وزارت دفاع
جاپان –بھارت سالانہ دفاعی وزارتی مذاکرات کے بارے میں مشترکہ اخباری بیان
Posted On:
03 SEP 2019 3:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 3اگست 2019/بھارت کے وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ ، جاپان کے وزیر دفاع جناب تاکیشی ایوایا کی دعوت پر 2 سے 3 ستمبر 2019 تک جاپان کے باہمی دورے پر گئے ہوئے ہیں۔ دونوں وزرا نے 2 ستمبر 2019 کو ٹوکیو میں سالانہ دفاعی وزارتی میٹنگ میں شرکت کی۔ جنا ب سنگھ نے اسی دن جاپان کے وزیراعظم جناب شنزو آبے سے ملاقات بھی کی۔
دونوں وزیروں نے اس بات کو یاد دلایا کہ جاپان اور بھارت کے وزرائے اعظم نے اکتوبر 2018 میں اپنے وژن بیان میں ایک آزاد اور کھلے انڈو –پیسفک کے لئے ایک ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے غیر متزلزل عہد کا اعادہ کیا تھا۔ دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ سکریٹری کے معاملے میں دفاعی تعاون قائم کرنے کے سلسلہ میں پیش رفت کا اطمیان کا اظہار بھی کیا تھا اور اپنی اس خواہش کی توثیق بھی کی تھی کہ جاپان اور بھارت کے درمیان اسٹرٹیجک او ردفاعی تعلقات کو مزید گہرا کیا جائے۔
اس سلسلہ میں دونوں وزرا نے اپنے اس ارادہ کی توثیق کی کہ اس سال جاپان –بھارت سالانہ چوٹی کانفرنس سے پہلے پہلی خارجہ اور دفاع کے وزرا کے مذاکرات آمنے سامنے (2+2) ہونے چاہئیں تاکہ انڈو-پیسفک علاقے کے امن اور خوشحالی کے لئے تعاون میں اضافہ کیا جاسکے۔
دونوں وزیروں نے ایکویزیشن اینڈ کراس سروسنگ ایگریمنٹ (ا ے سی ایس اے) کے بارے میں مذاکرات کا خیر مقدم کیا کہ پچھلے سال اکتوبر میں چوٹی میٹنگ میں اس کی شروعات کے اعلان کے بعد سے کافی پیش رفت ہوئی ہے۔
دونوں وزیروں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ بھارت اور بحرالکاہل کے علاقے مین امن اور استحکام انڈوپیسفک علاقے میں اور پوری دنیا میں خوشحالی کو یقینی بنانے کے لئے اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوںوزیروں نے انڈو پیسفک علاقے کی موجودہ سیکورٹی کی صورتحال پر بے تکلفی سے بات کی جس میں کورین جزیرہ نما اور جنوبی چین کے سمندر کے واقعات بھی شامل تھے۔
دونوں وزیروں نے جاپان کی بحری دفاعی فورس (جے ایم ایس ڈی ایف) اور بھارتی بحریہ کے درمیان پچھلے سال دستخط کئے گئے گہرے تعاون کے سمجھوتے پر عمل درآمد پر مبنی میریٹائم ڈومین اویئرنیس (ایم ڈی اے) کے شعبے میں باہمی تعاون کی تیز رفتار پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔
دونوں وزیروں نے دونوں دفاعی حکام کے درمیان باضابطہ بات چیت کا خیر مقدم کیا ۔ ان میں وہ باہمی مشقیں بھی شامل ہیں جو پچھلے سال منعقد ہوئیں تھیں۔ اس سلسلہ میں مزید ٹھوس تعاون کی ضرورت کو اجاگر کیا۔
جاپان گراؤنڈ سیلف ڈیفنس فورس (جے جی ایس ڈی ایف ) اور بھارتی فوج کے درمیان تبادلے:
دونوں وزرائے دفاع نے جے جی ایس ڈی ایف اور بھارتی فوج کے درمیان دہشت گردی کے مقابلے کے شعبے میں پہلی باہی مشق ‘دھرما گارجین’ کا خیرمقدم کیا جو 2018 کے موسم خزاں کو اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ ا س سال دوسری مشق کے لئے تیاری میں تیز رفتاری سے پیش رفت ہورہی ہے دونوں وزرا نے اس بات کا خیر مقدم کیا کہ طرفین نے اسے مستقل مشق بنانے کے لئے دوست نتائج برآمد کئے ہیں۔
جے ایم ایس ڈی ایف اور بھارتی بحریہ کے درمیان تبادلے
