شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرقی دیہی روزی روٹی پروجیکٹ ( این ای آر ایل پی) کے طفیل میں میزورم ، ناگا لینڈ ، تری پورہ اور سکم کے 11 اضلاع کے تحت 3 لاکھ کنبوں کے لئے روزی روٹی کی فراہمی آسان ہوئی
Posted On:
29 AUG 2019 5:43PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 29 اگست / شمال مشرقی دیہی روزی روٹی پروجیکٹ ( این ای آر ایل پی ) نے 4 ریاستوں یعنی میزورم ، ناگا لینڈ ، تری پورہ اور سکم کے تحت 11 اضلاع کے 58 ترقیاتی بلاکوں میں واقع 1645 گاؤوں میں تقریباً 300000 دیہی کنبوں کی روزی روٹی کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنایا ہے اور انہیں با اختیار بھی بنایا ہے ۔ اس پروجیکٹ کے تحت ہنر مندی ترقیات اور پلیسمنٹ کے توسط سے 10462 لڑکیوں اور لڑکوں کو مختلف روزگار ہنرمندیوں کی تربیت فراہم کی گئی ہے اور ان میں سے 5494 آج برسر روزگار ہو چکے ہیں ۔
این ای آر ایل پی شمال مشرقی خطے کی ترقیات کی وزارت ( ڈونر ) کے تحت عالمی بینک سے امداد یافتہ پروجیکٹ ہے اور اس کے تحت ملٹی اسٹیٹ روزی روٹی 683 کروڑ روپئے ( 144.4 ملین امریکی ڈالر ) کا پروجیکٹ 2012 ء میں شروع کیا گیا تھا ۔ یہ پروجیکٹ میزورم ، ناگا لینڈ ، تری پورہ اور سکم کے 11 اضلاع میں نافذ کیا گیا تھا ، جس کا مقصد دیہی روزی روٹی ، خصوصاً خواتین کی روزی روٹی کی فراہمی ، بے روز گار نو جوانوں اور محروم طبقات کو ان چار شمال مشرقی ریاستوں میں روزی روٹی کمانے کے لائق بنانا تھا ۔ اس پروجیکٹ کے تحت ماہر ادارے بھی شراکت داری میں کام کرتے ہیں اور مختلف ویلیو چین بناکر کلسٹر ترقیات پر توجہ مرکوز کرتے ہیں ۔
اس پروجیکٹ کے تحت پانچ ترقیاتی حکمت عملیوں یعنی سماجی اختیار کاری ، اقتصادی اختیار کاری ، شراکت داری ترقیات ، پروجیکٹ انتظام اور روزی روٹی نیز ویلیو چین ترقیات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔
اس پروجیکٹ نے تقریباً 18 لاکھ آبادی کی زندگی پر اثر ڈالا ہے اور اس کے تحت تقریباً مجموعی 136 کروڑ روپئے کے مشترکہ اقتصادی اثاثے بہم پہنچائے گئے ہیں ۔ ان میں 1114 کمیونٹی ترقیات گروپ کے ذریعے عمل میں لائے گئے کمیونٹی پروجیکٹ بھی شامل ہیں ، جن کے مجموعی منصوبہ جاتی اخراجات 105 کرو ڑروپئے کے بقدر ہیں اور نمونہ روزی روٹی کلسٹر اور ویلیو چین ترقیات کے تحت 31 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے 176 دیہی بنیادی ڈھانچہ جاتی پروجیکٹوں کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے ۔
