کامرس اور صنعت کی وزارتہ

امریکہ کے ذریعہ درآمداتی محصول میں تبدیلی

Posted On: 17 JUL 2019 5:31PM by PIB Delhi

نئیدہلی18جولائی ۔تجارت وصنعت کے وزیر مملکت جناب ہردیپ سنگھ پوری نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ  ایران  ،  ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ساتھ  بھارت کے باہمی تعلقات  اپنی خوبیوں  پر مستحکم  ہیں اور ان تعلقات پر دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات  کا کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا ۔ حکومت ہند لگاتار پیمانے پر اس سلسلے میں  قومی مفادات کے تحفظ  کی نگرانی کرتی ہے اور ان مفادات  کے تحفظ اور ان کی سلامتی کے لئے تمام ضروری اقدامات کرتی ہے ۔

امریکہ نے مارچ 2018  میں  عالمی پیمانے پر فولاد  اور ایلومینیم  دونوں دھاتوں کے سلسلے میں  تجارتی توسیع ایکٹ  1962   کی دفعہ  232  کے تحت فولاد اور ایلومینیم  پر بالترتیب  25 فیصد اور 10 فیصد   کا اضافی محصول عائد کردیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ بھارت  کی جانب سے  کی جانے والی فولاد کی برآمدات  جو امریکہ کو  کی جارہی تھیں ، ان میں  19-2018   کے مالی سال کے دوران  35 فیصد کی تخفیف رونما ہوئی ۔  یہ تخفیف  18-2017  کے  مالی سال کے مقابلے میں رونما ہوئی ۔متاثرہ  لائنوں کے تحت  ایلومینیم  برآمدات میں اسی مدت کے دوران  14 فیصد  کا اضافہ درج کیا گیا ہے ۔

 بھارت اس موضوع پر امریکہ سے باہمی تجارتی گفت وشنید  کے تحت  بات چیت کرتا رہا ہے ۔ امریکہ نے  ان محصولات کو واپس لینے  کی بھارت کی درخواست مسترد کردی ہے ۔اس  کے رد عمل میں  حکومت ہند  نے  امریکہ میں تیار ہونے والی یا امریکہ سے برآمد ہونے والی  28  اشیا پر  محصول عائد کردیا ہے اور یہ فیصلہ 16 جون  2019سے بموجب نوٹی فکیشن نمبر 17/2019  کسٹم   مورخہ 15 جون 2019  محکمہ مالیات   ،  نافذ العمل ہواہے ۔توقع کی جاتی ہے کہ اس قدم سے امریکہ سے درآمد کی  جانے والی 28 اشیا  یا مصنوعات کے سلسلے میں  محصول کے لحاظ سے تقریباََ  217  ملین  (مجموعی ) امریکی ڈالروں کا  اثرمرتب ہوگا۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-3214



(Release ID: 1579278) Visitor Counter : 40


Read this release in: English