کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت – برطانیہ مشترکہ اقتصادی اور تجارتی کمیٹی کی تیرھویں میٹنگ کے بعد جاری مشترکہ بیان

Posted On: 17 JUL 2019 9:16AM by PIB Delhi

 

نئیدہلی17 جولائی ۔کامرس اور صنعت  نیز ریلویز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل  اور برطانیہ کے  بین الاقوامی تجارت کے وزیر خارجہ   ڈاکٹر لیام فوکس  نے  15  جولائی 2019  کو  بھارت -  برطانیہ مشترکہ اقتصادی اورتجارتی کمیٹی   ( جے ای ٹی سی او )  کی  تیرھویں میٹنگ کے سلسلے میں  لندن میں  ملاقات کی ۔  میٹنگ کے بعد ایک مشترکہ بیان جار ی کیا گیا  ،جس کی تفصیلات درج ذیل ہیں :

  • اس  میٹنگ  میں  ہم نے اپنی  اسٹریٹجک  اقتصادی شراکتداری  اور بڑھتے ہوئے  باہمی تجارتی تعلقات  کا جائزہ لیا۔  برطانیہ-  بھارت میں تجارت میں  اضافے کا سلسلہ جاری ہے  اور گزشتہ تین برسوں  میں  2015 سے  2018  کے درمیان  دونوں ملکوں کی  باہمی تجارت میں  27 فیصدکا اضافہ ہوا ہے ۔بھارت  اور برطانیہ دونوں  کو اس اہم شراکتداری کو مزید فروغ دینے میں دلچسپی ہے اور ہم اسے وسیع  تر بین الاقوامی خوشحالی تک  پہنچانا چاہتے ہیں۔
  • ہم نے  مستقبل کے معاملات کا بھی جائزہ  لیا اور انقلابی نوعیت کی ایک نئی بھارت  -برطانیہ تجارتی ساجھیداری کے تعلق سے اپنے عہد کا اعادہ کیا،جس  کا اعلان وزیر اعظم نے  اپریل  2018  میں کیا تھا۔اس کے تحت  تجارت کے سلسلے میں  رکاوٹوں کو دور کرنے  کے لئے مل کر کام کرنا ہے کیونکہ نے اپنی آزادتجارتی   پالیسی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے ۔ ہم اپنی تجارتی ساجھیداری کے  امکانات  میں توسیع کے منتظر ہیں ۔ اس سلسلے میں دونوں  ممالک   ایسے بلاک  تعمیر کرنے  کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں  ،جن میں  مستقبل میں  مزید تجارتی سمجھوتوں کی گنجائش ہوگی۔

تجارتی ساجھیداری :

