ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

متعدد پروگراموں/ اسکیموں کے لئے مختص بجٹ

Posted On: 22 JUL 2019 4:26PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  22 جولائی 2019، ہنر مندی کے فروغ اور تجارت و کاروبار کی وزارت(ایم ایس ڈی ای) نوجوانوں کی ہنر مندی/ اثر نو ہنر مندی اور ہنر مندی کو فروغ دینے کے لئے مختصر مدتی اور طویل مدتی تربیتی پروگراموں کا نفاذ کررہی ہے۔وزارت کے بڑے پروگراموں میں پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا( پی ایم کے وی وائی)، جن شکشن سنستھان(جے ایس ایس)، نیشنل ایپرینٹس شپ پرموشن اسکیم( این اے پی  ایس) اور کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم( سی ٹی ایس) وغیرہ شامل ہیں۔

پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا( پی ایم کے وی وائی)، فلیگ شپ پروگرام کے تحت 2016 سے لے کر 2020 کی مدت کے دوران ایک کروڑ افراد کو  مختصر مدتی تربیت( ایس ٹی ٹی)، پہلے کی لرننگ کو تسلیم کرنا( آر پی ایل) اور خصوصی پروجیکٹ( ایس پی) پروگراموں کے تحت تربیت فراہم کرائی جائے گی۔اس اسکیم کے دو جزو ہے۔ مرکزی امداد یافتہ مرکزی  انتظام و انصرام  والی اسکیم (سی ایس سی ایم ) کا نفاذ ہنر مندی کےفروغ سے متعلق  قومی کارپوریشن( این ایس ڈی سی) کے ذریعہ کیا جارہا ہے،جبکہ مرکزی امداد یافتہ اور ریاستی انتظام و انصرام والی اسکیم( سی ایس ایس ایم) کا  نفاذ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  ہنر مندی کے فروغ سے متعلق ریاستی مشن( ایس ایس ڈی ایم) کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ 12 جون 2019 کی تاریخ تک کی پی ایم کے وی وائی کی حصولیابیاں ضمیمہ۔I میں دی گئی ہیں۔

جن شکشن سنستھان اسکیم ،جو کہ تعلیم بالغاں اور ہنر مندی کے فروغ کے لئے رضاکار ایجنسیوں کو مدد فراہم کرتی ہے، شہروں کی  جھگی جھونپڑیوں   اور دیہی ہندوستان میں  نادر آبادیوں کی  صلاحیت کو حقیقت بنانے کی سمت میں ایک  نہایت  اہم قدم ہے۔سال 2018-19 کے دوران ہندوستان کی 27 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 247 جن شکشن سنستھان کام کررہے ہیں۔2018-19 کے دوران جن شکشن سنستھان کی کل تربیتی صلاحیت3.72 لاکھ مستفیدین فی سال تھی۔ ہنر مندی کے فروغ اور  تجارت و کاروبار کی وزارت کا منصوبہ تربیتی صلاحیت کو بڑھا کر 4.82 لاکھ مستفیدین فی سال کرنا ہے۔ اس کے لئے موجودہ جن شکشن  سنستھان میں مزید 20 فیصد کی صلاحیت کااضافہ کیاجائے گا اور سال 2019-20 کے دوران 83 نئے منتخب اضلاع میں نئے جن شکشن سنستھان کااضافہ کیاجائے گا۔

حکومت نے نوجوانوں کے لئے روزگار کی ٹریننگ فراہم کرنے اور ان کے روزگار کے مواقع میں اضافہ کرنے کے لئے  نیشنل اپرینٹس شپ پرموشن اسکیم(این اے پی  ایس) کی بھی شروعات کی ہے۔ اس اسکیم کامقصد مالی برس 2019-20 تک اپرینٹس کی شراکت داری کو بڑھا کر 50 لاکھ تک کرنا ہے۔ مالی برس 2016-17، 2017-18 اور 2018-19 کے دوران تقریباً 3.78 لاکھ،4.00 لاکھ اور 4.45 لاکھ امیدواروں کو بالترتیب اپرینٹس شپ کی ٹریننگ فراہم کرائی گئی۔

طویل مدتی تربیتی پروگرام کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ آئی ٹی آئی کے ذریعہ  گرافٹس مین ٹریننگ اسکیم کو لاگو کررہی ہے، تاکہ  صنعت کی مختلف تجارتوں  میں  ہنر مند افرادی قوت کی دستیابی کو یقینی بنایاجاسکے۔33.98 لاکھ کی نشستوں کی صلاحیتوں کے ساتھ کل14494 آئی ٹی آئی(2876  سرکاری اور 11.618  نجی ) ہے۔جوکہ136 سے زائد تجارتوں میں تربیت فراہم کررہے ہیں۔ کچھ مقبول تجارتی ہنرمندی ، الیکٹریشن، فیٹر، میگنسٹ، ویلڈر اور موٹر گاڑیوں کے میکنگ ہے۔تربیت فراہم کرائے جانے والے نوجوان 10ویں کلاس پاس ہیں۔

