وزارات ثقافت

جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے 6 ریاستوں کے 517 بلدیاتی اداروں کے لئے نیشنل مونومینٹس اتھارٹی سے متعلق مربوط این او اے پی ایس سنگل ونڈو کلیئرنگ سسٹم کا آغاز کیا

Posted On: 27 AUG 2019 6:18PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،27؍اگست2019؍سیاحت و ثقافت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج نئی دہلی میں 6 ریاستوں کے 517 بلدیاتی اداروں کے لئے نیشنل مونومینٹس اتھارٹی(این ایم اے)سے متعلق مربوط این او سی آن لائن ایپلی کیشن پروسیسنگ سسٹم کا آغاز کیا۔اس سے محکمہ آثار قدیمہ کے ذریعے ممنوعہ اور ریگولیٹیڈ علاقے میں کسی بھی طرح کے تعمیری کام کے لئے این او سی کے لئے دی گئی درخواستوں کی آن لائن پروسیسنگ مدد ملے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017YZZ.jpg

 

اس موقع اظہار خیال کرتے ہوئے ثقافت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ شہر کاری میں اضافہ، ترقی اور آبادی کے بڑھتے دباؤ کی وجہ سے زمین پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ اس میں مرکز کے ذریعے محفوظ قرار دی گئی یادگاروں کے قرب  وجوار کی زمینیں بھی شامل ہیں۔ چونکہ یادگاروں یا یادگاروں والی جگہوں پر اس کا منفی اثر پڑتا ہے، لہٰذا یہ اہم ہے کہ مرکز کے ذریعے محفوظ قرار دی گئی یادگاروں کے قرب و جوار کے علاقوں کو مناسب طریقے سے ریگولیٹ کیا جائے،جس میں انفرادی ضرورتوں اور ترقی کے درمیان توازن قائم کیا جائے، وہیں ان محفوظ یادگاروں کا تحفظ بھی ہو۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027E48.jpg

 

وزیر موصوف نے کہا کہ اس ویب سائٹ سے ڈیجیٹل انڈیا اور کاروبار کو آسان بنانے سے متعلق وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تصور کے پس منظر میں عام لوگوں کو بڑی مدد ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ کئی دفعہ لوگوں کو قانون کی جانکاری نہیں ہوتی اور وہ اس کا شکار بن جاتے ہیں۔ یہ این ایم اے کا ایک بڑا قدم ہے اور ہماری توجہ یہ ہے کہ عام لوگوں کو اس کے تئیں بیدار کیا جائے۔

جناب پٹیل نے کہا کہ آج سے چھ نئی ریاستیں اس مربوط آن لائن ایپلی کیشن پورٹل کا حصہ ہوں گی۔انہوں نے نئی نئی شامل ہوئی ریاستوں کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دوسری ریاستیں بھی جلد ہی اس کا حصہ بنیں گی۔

ریاستوں اور وہاں کے شہری بلدیاتی اداروں کی تعداد حسب ذیل ہے۔

  1. مدھیہ پردیش(378)
  2. آندھر پردیش(110)
  3. ہریانہ(15)
  4. پنجاب(10)
  5. جھارکھنڈ(3)
  6. تلنگانہ(1)

پہلے یہ نظام صرف دہلی کے پانچ شہری بلدیاتی اداروں اور ممبئی کے ایک بلدیاتی ادارہ کے لئے دستیاب تھا۔

اس پورٹل کو بھارتی خلائی تحقیق کے ادارے (اسرو)کے موبائل ایپ اسمارٹ ‘اسمارک’ایپ سے جوڑا گیا ہے۔

نیشنل مونومینٹس اتھارٹی (این ایم اے)کا قیام حکومت ہند کی وزارت ثقافت کے تحت ‘‘دی اینسی اینٹ مونومینٹس اینڈ آر کیالوجیکل سائٹس اینڈ ریمینس،اے ایم اے ایس آر(ایمنڈ منٹ اینڈ ویلی ڈیشن ) ایکٹ 2010 کے التزامات کے تحت عمل میں آیا ہے۔ممنوعہ علاقوں میں تعمیراتی کاموں کے لئے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنے کے عمل کو خودکار بنانے کے لئے این ایم اے ایک ویب پر مبنی سافٹ ویئر ڈیزائن ، ڈیولپ اور امپلی مینٹ کرنے کا فیصلہ کیا، جسے این او سی آن لائن ایپلی کیشن پروسیسنگ سسٹم (این او اے پی ایس) کا نام دیا گیا ہے۔یہ یو آر ایلhttp:nmanoc.nic.inپر پبلک ڈومن میں لانچ کیا گیا ہے۔شفافیت لانے کے مقصد سے ‘‘این او اے پی ایس نن سنگل ونڈ و سسٹم’’ 29 ستمبر 2015ء کو لانچ کیا گیا تھا۔مزید برآں‘‘این او اے پی ایس سنگل ونڈو سسٹم’’کو باقاعدہ طورپر یکم مئی 2016ء کو لانچ کیا گیا تھا۔

عرضی گزار کو ایک سنگل فارم بھرنا ہوگاجسے شہری بلدیاتی ادارے کے ذریعے ان متعلقہ ایجنسیوں کے پاس  بھیجا جائے گا، جہاں سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی)حاصل کرنے کی ضرورت ہو۔این ایم اے اس کے بارے میں15 سے30 کام کے دنوں کے اندر مقامی بلدیاتی ادارے کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردے گا۔اس طرح سے پرانے اے ایم اے ایس آر قانون کے مطابق اس کے لئے جو 90دن کا وقت طے کیا گیا تھا، اس میں کمی آئے گی۔

اس کام کے ذریعے نیشنل مونومینٹس اتھارٹی نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اصول ‘‘ریفارم ، پرفارم اورٹرانسفارم’’ کی سمت میں ایک معمولی کوشش کی ہے۔

 

********

 

 

 

م ن۔م م۔ن ع

U: 3889


(Release ID: 1583184) Visitor Counter : 220


Read this release in: Hindi , English