امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

چینی بنانے والی صنعتیں

Posted On: 23 JUL 2019 3:31PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 23  جولائی  / صارفین امور ، خوراک اور سرکاری نظامِ تقسیم کے وزیر مملکت جناب دانوے راؤ صاحب دادا راؤ نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ گنا اگانے والے کاشت کاروں کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے  گنے کے سلسلے میں   قانونی کم از کم قیمت ( ایس ایم پی ) کی جگہ واجب اور  منفعت بخش قیمت ( ایف آر پی ) کا نظریہ اپنایا ہے ، جس کے  تحت  گنے کی فصل کا بہتر فائدہ  کاشت کاروں کو حاصل ہوتا ہے اور کاشت کاروں کو  وابستہ خطرات سے بھی تحفظ حاصل ہوتا ہے  ۔  10-2009 ء کے گنا سیزن سے  مرکزی حکومت  زرعی لاگت اور  قیمتو ں کے کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر گنے کی ایف آر پی  کا تعین کرتی آئی ہے ۔ اس سلسلے میں  حصص داروں اور متعلقہ افراد سے بھی  مشورہ کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ ، حکومت کی جانب سے وقتاً فوقتاً مختلف النوع پالیسی  دخل اندازیاں بھی کی جاتی ہیں تاکہ کاشت کاروں کو گنے کی قیمتوں کی بر وقت ادائیگی ممکن ہو سکے ۔ اگر گنا زیادہ مقدار میں پیدا ہوتا ہے ، تو  اس شکل میں  چینی ملوں کے ذریعے  گنے کی قیمتوں کی ادائیگی پر برعکس اثر پڑتا ہے اور گنا کاشت کاروں کے بقایہ جات  یعنی واجبات رک جاتے ہیں اور بر وقت ادا نہیں ہوپاتے ۔ چینی صنعتوں کی ادائیگی کی صلاحیت   کو بہتر بنانے اور انہیں اس لائق بنانے کے لئے کہ وہ کاشت کاروں سے خریدے گئے گنے کی قیمتیں بر وقت ادا کر سکیں ، حکومت نے  اس سلسلے میں  ماضی قریب میں  بہت سارے اقدامات کئے ہیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ا 

U. No. 3349


(Release ID: 1579997)
Read this release in: English