شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

لُک ایسٹ ایجنڈا

Posted On: 17 JUL 2019 1:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی،17؍جولائی،ایکٹ ایسٹ پالیسی (مشرق میں سرگرم پالیسی) کا مقصد بھارت کے مشرق میں واقع قریب ترین اور دیگر پڑوسی ملکوں کے ساتھ بھارت کے تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔ آسیان - بھارت  پلان آف ایکشن (20-2016) اگست 2015 میں  کوالالمپور میں آسیان – بھارت  وزرائے خارجہ کی 13ویں میٹنگ میں منظور کیا گیا تھا ، جس کی   نومبر 2015 میں  کوالالمپور میں منعقد  13 ویں آسیان – بھارت  سربراہ کانفرنس میں  توثیق کی گئی تھی۔ یہ ایکشن پلان بھارت اور آسیان ملکوں کے درمیان تین اہم  شعبوں (1)  سیاسی سکیورٹی  (2) معاشیات (3) سماجی ثقافتی تعلقات  میں  تعاون کا نقشہ راہ فراہم کرتا ہے۔ 20-2016 کے  ایکشن پلان کے تحت  ان تینوں شعبوں میں بھارت – آسیان  تعلقات کو فروغ دینے کے لئے بہت سی سرگرمیاں کی گئیں۔ ان میں سے کچھ  سرگرمیاں  شمال مشرقی ریاستوں  میں منعقد ہوئیں ، جن میں  آسیان – بھارت  یوتھ سمٹ شامل ہے ، جو 5 سے 7 فروری 2019  کے درمیان  آسام کے گوہاٹی میں منعقد ہوا۔ سال 18-2017 میں  آسیان – بھارت تجارت 81.33 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو  17-2016 کے  مقابلے  13.64  فیصد زیادہ ہے۔

توجہ کا مرکز شمال مشرقی ریاستوں میں کنکٹی ویٹی ، رسائی اور  خطے کے لئے  مختلف اقدامات کے ذریعے سہولیات  کی فراہمی میں  اضافہ کرکے  ترقی اور خوش حالی  پر ہے ، جس میں بنگلہ دیش کے ساتھ  شمال مشرقی خطے کی  کنکٹی ویٹی کو بہتر بنانا ، سیاحت اور سرحد پار کی کنکٹی ویٹی  کو بہتر بنانے کے لئے  میانما سے شمال مشرق کی رسائی کو بہتر بنانا ، موریہہ میں  زمین سرحد کراسنگ  معاہدے  اور مربوط چیک پوسٹ کو فروغ دینا، بھارت- میانما – تھائی لینڈ سہ ملکی  شاہراہ کے پروجیکٹ کو فروغ دینا  اور میانما میں  کالا دان ، کثیر ماڈل  والے  ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ  شامل ہیں۔

بھارت بحرالکاہل ڈویژن ( سابقہ آسیان ایم ایل ڈویژن)  کے بجٹ ، اور آسیان – بھارت فنڈ  (اے آئی ایف)  ، آسیان – بھارت گرین فنڈ (اےآئی جی ایف)   اور  آسیان – بھارت  سائنس وٹیکنالوجی ترقیاتی فنڈ ( اے آئی ایس  ٹی ڈی ایف)  کے بجٹ سے  مختلف پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں۔ یہ فنڈ حکومت ہند نے  آسیان کے رکن ملکوں کے ساتھ مشترکہ پروجکٹوں کو شروع کرنے کے لئے  قائم کئے تھے۔ یہ فنڈ مسلسل جاری رہنے والے فنڈ ہیں، جنہیں ضرورت کی بنیاد پر  گھٹایا  بڑھایا جاسکتا ہے۔

 بھارت کی طرف سے بنگلہ دیش کو فراہم کردہ 8 ارب ڈالر کے  قرضوں کے تین سلسلوں (3 لائن آف کریڈٹ) کے تحت  حکومت ہند نے  بنگلہ دیش کے راستے  اپنے شمال مشرقی خطے کے ساتھ  کنکٹی ویٹی بڑھانے کے لئے کئی پروجیکٹ شروع کئے ہیں۔

بھارت نے  پروجیکٹوں کی منظوری میں تقریبا  1.04  ارب ڈالر  خرچ کئے ہیں اور   میانما  کو 750 ملین ڈالر کے بھارت کے ایل او سی  سے  478.9 ملین امریکی ڈالر  کے  رعایتی قرضے دئے ہیں۔ فنڈ کی منظوری والے پروجیکٹوں میں  کالا دان کثیر ماڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ جیسے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ ، 69 پلوں کی جدید کاری  اور  سہ ملکی شاہراہ پر  کلیوا - یارگی سڑک کے حصے کی تعمیر  وغیرہ شامل ہے۔ ہمارے لائن آف کریڈٹ کے پروجیکٹوں میں ریلوے انجنوں اور رولنگ اسٹاک کی خریداری  ڈاٹا لنک کا قیام،  اور ٹیلی مواصلات کے پروجیکٹ وغیرہ شامل ہیں۔

مذکورہ معلومات آج  شمال مشرقی خطے کی ترقی  کے  مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات اور پنشن ،  ایٹمی توانائی  اور خلاء کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  لوک سبھا میں ایک  تحریری  سوال کے جواب میں فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

​​​​​​​U-3181



(Release ID: 1579154) Visitor Counter : 126


Read this release in: English