کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بینکاک میں منعقد ساتویں آر سی ای پی وزارتی میٹنگ کا مشترکہ بیان
Posted On:
09 SEP 2019 12:43PM by PIB Delhi
نئی دہلی،09؍ ستمبر،کامرس اور صنعت اور ریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے 8 ستمبر 2019 کو تھائی لینڈ کے بینکاک میں منعقد آر سی ای پی وزارت میٹنگ میں شرکت کی۔ اس میٹنگ میں آسٹریلیا کے تجارت ، سرمایہ کاری اور سیاحت کے وزیر سینیٹر سائمن برمنگھم، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر اور برونائی دارالسلام کے وزیر خزانہ اور معیشت کے وزیر ڈاکٹر امین لیو عبداللہ ، کمبوڈیا کے کامرس کے وزیر پین سوراسک ، عوامی جمہوریہ چین کے نائب وزیر اور زیر کامرس وانگ شووین ، جمہوریہ انڈونیشیا کے تجارت کے وزیر جناب انگار تیاستو لوکیتا، جاپان کے معیشت ، تجارت اور صنعت کے وزیر ہروشیگی سیکو ، لاؤ پی ڈی آر کے صنعت اور کامرس کی وزیر محترمہ کھمانی پھولی سینا ، جمہوریہ کوریا کے تجارت ، صنعت اور تونائی کی وزیر محترمہ میونگ ہی یو ، ملیشیا کے بین الاقوامی تجارت وصنعت کےوزیر دارل لیکنگ ، میانما کے سرمایہ کاری اور بیرونی اقتصادی تعلقات کے مرکزی وزیر جناب تھانگ تُن ، نیوزی لینڈ کے تجارت اور برآمدات کے فروغ کے وزیر مملکت جناب دامین او کوننر، جمہوریہ فلپین کی تجارت اور صنعت کی سکریٹری محترمہ رامن ہیم لوپیز، سنگاپور کے تجارت وصنعت کے وزیر جناب چان چُن سنگ ، تھائی لینڈ کے نائب وزیراعظم اور کامرس کے وزیر جناب جورین لکس سناویست ، ویتنام کے صنعت وتجارت کے نائب وزیر ٹران کوک کھان اور آسیان کے سکریٹری جنرل جناب داتو لم جوک ہوئی شامل ہیں۔
میٹنگ کے بعد جاری کیا گیا مشترکہ بیان مندرجہ ذیل ہے:
آر سی ای پی کے 16 شرکت کرنے والے ملکوں کے وزیر 8 ستمبر 2019 کو بینکاک میں جمع ہوئے ، جس کا مقصد دو اور تین اگست 2019 کو پیجنگ میں منعقدہ وزیروں کی آخری میٹنگ کے بعد سے آر سی ای پی مذاکرات میں پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔ اس میٹنگ کی صدارت تھائی لینڈ کے نائب وزیراعظم اور کامرس کے وزیر جناب جورن لکسناوسیت نے کی۔
وزیروں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ مذاکرات اہم سنگ میل تک پہنچ چکے ہیں ، کیونکہ مذاکرات کو مکمل کرنے کی مقررہ حد قریب آرہی ہے۔ مذاکرات میں بقیہ چیلنجوں کو چھوڑ کر آر پی سیز امتیازی امور کو حل کرنے پر کام کررہے ہیں ، جو اس سال معاہدے کو مکمل کرنے کے لئے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔
آر سی ای پی میں کہا گیا ہے کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے ماحول میں جاری غیر یقینی صورت حال میں پوری دنیا میں فروغ کے منظر نامے کو کمزور کیا ہے اور اس کے اثرات کاروبار اور روزگار پر ہونے کا امکان ہے۔ اس لئے آر سی ای پی کو مکمل کرنے کی فوری ضرورت ناگزیر ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عالمی تجارتی ماحول میں کچھ پیش رفت سے مذاکرات کے دوران آر پی سیز کی انفرادی پوزیشن متاثر ہوسکتی ہے۔ وزراء نے اس بات سے اتفاق کیا کہ آر پی سیز کو آر سی ای پی میں ویلیو چین میں توسیع کرنے اور طویل مدتی اضافے کو نئی بھولنا چاہئے۔ وزیروں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا آر سی ای پی مارکیٹ میں ضروری استحکام اور یقینی صورت حال فراہم کرنے میں مدد کرے گا ، جس کے نتیجے میں خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی۔ اس مقصد کے لئے وزیروں نے مذا کرات کو انجام تک پہنچانے کے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
وزیروں نے مذاکرات کاروں کو ضروری وسائل اور اجازت حاصل کرنے پر زور دیا تاکہ مذاکرات کو مکمل کیا جاسکے۔ وزیروں نے ہر سطح پر مذاکرات کاروں پر اجتماعی زور دیا کہ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے تعمیری کارروائی اور مثبت نتائج پر کام کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-4089
(Release ID: 1584553)
Visitor Counter : 120