کارپوریٹ امور کی وزارتت
سی ایس آرپراعلیٰ سطحی کمیٹی نے سی ایس آرکے اخراجات کو ٹیکس میں منہاکرنے کے اخراجات بنانے کی سفارش کی
Posted On:
13 AUG 2019 5:49PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،13؍اگست : کارپوریٹ امورکے سکریٹری جناب انجیتی سرینواس نے آج خزانے اور کارپوریٹ کی امورکی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن کو سی ایس آرپراعلیٰ سطحی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی ۔
کمیٹی نے کئی دوررس سفارشات پیش کی ہیں ۔ اہم سفارشات میں ، سی ایس آراخراجات کو ٹیکس سے منہاکئے جانے کے قابل اخراجات بنانا ، بچی ہوئی رقم کو اگلے تین سے پانچ برس تک میں خرچ کرنا، ایس ڈی جی پلس فریم ورک مرتب کرکے ساتویں شیڈول کو ایس ڈی جی کے ساتھ ملانا ( جس میں اضافی طورپرکھیل کود کے فروغ ، بزرگ شہریوں کی فلاح وبہبود ، معذورافراد کی فلاح وبہبود ، آفات کا بندوبست اور وراثتوں کا تحفظ شامل ہے)، مقامی ترجیحات کو قومی ترجیحات کو متوازن بنانا، 5کروڑروپے یا اس سے زیادہ کی سی ایس آرذمہ داریوں کے لئے تجزیاتی مطالعات متعارف کرانا اور ایم سی اے پورٹل پرنافذکرنے والی ایجنسیوں کا رجسٹریشن کراناشامل ہے ۔ دیگرسفارشات میں مربوط تعاون کرنے والوں کے لئے ایک سی ایس آرایکسچینج پورٹل تیارکرنا ، سماجی فائدے والے بانڈس کے لئے سی ایس آرکو اجازت دینا ، سماجی اثروالی کمپنیوں کو فروغ دینا اور بڑے سی ایس آرپروجیکٹوں کے تیسرے فریق کے ذریعہ جائزہ لینے کو لازمی بنایاگیاہے ۔
کمیٹی نے زوردیکر کہا ہے کہ وہ سی ایس آرکو سرکاری اسکیموں کے لئے فنڈ کی کمی کو پوراکرنے کا ذریعہ نہ بنایاجائے ۔ کمیٹی نے قانون کے شیڈول ۔7میں مختلف فنڈس کے سی ایس آرمیں سرگرم تعاون کی حوصلہ شکنی کی ہے ۔ اس میں کہاگیاہے کہ سی ایس آر اخراجات کو بورڈ کے ذریعہ منظورکردہ عمل بنانے اورسماجی مسائل کے ٹیکنالوجی کی بنیاد پرحل تلاش کرنے پرزوردیاگیاہے ۔ کمیٹی میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ یہ ان کمپنیوں کو ، جنھیں 50لاکھ روپے سے کم کی مقررہ رقم حاصل ہے ، سی ایس آرکمیٹی قائم کرنے سے چھوٹ دی جانی چاہیئے ۔ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ سی ایس آرپرعمل درآمد نہ کرنے کو سول جرم قراردیاجاناچاہیئے اوراس پرجرمانہ عائد کیاجاناچاہیئے ۔
سی ایس آرسے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی کا قیام اکتوبر2018میں کارپوریٹ امورکے سکریٹری کی صدارت میں کیاگیاتھا جس کا مقصد سی ایس آرکے موجودہ فریم ورک کا جائزہ لینا اور سی ایس آرکے نفاذ کی نگرانی اور اس کے نتائج کے تجزیئے سمیت سی ایس آرکے نظام کو مستحکم کرنے کے لئے سفارشات پیش کرناہے ۔ کمیٹی کے ارکان میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرس کے ڈی جی اورسی ای او جناب سمیرشرما ، این بی سی سی کے سابق سی ایم ڈی ، ڈاکٹراے کے متل ، ٹاٹاسنس کے چیئرمین جناب این چندراشیکھرن ، بین کیپٹل پرائیویٹ کے ایم ڈی جناب امت چندر، بھارت کے سابق ایڈیشنل سالیسیٹرجنرل ، جناب بی ایس نرسمہا، لوتھراینڈ لوتھرا لأ آفس کے بانی جناب راجیو لوتھرا ، اپولوکی ایکزیکیٹووائس چیئرمین ، محترمہ شوبھنا کامنینی ، ہنی بی نیٹ ورک کے بانی پروفیسرانل گپتا، چارٹرڈاکاونٹینٹ سانتھنا کرشنن ، ہیلپیج انڈیا کے سی ای او ، جناب میتھیوچیرین ، کارپوریٹ امورکی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری جناب گیانیشورکمارسنگھ وغیرہ شامل ہیں ۔
***************
) م ن ۔و ۔ع آ(
U-3706
(Release ID: 1581893)
Visitor Counter : 191