عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی بی آئی کے ذریعے سائبر کرائم کی جانچ پڑتال اور فارنسکس سے متعلق پہلے قومی کانفرنس سے خطاب کیا


وزیر موصوف نے کہا کہ سی بی آئی کے اندر 99 کروڑ کی لاگت سے سینٹرلائزڈ ٹیکنالوجی ورٹیکل ( سی ٹی وی ) کا قیام عمل میں لایا جائے گا
سی بی آئی نے گذشتہ برسوں میں اعلیٰ اعتبار حاصل کیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 05 SEP 2019 3:50PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،05ستمبر 2019 ؍    شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر ،عملہ ،عوامی شکایات و پنشن ، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی ) نے گذشتہ برسوں میں اعلیٰ اعتبار حاصل کیا ہے اور یہ جرائم کی جانچ پڑتال کے لئے ایک معیاری ادارہ بن گیا ہے ۔ وہ آج یہاں سی بی آئی کے ذریعے  سائبر کرائم کی جانچ پڑتال اور فورنسکس سے متعلق منعقدہ پہلو قومی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر موصوف نے ملک میں اپنی نوعیت کی اس پہلی کانفرنس کے انعقاد کے لئے سی بی آئی کو مبارکباد دی ۔ سی بی آئی کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگ سی بی آئی کے کام کاج پر اعتبار کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اب بھی  ایک قوم کی حیثیت سے ارتقائی مراحل طے کر رہا ہے اور سی بی آئی جیسی تنظیموں نے ہندوستانی جمہوریت میں اعتماد میں اضافہ کرنے میں مدد کی ہے۔  انہوں نے مزید کہا کہ سماج کی ترقی کے ساتھ ساتھ جرائم بھی فروغ پاتے ہیں جس کی وجہ سےتفتیشی ایجنسیوں کیلئے یہ لازمی ہو جاتا ہے کہ وہ اپنی تکنیک کو بہتر بنائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ برسوں میں جرم کا پورا منظر نامہ تبدیل ہو گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی اور دنیا میں انٹر نیٹ کا استعمال کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہونے کے ناطے ہندوستان کے لئے سائبر جرائم کا مطالعہ  اہم ہے۔

ملک میں حالیہ پیش رفتوں کےبارے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اب ہم  دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کے بعد  کے منظر نامےمیں زندگی گذار رہے ہیں۔ انہوں نے اس حقیقت پر تشویش کا اظہار کیا کہ سائبر مینی پولیٹرسوشل میڈیا پر جعلی ویڈیو  جاری کر کے ملک کیلئے خطرہ  پید اکر رہے ہیں  جسے دور کئے جانے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا ،آدھار اور جن دھن اسکیم کی مثال پیش کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے بہت سے گھروں میں کمپیوٹر ٹیکنالوجی پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا دوسرا زور دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ہمارے واضح موقف رہا ہے اور اس سلسلے میں فیصلہ کن اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیر موصوف نے اعلان کیا کہ سی بی آئی کے اندر 99 کروڑ روپئے کی لاگت سے سینٹرلائزڈ ٹیکنالوجی ورٹیکل ( سی ٹی وی ) کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو آئندہ سال سے کام کرنےلگے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ریئل ٹائم اطلاعات مل پائیں گی جس سے تفتیش کا کام کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔ وزیر نے کہا کہ سائبر کرائم سے نمٹنے کی ذمہ داری صرف سی بی آئی پر نہیں چھوڑی جا سکتی ۔ انہوں نے عوام کے ذہن کو بدل کر سائبر کرائم سے لڑائی میں شامل ہونے کے لئے این جی او اور کارکنوں کے رول پر زور دیا ۔

سی بی آئی کے ڈائریکٹر جناب آر کے شکلا نے کہا کہ یہ کانفرنس ریاستی پولیس اور تنفیذی ایجنسیوں کے لئے ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں وہ اپنے بہترین طور طریقوں کو مشترک کر سکتے ہیں تاکہ ان پر عمل پیرا ہوا جا سکے۔  انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم  اب ایک عالمگیر مسئلہ ہو گیا ہے اور اس کانفرنس سے زمینی سطح پر کام کرنے والی ایجنسیوں کے تجربے میں اضافہ ہوگا۔

 اس دو روزہ کانفرنس کا افتتاح سی بی آئی کے ڈائریکٹر نے کل کیا۔ تقریباً 50 افسران اور اکیڈمیا اس کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں جن میں ڈی جی پی ، اے ڈی جی پی ،آئی جی پی ،ڈی آئی جی پی اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پولیس کے وہ ایس پی جو  سائبر کرائم  کے معاملات دیکھتے ہیں ، مرکزی ایجنسیوں ، وزارت داخلہ ، الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی ، دیگر وزارتوں ، قانون کا نفاذ کرنے والی ایجنسیوں (ایل ای اے) کے ماہرین شامل  ہیں۔کانفرنس کے دوران  قانون کے نفاذ سے متعلق متعدد موضوعات ؍ عناوین پر متعدد لیکچر ، پرزنٹیشن اور پینل ڈسکشن ہوں گے۔ان عنوانات میں موبائل ؍ ڈیجیٹل فورنسکس، انٹر –ایل ای اے انفارمیشن؍ انٹلی جنس ایکسچینج ، باہر سے ڈیجیٹل ثبوت کا حصول ، آن لائن ہارمنگ جس میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی شامل ہے۔ سوشل میڈیا ، سروس پروائڈرز اور ایل ای اے کے درمیان ڈیٹا کے تبادلے کے لئے معیاری فارمیٹس کا قیام ، انٹر میڈیئری  لائبلیٹی ، الیکٹرانک شواہد کو تسلیم کیا جانا شامل ہیں جن پر بحث اور غور و خوض کیا گیا ۔

*************

 ( م ن ۔ م م ۔م ف  (

U. No. 4050

 

 



(Release ID: 1584261) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Hindi