کمیونٹی ترقیات گروپ ( سی ڈی جی ) ہر ایک گاؤں کے لحاظ سے تشکیل دیا جا تا ہے ، جس میں ہر کنبے کے تین اراکین شامل ہوتے ہیں اور کمیونٹی ترقیات منصوبے کو پیش نظر رکھتے ہوئے 10 لاکھ روپئے تک کی پروجیکٹ فنڈنگ فراہم کی جاتی ہے ۔ سی ڈی پی کے تحت ، جو سرگرمیاں شامل ہیں ، ان میں بنجر زمین کو دوبارہ لائق کاشت بنانا ، پانی کے زائد بہاؤ کی روک تھام کے لئے چیک ڈیم بنانا ، پود کاری اور شجر کاری ، باغبانی پروجیکٹ ، ہائیڈروجن کے توسط سے گاؤں میں روشنی کا انتطام ، شمسی توانائی کے استعمال سے روشنی کا انتظام ، گھر کے آس پاس خالی پڑی زمین کو لائق کاشت بنانے کے لئے بارانی پانی کو جمع کرنا اور اسے آبپاشی کے لئے بروئے کار لانا ، مویشی پروری ، صحت اور صفائی ستھرائی وغیرہ شامل ہیں ۔ سی ڈی پی گاؤں کو بڑے پیمانے پر مثبت اثرات سے ہمکنار کر رہے ہیں کیونکہ سی ڈی جی کے اراکین ، جو گاؤں کی برادریوں سے ہی منتخب ہوتے ہیں ، وہ انہیں سرگرمیوں کو منتخب کرتے ہیں ، جو ان کی اپنی مخصوص ترقیاتی ضروریات کی تکمیل کرتی ہیں ۔
دیہی بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹ کے تحت 49 کموڈٹی کلیکشن مراکز ، 51 روڈ سائڈ مارکیٹنگ شیڈ ، 15 اہم مقامات پر واقع مارکیٹنگ شیڈ ، 63 پروسیسنگ اکائیاں ( جن میں بانس راؤنڈ اسٹک اکائیاں بھی شامل ہیں ) ، مسالحوں کی ڈبہ بندی کی اکائیاں ، چاول کی پروسیسنگ کی اکائیاں ، خنزیر اور مچھلیوں کا چارہ تیار کرنے والی ملیں ، جدید خنزیر پروری اکائیاں ، ماہی پروری مراکز ، سائنٹفک مذبح خانے ، مرغی بطخ پالنے کے مراکز اور افزائش نسل کے مراکز ، زرعی بیجوں کی ڈبہ بندی کی اکائیاں ، ادرک کی ڈبہ بندی کی اکائیاں ، عمدہ قسم کی مرچوں کی ڈبہ بندی کی اکائیاں ، بڑی الائچی کو ڈبہ بند کرنے کی اکائیاں اور پلانٹ ، سبزی پیک کرنے کے مراکز ، سبز چائے پروسیسنگ کے پلانٹ ، پھلوں کی ڈبہ بندی کی اکائیاں ، سی ایل بی آر سی ، ٹیلرنگ اکائیاں ، تربیتی مراکز ، یارن یعنی دھاگوں کے بینک ، ویونگ کلسٹر یا بنائی کے مراکز سے وابستہ افراد کے لئے سہولتوں کی فراہمی وغیرہ شامل ہیں ۔
تمام تر پروجیکٹ اضلاع میں سیلف ہیلپ گروپ کے ذریعے روزی روٹی کی فراہمی سے متعلق سرگرمیاں اراکین کی جانب سے انجام دی جاتی ہیں اور ان سرگرمیوں نے خاطر خواہ طور پر عوام کے لئے روزی روٹی کی فراہمی کے عمل کو آسان بنایا ہے ، جس کے نتیجے میں کنبہ جاتی آمدنی میں اضافہ رونما ہوا ہے ۔ خواتین زیادہ علم و آگہی کی حامل ہو گئی ہیں اور وہ اپنا موقف واضح انداز میں پیش کرتے ہوئے بہتر قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہی ہیں ۔ این ای آر ایل پی دخل اندازیوں نے متعدد مثبت تبدیلیاں پیدا کی ہیں ۔ ایک ایس ایچ جی قائد تری پورہ میں ریاستی قانون ساز اسمبلی میں کابینی وزیر کے عہدے پر پہنچ گیا ہے اور متعدد ایس ایچ جی قائدین آج پنچایت لیڈر بن چکے ہیں ۔ برادریاں سرگرم اور فعال بن رہی ہیں اور پورے جوش و خروش سے ترقیاتی عمل میں حصہ لے کر ملکیت کی حامل بن رہی ہیں ۔
۔ ۔ ۔ ۔
U. No. 3937
(Release ID: 1583531)
Visitor Counter : 81