کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کامرس وصنعت کے وزیرنےالیکٹرانک سرٹیفیکٹ آف اوریجن کے اجرأ کے لئے ایک مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا آغازکیا

Posted On: 16 SEP 2019 3:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،16؍ستمبر :تجارت وصنعت اورریلوے کے وزیرجناب پیوش گوئل اورتجارت وصنعت کے وزیرمملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری ، نے  آج نئی دہلی میں کامن ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے لئے الیکٹرانک سرٹیفیکٹ  آف  اوریجن  کے اجرأ کے لئے مشترکہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا آغاز کیا۔

یہ پلیٹ فارم تمام برآمدکاروں ، تمام ایف ٹی اے /پی ٹی اے اور تمام متعلقہ ایجنسیوں کے لئے رسائی کا واحد مرکز ہوگا۔ سرٹیفیکٹ آف اوریجن،اگرساجھیدارملک اس پررضامندہوتے ہیں ، تویہ  الیکٹرانک طریقے سے  جاری کیاجائے گااوریہ کاغذسے پاک فارمیٹ پرہوگا۔ ساجھیدارملکوں کے حکام اس سرٹیفیکٹ کی تصدیق ویب سائٹ کے ذریعہ کرسکیں گے ۔اس کے علاوہ یہ کامرس کے محکمے کو رپورٹنگ اورنگرانی کے مقصد سے انتظامی رسائی بھی فراہم کریگا ۔ اس پلیٹ فارم کے مندرجہ ذیل فوائد ہوں گے ۔

 

نیا پلیٹ فارم

موجودہ عمل

جاری کرنے کا عمل الیکٹرانک ، کاغذسے پاک اورشفاف ہوگا

موجودہ عمل میں برآمدکو ہرسرٹیفیکٹ کے لئے تین مرتبہ ایجنسی میں جاناپڑتاہے

مصنوعات کی سطح پراورملک کی سطح پر ایف ٹی اے کے استعمال کا وقت پرپتہ لگاناممکن

وقت پرپتہ لگاناممکن نہیں کیونکہ اعداد وشمارکئی ایجنسیوں میں بٹے ہوتے ہیں

الیکٹرانک سرٹیفکیٹ آف اوریجن جاری کیاگیا

سرٹیفیکٹ آف اوریجن کاغذپردیاجاتاہے

سی اواو کا ساجھیدارملکوں کے ساتھ الیکٹرانک طریقے سے تبادلہ ممکن

سی اواوکا الیکٹرانک تبادلہ ممکن  نہیں

برآمدکاروں کی لین دین کی لاگت اوروقت میں کمی

موجودہ عمل میں زیادہ وقت اورلاگت آتی ہے

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

برآمدکاراس پلیٹ فارم پراندراج کراسکتے ہیں اورکسی بھی مقررہ ایجنسی کے لئے سی اواو زکی درخواست دے سکتے ہیں ۔ ای آئی سی اوراس کی ایجنسیاں پہلے ہی اس کے بورڈ میں موجود ہیں ۔دیگرایجنسیاں اس پلیٹ فارم پراندراج کرانے کے عمل سے گذررہی ہیں ۔ بورڈ پررہنے کا عمل صرف ادائیگی کو مربوط کرنے کے مقصد سے ہے تاکہ درخواست گذاروں کی فیس متعلقہ ایجنسیوں تک بلارکاوٹ پہنچ سکے ۔

اس پلیٹ فارم کو مرحلہ وار اورجیسے جیسے متعلقہ ساجھیدارملک اس سے اتفاق کرتے ہیں ، ایف ٹی اے کے لئے کھول دیاجائے گا۔ کئی علاقائی ڈویژنوں میں پہلے ہی ساجھیدارملکوں کو مطلع کردیاہے ۔ ہم بھارت ۔چلی پی ٹی اے کے ساتھ اس کا آغازکریں گے ۔

ایک مرتبہ اگرساجھیدارملک اعداد وشمار کو الیکٹرانک طریقے سے تبادلے کرنے پررضامندہوتے ہیں تو سی اواو زکو الیکٹرانک طریقے سے ساجھیدارملکوں کے کسٹم کو بھیجاجاسکتاہے ۔ا س کے بعد سی اواو زکی کاغذپرنقل کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی ،جسے نہ صرف لین دین کی لاگت بلکہ برآمدکاروں کے وقت میں بھی بچت ہوگی ۔

بھارت کے مختلف ساجھیدارملکوں کے ساتھ 15آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی ایز ) /ترجیحی تجارتی معاہدے ( پی ٹی ایز) موجود ہیں جس کے تحت بھارتی برآمدکار برآمدکئے جانے والے ملک میں درآمداتی محصول میں کمی کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں ۔ اس فائدے کو حاصل کرنے کے لئے برآمدکاروں کو ترجیحی سی اواو فراہم کرناہوگا۔ تقریباسات لاکھ سرٹیفیکٹ مقررہ ایجنسیوں کو تقسیم کئے جاتے ہیں ۔

فی الحال ملک میں مختلف مقررہ ایجنسیوں کے ذریعہ ترجیحی سرٹیفیکٹ آف اوریجن جاری کیاجاتاہے ۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ عمل میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ترجیحی الیکٹرانک سی اواواجرأ کے لئے ایک مشترکہ مقررہ ایجنسیوں کو ترجیحی سرٹیفیکٹ جاری کیاجاتاہے ۔

 

***************

 ( م ن ۔و ا ۔ع آ)

U-4180

 

 



(Release ID: 1585186) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Bengali