دونوں وزرا نے باہمی مشق کی اہمیت کو نوٹ کیا اور اس بات کا خیر مقدم کیا کہ جے ایم ایس ڈی ایف اور بھارتی بحریہ نے اونچی سطح پر باہمی مشقیں کی ہیں وزرا نے اس کا خیر مقدم کیا کہ جاپان، بھارت ، امریکہ سہ ملکی بحری مشق ‘مالا بار -2019’ اس سال آخری ستمبر سے اکتوبر کے شروع تک منعقد کی جائے گی۔وزرا نے اس بات کا بھی خیر مقدم کیا کہ دوسری جاپان، بھارت، امریکہ سہ فریقی سرنگوں کی روک تھام کی مشق (ایم آئی این ای ایکس) اس سال جولائی میں ہوگی۔ انہوں نے اگلے سال سے آگے بھی اسی فریم ورک میں سہ ملکی مشق کا سلسلہ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ وزرا نے جاپان بھارت سمندری مشق (جے آئی ایم ای ایکس) 2018 میں کرائے جانے کو تسلیم کیا اور خیال ظاہر کیا کہ یہ مشق مستقل بنیاد پر کرائی جائے۔ وزرا نے یہ مشترکہ خیال بھی ظاہر کیا کہ جے ایم ایس ڈی ایف اور بھارتی بحریہ باہمی مشقوں میں شرکت کی کوشش کریں گی جن میں مشاہد کے طور پر شرکت بھی شرکت بھی شامل ہے۔
جاپان ایئر سیلف ڈیفنس فورس(جے اے ایس ڈی ایف) اور بھارتی فضائیہ کے درمیان تبادلے
دونوں وزیروں نے دونوں ملکوں کی فضائی فوج کے درمیان پہلی باہمی مشق ‘ شن یومیتری18’ کا خیر مقدم کیا جو دسمبر 2018 میں ہوئی تھی اور اس کا بھی خیر مقدم کیا کہ مشق کے دوسرے دو ر کے لئے تعاون کا سلسلہ اچھی طرح جاری ہے۔ دونوں وزیروں نے بھارت –امریکہ باہمی مشق ’’کوپ انڈیا’’ میں دسمبر میں مشاہد کے طور پر جے اے ایس ڈی ایف) کی پہلی شرکت کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے فضائیہ فوج سے فضائی فوج کے درمیان رابطے میں اضافہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا جس میں لڑاکا طیاروں کے درمیان تعاون بھی شامل ہے۔
تعلیم اور تحقیق کے معاملے میں تبادلے
دونوں وزرا نے دونوں ملکوں کے دفاع کے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے طلبا کے درمیان باضابطہ تبادلے کا خیر مقدم کیا جن میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹیڈیز اور جاپان کا جے ایس ڈی ایف اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس کالج اور ڈیفنس سروسیز اسٹاف کالج آف انڈیا شامل ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ اس طرح کے تبادلوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔؎
تیسرے ملکوں میں تعاون
دونوں وزرا نے انڈو پیسفک علاقے کے ملکوں کے ساتھ مختلف اقدامات کے ذریعہ تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے لئے کہا ان اقدامات انڈوپیسفک علاقے میں امن اور استحکام کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
دفاعی سامان اور ٹکنالوجی میں تعاون
دونوں وزرا نے اس بات کی تصدیق کی کہ دفاعی سامان اور ٹکنالوجی میں تعاون کو مستحکم کرنا ، جاپان اور بھارت کے درمیان تعاون کی رفتار تیز کرنے کے لئے ضروری ہے۔ اس سلسلہ میں دونوں وزرا نے ایکویزیشن ، ٹکنالوجی اور لوجسٹک ایجنسی (اے ٹی ایل اے) اور دفاعی سامان کی تیاری کے محکمے (ڈی ڈی پی) کے درمیان اعلی سطح کے تبادلے عمل میں آئے ہیں۔ جن میں نومبر 2018 میں دفاعی سامان کی تیاری کے محکمے کے سکریٹری کا جاپان کا دورہ اورفروری 2019 میں اے ٹی ایل اے کے کمشنر کا بھارت کا دورہ شامل ہے۔ دونوں وزرا نے خواہش ظاہر کی کہ دفاعی سامان اور ٹکنالوجی تعاون (جے ڈبلیو جی-ڈی ای ٹی سی) کے پانچویں مشترکہ ورکنگ گروپ کی میٹنگ اس سال جلد از جلد ہونا چاہئے۔ دونوں وزرا نے بھرپور تعریف کی کہ ایر و انڈیا 2019 اور دوسری جاپان انڈیا ڈیفنس انڈسٹری فورم کامیابی کے ساتھ بنگلورو میں منعقد ہوئے اور یہ کہ جاپان اور بھارت کی دفاعی صنعتوں کے درمیان باہمی مفاہمت کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ بھارت میں ڈیفنس ایکسپو 2020 میں شرکت کے لئے جاپان کے وفد کو دعوت بھی دی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ ج ۔ ج۔
U- 4012
(Release ID: 1583991)
Visitor Counter : 125