بھارتی چناؤ کمیشن
ای سی آئی بنگلورو میں 2019-21 سے متعلق اے-ویب چیئر سنبھالنے کی غرض سے عالمی انتخابی اداروں کی ایسوسی ایشن کی چوتھی جنرل اسمبلی کی میزبانی کرے گا
Posted On:
01 SEP 2019 4:35PM by PIB Delhi
بھارت کا انتخابی کمیشن تین ستمبر 2019 کو بنگلورو میں عالمی انتخابی اداروں کی ایسوسی ایشن(اے-ویب) کی چوتھی جنرل اسمبلی کا اہتمام کرے گا۔ بھارت 2019-21 کی مدت کار کے لیے اے-ویب چیئر کا عہدہ سنبھالے گا۔ دنیا بھر کے 50 سے زائد ممالک دو سے چار ستمبر 2019 کے دوران بنگلورو میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں یکجا ہوں گے۔ چار ستمبر 2019 کو ایک بین الاقوامی کانفرنس بھی منعقد ہوگی، جس کا موضوع ہوگا ‘انتخابات میں سماجی میڈیا اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی پہل قدمیاں اور چنوتیاں’۔
عالمی انتخابی اداروں کی ایسوسی ایشن (اے –ویب) دنیا بھر میں انتخابی انتظامات سے متعلق اداروں کی سب سے بڑی ایسوسی ایشن ہے۔ اے –ویب کا قیام 14 اکتوبر 2013 کو سانگ-ڈو ، جنوبی کوریا میں عمل میں آیا تھا۔ اے –ویب کا مستقل صدر دفتر سیول میں واقع ہے۔ اے-ویب کا نظریہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں آزادانہ، منصفانہ اور شفاف نیز شمولیت پر مبنی انتخابات کے انعقاد کو پوری اثرانگیزی کے ساتھ بڑھاوا دیا جائے۔ اس کی سرگرمیوں کے تحت ،جو رہنما اصول کے طور پر کارفرما ہیں، اس میں اس کا مقصد بھی پنہاں ہے، جس کے تحت حالیہ رجحانات، چنوتیوں اور جمہوری انتخابی انتظام میں رونما ہونے والی پیش رفتوں اور ووٹ ڈالنے کے تمام تر مرحلوں کو زیر جائزہ لانا اور اراکین کے مابین تجربے اور مہارت کا باہم تبادلہ جیسے امور شامل ہیں، جن کا مقصد دنیا بھر میں ووٹ دہندگی پر مبنی جمہوریت کو مستحکم بنانا ہے۔
بھارت کا انتخابی کمیشن 2011-12 سے اے-ویب کی تشکیل کے عمل سے ازحد قریبی طور سے وابستہ رہا ہے۔ ای سی آئی اکتوبر 2013 میں جب اے ڈبلیو ای بی کا آغاز ہوا تھا، تب سے اس کا ایگزیکیٹیو بورڈ رکن رہا ہے اور یہ رکنیت لگاتار دو مدتوں تک یعنی 2013-15 اور 2015-17 کے دوران قائم رہی ہے۔ گزشتہ 31 اگست 2017 کو بخاریسٹ ، رومانیہ میں اے-ویب جنرل اسمبلی منعقد ہوئی تھی اور رومانیہ نے صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا، اس وقت ای سی آئی کو اتفاق رائے سے اے-ویب 2017-19 کانائب صدر منتخب کیا گیا تھا۔
بھارت اب 2019-21 کے لیے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے لیے مستعد ہے۔
فی الحال اے-ویب میں 115 ای ایم وی بطور اراکین اور 20 علاقائی ایسوسی ایشنیں اور ادارے اس کے ایسوسی ایٹ اراکین کے طور پر شامل ہیں۔ ایشیا سے 24 ای بی ایم ، افریقہ سے 37، امریکہ سے 31، یوروپ سے 17 اور اوشینیا سے 6 فی الحال اے –ویب کے اراکین ہیں۔ ای سی آئی اے-ویب کے ایگزیکیٹیو بورڈ میں 2021-23 کے دوران سابق اے –ویب کی صدارت کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھے گا۔
اے ڈبلیو ای بی2017-19 کا موجودہ ایگزیکیٹوبورڈ 21 اراکین پر مشتمل ہے، جس میں ڈومینیشن ری پبلک فوری سابق صدر کے طور پر شامل ہے۔ افریقہ سے 5 اراکین شامل ہیں، جن میں برقینا فاسو، گینیا، کینیا، ملاوی، تیونیشیا کے نام شامل ہیں۔ امریکہ کے چار اراکین یعنی ارجنٹینا، کولمبیا، ایل سلواڈور، پراگوے شامل ہیں۔ ایشیا کے چار اراکین یعنی بنگلہ دیش، فلسطین، تائیوان، ازبکستان شامل ہیں، یوروپ کے تین اراکین یعنی البانیہ، بیلاروس، کروشیا اور فجی اوشینیا سے بطور رکن شامل ہیں۔
دنیا بھر سے 50 سے زائد ممالک کے 120 مندوبین اے ڈبلیو ای بی تقریبات میں حصہ لیں گے، جو بنگلورو میں دو سے چار ستمبر 2019 کے درمیان منعقد ہوں گی۔ اب تک بھارت میں ای بی ایم مندوبین کا منعقدہونے والا یہ سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔ اے-ویب کی ایگزیکٹیو بورڈ کی میٹنگ 2 ستمبر 2019 کو منعقد ہوگی۔ آئندہ روز یعنی منگل کے دن اے-ویب کی جنرل اسمبلی 3ستمبر کو منعقد ہوگی، جہاں بھارت 2019-21 کی مدت کار کے لیے اے-ویب کی صدر نشینی سنبھالے گا۔ بھارت کے چیف الیکشن کمشنر جناب سنیل اروڑا جنرل اسمبلی میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ اے-ویب جنرل اسمبلی میں جو تفصیلی تبادلہ خیالات اور مذاکرات منعقد ہوں گے، ان میں ای ایم بی کی شراکت داری کے سلسلے میں درپیش چنوتیوں اور اس کے مقاصد کو مستقبل میں مستحکم بنانے جیسے امور شامل ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ عہدیداران کا تقرر اور 2020 کے دوران اے-ویب کے ذریعے انجام دی جانے والی سرگرمیوں اور پروگرام کا خاکہ بھی شامل ہے۔
4 ستمبر کو انتخابات کے انعقاد میں سماجی میڈیا اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی سے متعلق پہل قدمیوں اور چنوتیوں کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ 11 ممالک یعنی بینن، بھوٹان، بوسنیا-ہرزے گووینا، کیمرون، ملاوی، ماریسش، فلسطین، رومانیہ، روس، سیرالیونی اور ٹوگو اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ ت ع۔
U-3979
(Release ID: 1583836)
Visitor Counter : 109