کامرس اور صنعت کی وزارتہ

سنگل برانڈ خردہ تجارت کے لئے رہنما خطوط

Posted On: 24 JUL 2019 3:42PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 24  جولائی  / تجارت و صنعت کے وزیر  جناب پیو گوئل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ  سنگل برانڈ خردہ تجارت  سے متعلق غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری  ( ایس بی آر ٹی ) 2006 ء سے نافذ العمل ہے ۔  2006 ء سے لے کر  29 مارچ ، 2018 ء تک  112 برانڈوں نے   ایس بی آر ٹی سرگرمیوں کے سلسلے میں حکومت سے منظوری  حاصل کر لی  ہے ۔  پریس نوٹ نمبر 1 ، 2018 کی رُو سے 100 فی صد تک کی خود کار راستے کی سرمایہ کاری ایس بی آر ٹی کے تحت کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور اس سلسلے میں  ایک مشتہری بھی کی گئی تھی ، جو  غیر  ملکی زر مبادلہ انتظام  ( بھارت کے بیرون سکونت پذیر کسی فرد کے ذریعے  تمسک  کی منتقلی یا اجرا ) ( ترمیمی ) قواعد و ضوابط  ، 2018 کے تحت  26  مارچ ، 2018 ء کو عمل میں آئی تھی ۔ اپریل ، 2006 ء سے اپریل 2019 ء تک ایس بی آر ٹی شعبے نے  1636.24 ملین امریکی ڈالر کے بقدر کا غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری   سرمایہ حصص  حاصل کیا ہے ۔

          صنعت و داخلی تجارت کے فروغ کے محکمے  کے سکریٹری کی صدارت میں تشکیل دی گئی ایک کمیٹی  نے ، جس میں  نیتی آیوگ  ، متعلقہ انتظامی وزارتوں کے نمائندگان اور آزادانہ طور پر کام کرنے والے تکنیکی ماہرین شامل تھے اور انہیں درخواست دہندگان کے دعووں کا جائزہ لینا تھا  ۔  یہ جائزہ  جدید ترین نوعیت  کی مصنوعات سے متعلق معاملات  اور جدید ترین ٹیکنا لوجی کے سلسلے میں لیا جانا تھا  ، جہاں مقامی طور پر سورسنگ ممکن نہیں تھی ۔ کمیٹی  اس طرح کے معاملات میں رعایت دینے کے لئے اپنی سفارشات پیش کرتی ہے ۔ تاہم کسی بھی  ایف ڈی آئی درخواست پر مقامی سورسنگ  قواعد و ضوابط  کو نظر انداز  کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔

          سنگل برانڈ ریٹیل ٹریڈنگ  ( ایس بی آر ٹی ) کے سلسلے میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی ) پالیسی  / رہنما خطوط کی تفصیلات کا گو شوارہ درج ذیل ہے :

 

سنگل برانڈ  پروڈکٹ ریٹیل  ٹریڈنگ

شعبہ / سرگرمی

سرمایہ حصص کا فی صد / ایف ڈی آئی کیپ

اینٹری روٹ

5.2.15.3  سنگل برانڈ  پروڈکٹ ریٹیل  ٹریڈنگ

100 فی صد

خود کار

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( م ن     ۔  ع ا  )

U. No. 3389



(Release ID: 1580183) Visitor Counter : 107


Read this release in: English