وزارت کی تین مرکزی امداد یافتہ  اسکیموں کے تحت مختص فنڈز ضمیمہ۔II میں دیئے گئے ہیں۔ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کی درخواست، صلاحیت  اور فنڈ کے استعمال کے مطابق فنڈز جاری کئے جاتے ہیں۔وزارت نے اپنی متعدد پروگرام کے نفاذ کو تیز تر کرنے کے لئے منصوبے تیار کئے ہیں۔ ان منصوبوں میں  انڈسٹری کی قیادت والے ۔ سیکٹر اسکل کونسل کے ذریعہ  ہنر مندی کے نظامی ماحول میں  صنعت کی وسیع شراکت داری کی حوصلہ  افزائی کرنا،نیشنل اسکیم کوالیفکیشن فریم ورک کے اشتراک سے کوالیفکیشن کو ملانا تاکہ ٹریننگ کو صنعت کے موافق بنایاجاسکے۔ مناسب ایکری ڈیٹیشن اور الحاق فریم ورک کے ذریعہ اعلی روزگار کے حامل کورسیز کو چلانے کے لئے تربیت فراہم کرنے والے کی حیثیت سے شرکت کرنے کے لئے صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرنا،صنعتی رابطے اور امیدواروں کی پلیسمنٹ کے لئے وقف شدہ مینٹرشپ کے ساتھ ساتھ پلیسمنٹ سیلف رکھنے والے تربیتی مراکز( ٹی سی)/ تربیت فراہم کرنے والے( ٹی پی)، سیکٹر اسکل کونسل (ایس ایس سی) کے اشتراک وتعاون سے ہر ایک چھ مہینے میں پلیسمنٹ/ روزگار میلوں کاانعقاد  اور تربیت یافتہ امیدواروں کے پلسمنٹ کو آسان بنانے کے لئے تربیتی مراکز اور تربیت فراہم کرنے والے افراد کو ترغیبات فراہم کرنا شامل ہیں۔مزید برآں پلیسمنٹ کےبعد 1500 روپے کی فی ماہ مدد فی زیر تربیت امیدوار خصوصی گروپ( خواتین امیدوار اور معذور افراد) اور خصوصی علاقوں( بائیں بازؤوں کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقے، شمال مشرقی خطہ اور جموں وکشمیر) دو یا تین مہینے تک دی جاتی ہے۔ اس کاانحصار امیدوار کی شہریت کے اضلاع کے اندرون  یا باہر پلیسمنٹ پر ہے۔33 ہنر مندی کی تربیت کے قومی اداروں میں ریگولیٹری انفراسٹرکچر اور تربیت فراہم کرنے والے افراد کی تربیت کو مستحکم کرنے کے لئے مالی تعاون دیا جاتا ہے۔

ہنر مندی کے فروغ اور تجارت و کاروبار کے مرکزی وزیرمملکت جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔

ضمیمہI-

12 جون کی تاریخ تک پی ایم کے وی وائی کی حصولیابیاں

 

اسکیم

تربیت فراہم کرائے گئے افراد کی تعداد

کل سرٹیفایئڈ

 پلیسمنٹ کی کل تعداد

ایس ٹی ٹی

آر پی ایل

خصوصی پروجیکٹ

 تربیت فراہم کرائے گئے کل افراد

پی ایم کے وی وائی۔ 1.0

18,04,110

1,81,798

) (پی ایم کے وی وائی کوئی خصوصی پروجیکٹ نہیں ہے(

19,85,908

14,34,115

2,62,739*

سی ایس سی۔ پی ایم کے وی وائی 2.0

27,06,394

21,03,959

1,00,179

49,10,532

37,90,959

12,07,049

سی ایس ایس ایم۔ پی ایم کے وی وائی 2.0

3,01,398

این/ اے

این/ اے

3,01,398

2,06,306

53,491

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*پلیسمنٹ کی ٹریکنگ لازمی نہیں تھی

 

ضمیمہ۔II

 

گزشتہ تین برسوں کے دوران ایم ایس ڈی ای  کی متعدد اسکیموں کے تحت مختص فنڈز

 

(کروڑ روپے میں)

نمبرشمار

اسکیم کانام

مختص فنڈ

   

2016-17

2017-18

2018-19

1.

 ہنرمندی کا فروغ

     
         
 

مرکزی جزو

1357.00

1046.50

1366.39

 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام خطے کاجزو

0.00

543.50

787.95

         

2.

اپرینٹس شپ او ٹریننگ

     
         
 

مرکزی جزو

279.17

975.59

602.34

 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام خطے کاجزو

0.00

175.81

144.05

         

3.

پالی ٹیکننگ کی اسکیم*

     
         
 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام خطے کاجزو

0.00

0.00

190.00

         

4.

** دیگر اسکیمیں

     
 

مرکزی جزو

168.11

274.74

309.27

         
 

ذیلی میزان

     
         
 

مرکزی جزو

1804.28

2296.83

2278.00

 

ریاست /مرکز کے زیر انتظام خطے کاجزو

0.00

719.31

1122.00

         
 

کل میزان

1804.28

3016.14

3400.00

 

 

 

 

 

 

2017-18* کے دوران فروغ انسانی وسائل سے ایم ایس ڈی ای منتقل کی گئی اسکیمیں اور آر ای مرحلے پر 50.00 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیاگیا

 

 **دیگر اسکیموں میں نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ ایجنسی، نیشنل بورڈ فار اسکل سرٹیفکیشن، ڈیولپمنٹ آف انٹر پریئنر شپ، ماڈل آئی ٹی آئی/ ملٹی  اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور سکریٹریٹ شامل ہیں۔ جن کے پاس ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام کا کوئی حصہ نہیں ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

  م ن۔ م ع۔رض

 

U- 3316



(Release ID: 1579819) Visitor Counter : 139


Read this release in: English