(Release ID: 1585917)
Visitor Counter : 98