وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماحولیات کے تحفظ کے لئے دودھ کے پاؤچ کو چھوٹا کریں، رعایت دیں اور دوبارہ استعمال کریں

Posted On: 21 AUG 2019 5:22PM by PIB Delhi


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JCK4.jpg

نئی دہلی،21؍اگست،ملک میں  دودھ کی صورت حال پر نظرثانی کے لئے آج مویشی پروری اور  دودھ کے کاربار سے متعلق محکمے  کے سکریٹری کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی گئی۔ اس میٹنگ میں ریاستی امداد باہمی پر مبنی  ڈیری  کی فیڈریشنوں ، پرائیویٹ ڈیریوں کے سی ای او ؍ مینجنگ ڈائریکٹروں ، خواتین اور بچوں کی ترقی  کی وزارت کے نمائندوں، اسکولی تعلیم اور خواندگی ، کامرس اور صنعت  ، نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ  اور اپیڈا  کے سینئر عہدے داروں اور نمائندوں نے شرکت کی۔

یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی  کے اعلان کے  پیش نظر  امول اور مدر ڈیری سے درخواست کی گئی کہ وہ دودھ کے پاؤچوں  کو دوبارہ استعمال کرنے سے متعلق  ایکشن پلان ؍ پروٹوکول مرتب کریں اور  اس کو نافذ کرنے کے لئے  دوسری  دودھ کی فیڈریشنوں میں مشتہر کرنے کی خاطر مویشی پروری  اور دودھ کے کاروبار سے متعلق محکمے  کو فراہم کرے۔

مویشی پروری اور دودھ کے کاروبار سے متعلق محکمہ کے سکریٹری  نے  گجرات مل فیڈریشن (امول)  ، کرناٹک ملک فیڈریشن (نندنی) ، پنجاب ملک فیڈریشن (ورکا) ، مہاراشٹر ملک فیڈریشن ( مہانند) ،  جیسی دودھ کی بڑی فیڈریشنوں سے درخواست کی ہے کہ وہ  پاؤچ کو چھوٹا کریں، رعایت دیں اور  پھر سے استعمال کریں، کی حکمت عملی کو  مہم کے طور پر  چلائیں۔ چھوٹا کریں کا مطلب ہے کہ وہ  آدھے لیٹر کے پیکٹ کے مقابلے  ایک لیٹر کے پیکٹ کی قیمت  کو کم کرکے  چھوٹے  پاؤچ  کے استعمال میں کمی کریں، رعایت کا مطلب ہے کہ  خالی پاؤچ واپس لانے پر  صارفین کو رعایت دیں اور پھر سے استعمال کا مطلب ہے کہ ان پاؤچوں کو  سڑک کی تعمیر وغیرہ میں استعمال کریں۔

مویشی پروری اور ڈیری کے سکریٹری  نے  امداد باہمی پر مبنی دودھ کی تمام فیڈریشنوں اور پرائیویٹ ڈیریوں  سے درخواست کی ہے کہ  وہ گاندھی جینتی ( 2 اکتوبر)  تک  پلاسٹک کے استعمال کو کم از کم آدھا کردیں۔ میڈیا سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ   پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لئے سوچھ بھارت جیسی مہم شروع کریں اور  ماحول کو بہتر بنائیں۔

میٹنگ میں  دودھ کی ڈبہ بندی  میں دودھ کی دستیابی ، سپلائی ، قیمت  اور  در آمدات ؍ بر آمدات جیسے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دودھ کی خریداری کی قیمت  میں یہ مشاہدہ کیا گیا  کہ پورے ملک میں اس کی قیمت میں ایک سے دو روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ نمائندوں سے درخواست کی گئی کہ وہ  دودھ  کی کوالٹی کے پہلو پر توجہ مرکوز کریں اور  پیداوار کی لاگت کو کم کریں۔ میٹنگ میں متعلقہ فریقوں کی موجودگی  کے پیش نظر  مویشیوں کی افزائش  ، ان کے چارے  ، بیماریوں کے بندو بست وغیرہ پر بھی توجہ مرکوز کی گئی تاکہ اگلے پانچ برسوں میں پیداوار برآمدات اور  کسانوں کی آمدنی  دوگنا کرنے کی پالیسی مرتب کی جاسکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن-و ا- ق ر)

U-3807



(Release ID: 1582551) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi