وزارت خزانہ

انکم ٹیکس ریٹرن کی ای۔ فائلنگ کے معاملے میں محکمہ انکم ٹیکس نے لمبی چھلانگ لگاکر تاریخ رقم کی، 31 اگست2019 کو محض ایک دن میں ریکارڈ 49 لاکھ 29 ہزار اور 121 آئی ٹی آر داخل کرائے گئے

Posted On: 01 SEP 2019 6:08PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی۔01؍ستمبر۔انکم ٹیکس ریٹرن کی ای ۔ فائلنگ کے معاملے میں محکمہ انکم ٹیکس نے لمبی چھلانگ لگا کر تاریخ رقم کی ہے۔ 31 اگست 2019 کو، محض ایک ہی دن میں ریکارڈ 49 لاکھ 29 ہزار اور 121 آئی ٹی آر داخل کرائے گئے۔ اس واقعے نے شاید ایک تاریخ رقم کی ہے کیوں کہ دنیا میں کہیں بھی  ٹیکس نظام میں محض ایک ہی دن میں اتنی بڑی تعداد میں اور بغیر کسی پریشانی کے آن لائن آئی ٹی آر داخل  کرائے گئے۔ اتنا ہی نہیں آئی ٹی محکمہ سوشل میڈیا پر ٹیکس دہندگان سے بات چیت کرکے ان کی شکایتوں  کو حل کرنے اور ای۔ فائلنگ سے متعلق پوچھ گچھ کاجواب دینے  میں مدد کررہا تھا۔

آج براہ راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ (سی بی ڈی ٹی)  نے آئی ٹی آر داخل کرانے کی آخری تاریخ 31 اگست2019 کو، داخل کرائے گئے  آئی ٹی آر کے بارے میں اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے بتایا  کہ یہ بہت بڑی کامیابی ہے کیوں کہ ٹیکس دہندگان کو محکمہ انکم ٹیکس کا  ایک بالکل نیا چہرہ دیکھنے کو ملا ہے۔ ایک ایسا چہرہ جو کہ ٹیکس دہندگان کا دوست ہے،  ان  کے  سوالوں کا پوری دلچسپی کے ساتھ جواب دیتے ہوئے پہلے سے بھرے ہوئے فارم دکھا کرغیررسمی طور پر ان کی مدد کرنے والا  ، سوشل میڈیا پر ان کی مدد کرنے والا اور رہنمائی کرنے والا ہے۔

سی بی ڈی ٹی نے کہا کہ 31 ؍اگست2019 کوای۔ فائلنگ میں نئے ریکارڈ قائم کیے گئے ہیں، فی سیکنڈ سب سے زیادہ فائلنگ کاروبار 196 آئی ٹی آر کا تھا اور فی منٹ سب سے زیادہ فائلنگ کا ریکارڈ 7447 آئی ٹی آر  کا تھا اور سب سے زیادہ فی گھنٹہ شرح 3 لاکھ 87 ہزار 571  آئی ٹی آر کی تھی۔ سب سے زیادہ مصروفیت کے وقت  خدمات میں رخنہ ڈالنے کے مقصد سے ویب سائٹ پر کئے گئے  2205  حملوں کو بھی   محکمہ آئی ٹی کی  انفارمیشن  سیکورٹی ٹیم نے ناکام بنایا۔

image003.jpg

image004.jpg

سی بی ڈی ٹی نے کہا کہ اعدا د و شمار کے مطابق ٹریسز کو 31 اگست2019 کو، 42,75,913-26AS  ویوز  ہوئے جبکہ گزشتہ سال میں  سب سے زیادہ ویوز 29,94,406  تھے یعنی اس سال کی  تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً  43 فیصد زیادہ ہے۔

سی بی ڈی ٹی نے کہا کہ اب تک داخل کرائے گئے 5.65  کروڑ  آئی ٹی آر میں سے  3.61 کروڑ آئی ٹی آر کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ بڑی تعداد میں ٹیکس دہندگان تقریباً  2.86 کروڑ (79 فیصد)  نے ای۔ ویری فکیشن کو پسند کیا ، زیادہ تر نے آدھار او ٹی پی استعمال کیا ۔ محکمہ انکم ٹیکس ایسے معاملوں میں  آئی ٹی آر کے ای۔ ویری فکیشن کےبارے میں بیداری پھیلانے کے لئے  مہم چلانا چاہتا ہے، جن میں کہ  ابھی تک ویری فکیشن نہیں ہوا ہے۔

سی بی ڈی ٹی نے مزید کہا کہ ای۔ نیوارن، ای۔ میل اور کال سینٹر  کے ذریعے  ٹیکس دہندگان کی شکایتوں  کا فوری طور پر جواب دیا گیا جبکہ ٹوئیٹر  پر ای۔ فائلنگ سے متعلق پوچھ تاچھ کا جواب دینے کا ٹائم تقریباً چا رگھنٹے رہا۔ سی بی ڈی ٹی نے ٹیکس دہندگان کے ذریعے  اٹھائے گئے معاملات   کی وضاحت کے لئے  دو سرکلر بھی جاری کیے اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ٹیکس دہندگان کی  تشویشات دور ہوں۔  ٹیکس دہندگان  کی پوچھ گچھ  کاجواب دینے کے ساتھ ساتھ  تاریخ آگے بڑھائے جانے سے متعلق  جعلی  پیغامات کا سامنا کرنے کیلئے  ٹوئیٹر کے ذریعے سوشل میڈیا کا مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا۔ ٹیکس دہندگان کو یہ تعلیم بھی دی گئی کہ وہ ای سی ایس کے ذریعے  اپنے بینک اکاؤنٹ میں  براہ راست ریفنڈ حاصل کرنے کیلئے   اپنے بینک کھاتے سے پین نمبر کو جوڑیں اور انہیں  30 ستمبر 2019 تک آدھار سے پین کو جوڑنے کیلئے بھی  کہا گیا۔ محکمے نے ویب سائٹ کی رفتا راور کارکردگی کے بارے میں تمام طرح کے خدشات کا بھی مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MO1O.jpg

ٹیکس دہندگان نے پہلے سے بھرے ہوئے آئی ٹی آر کی ستائش کی اور انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں ذکر کیا کہ اس سے  وہ تیز ی سے اپنا فارم بھرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004F0IB.jpg

سی بی ڈی ٹی کے مطابق جولائی کے آخری ہفتے سے  محکمہ انکم ٹیکس کے ٹوئیٹر ہینڈل     @IncomeTaxIndia کو ایک لینڈنگ پیج کے ساتھ یکجا کیاگیا تاکہ  ٹیکس دہندگان کی  آخری لمحے کی  شکایات کی تفصیلات حاصل کی جاسکیں۔ سوالات کا24 گھنٹے جواب دینے کیلئے  ایک بیک اینڈ ٹیم تیار کی گئی جس میں  سی پی سی آئی ٹی آر ، ای۔ فائلنگ ، سی پی سی ٹی ڈی ایس،  پین، ڈائریکٹوریٹ آف سسٹمز سے  ہیلپ ڈیسک وسائل  حاصل کیے گئے۔  سوشل میڈیا پر  آئی ٹی محکمے  کی سرگرمی اور  اس کے جوابوں  کی بڑے پیمانے پر تعریف کی گئی جیسا کہ نیچے دیئے گئے کچھ ٹوئیٹس سے ظاہر ہے:

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005WYG4.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004F0IB.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006DG3N.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007G2GA.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ اگ۔ع ن

U-3989


(Release ID: 1583893) Visitor Counter : 101


Read this release in: Hindi , English