  • ہم نے تجارت کے بارے میں  مشترکہ ورکنگ گروپ کی  پیش رفت کا خیر مقدم کیا ، جس  کا مقصد بھارت – برطانیہ مشترکہ تجارتی جائزے کی بارہویں  میٹنگ میں  اتفاق رائے  پانے والی سفارشات  پر عمل  درآمد کرنا تھا۔ہم نے  خوراک اور مشروبات  ،  اطلاعاتی مواصلاتی ٹکنالوجی  ( آئی سی ٹی )   عمرانیات اور خدمات  کے اعدادوشمار کے بارے میں  حکومت سے حکومت کے درمیان  مذاکرات کے قیام کو نوٹ کیا ہے ۔ہم  کاروبار کے سلسلے میں  قریبی تعاون  سے  خوش ہوئے ہیں  اور تجارت کے معاملے میں  غیر محصولی رکاوٹوں  پر توجہ    دینے میں  جو پیش رفت حاصل کی گئی ہے ،اس سے بھی خوش ہیں۔
  • ہم نے  اگلے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے ، جو تجارت کے بارے میں  مشترکہ ورکنگ گروپ  ( جے  ڈبلیو  جی )  کی طرف سے  شروع  کئے گئے کام  کا امکان بڑھانے کے سلسلے میں  اٹھائے  گئے ہیں ۔اس کے ساتھ ہی ساتھ مشترکہ ورکنگ گروپ کیمکلز اور خدمات کے معاملے میں  تجارت پرتوجہ مرکوز کرے گا۔کیونکہ دونوں  ملکوں کی معیشتوں  میں  خدمات کی بڑی اہمیت ہے ،اس  لئے ہم  خدمات کو شامل کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں دونوں   ملکوں  کو  مہارت حاصل ہے ۔ ان اقدامات سے تجارتی رکاوٹوں  پر توجہ دے کر اور کاروبار کے سلسلے میں  نئے مواقع  پیدا کرکے   ہماری شراکتداری مزید مستحکم ہوجائے گی۔
  •  تجارت کے بارے میں مشترکہ ورکنگ گروپ  ( جے ڈبلیو  جی ) کے تحت  دونوں   ملکوں  نے  عالمی تجارتی تنظیم  ( ڈبلیو  ٹی او ) کے اہم رول کی توثیق  کی ہے ۔ ہم نے  برطانیہ  -  بھارت ملٹی لیٹرل ڈائیلاگ  کے ذریعہ حاصل  کی گئی پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے ، جس  کی اگلی میٹنگ  2019  کے موسم خزاں  میں ہوگی۔دونوں  ممالک  ڈبلیو ٹی او  میں  تعاون کا اپنا سلسلہ جاری رکھیں  گے ۔خاص  طور پر برطانیہ کی طرف سے  رعایات   اور وعدوں  کے  اپنے  نئے پروگرام  کی  حمایت   کے سلسلے میں   ۔
  • دونوں  ملکوں  نے     وسیع  تر بین الاقوامی  ہمہ قومی نظام  کی حمایت کا اعادہ کیا اور سکیورٹی  ،خوشحالی اورترقی  فراہم کرنے میں  اس کی اہمیت کو نوٹ کیا اور اس  کا ایک خاص شکل  دینے  ، مستحکم بنانے اور اس کا تحفظ کرنے کے دونوں ملکوں کے بنیادی  عہد کا اعادہ کیا۔ ہم  اگلے سال  ہونے والی  بارہویں   وزارتی کانفرنس سے  پہلے تعمیری نوعیت کے کام کریں گے تاکہ ایک مثبت نتیجہ برآمد ہو اور ہمہ قومی تجارتی نظام کو   مستحکم  بنانے میں  اپنا رول ادا کرسکیں  ۔
  •  ہم نے مویشی  پروری  ، ڈیری فارمنگ    اور ماہی پروری  کے شعبوں میں  برطانیہ  کے ماحولیات   ،  خوراک اور دیہی امور کے محکمے   اور بھارت کے  مویشی  پروی اور ڈیری فارمنگ کے محکمے کے درمیان  تعاون کے   مفاہمت  نامے کے تحت   حاصل کی گئی  پیش رفت کا خیر مقدم  کیا ۔  اس  مفاہمت نامے کے تحت مشترکہ ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ  اس سال بعد میں  ہوگی ،جس کے تحت ان شعبوں  میں  تعاون  اور  معلومات  میں ساجھیداری کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس وقت جاری تال میل سے  اس  شاندار پیش رفت  کو مزید مستحکم بنایا جاسکے گا جو ہمارے   زرعی کاروبار کے لئے  نئے اور  موثر مواقع   پیدا کرنے میں   تجارت کے سلسلے میں رکاوٹوں  کو دور کرنے  میں  پہلے  ہی حاصل کی جاچکی  ہے۔
  • ہم نے  بھارت  -  برطانیہ  ٹیکنیکل شراکت داری کے ذریعہ  اضافہ شدہ تعاون کا بھی خیر مقدم کیا  اور امید ہے کہ اس پروگرام پر اس سال بھی عمل درآمد جاری رہے گا۔ٹیلی مواصلات  اور آئی سی ٹی کےشعبے میں   تعاون کے سلسلے میں  ڈجیٹل   ،کلچر میڈیا   اور  کھیل  کو د کے  محکمے   اور وزارت مواصلات کے درمیان  مفاہمت  نامے کو قطعی شکل دینے  کے لئے  ، جو کوششیں  کی جارہی ہیں  ،  ہم نے ان کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سے  برطانیہ – بھارت ،ڈجیٹل  تجارت اور  ٹیلی مواصلات کے شعبے  میں  ہمارے تعاون  کو مزید آگے بڑھانے میں مدد  ملے گی۔  یہ ایک ایسا شعبہ  ہے جس میں دونوں  ملکوں کو مہارت حاصل ہے اور ہمیں  امید  ہے کہ اس  میں  مزید  پیش رفت ہوگی۔  ہم  باہمی طور پر مفید   مفاہمت  نامے پر جلد از جلد دستخط  کئے جانے کے منتظر ہیں ۔
  •  ہم نے برطانیہ  -  بھارت فاسٹ ٹریک اسٹارٹ اپ فنڈ  کی  پیش رفت کا خیر مقدم کیا ،جس  سے  آلٹر نیٹو انویسٹمنٹ فنڈز میں  زیادہ سرمایہ آسکے گا۔  ان  فنڈز سے  ان فنڈ  ز  کی  مدد کی جاسکے گی ،جن کے پاس  زیادہ سرمایہ نہیں  ہے۔ اس  کے علاوہ  روزگار کے مواقع فراہم کرنے  اور ٹکنالوجی والے  اسٹارٹ اپ کارخانوں  کو مدد دی جاسکے گی اور بھارت – برطانیہ شراکت داری  ایک مشترکہ  فورس  کے طور پر طویل عرصے کے لئے قائم ہوجائے گی۔اس سے  بھارت اور برطانیہ کے درمیان   صنعت کاری اور اختراعی نوعیت کے  سلسلوں  کو مستحکم بنایا جاسکے گا۔
  • دونوں  ملکوں  نے  برطانیہ -  بھارت سرمایہ  کاری  تعلقات کے استحکام کا خیر مقدم  کیا اور بیرونی سرمایہ کاری کے  بندوبست کے  اپنے  عہد کی توثیق کی ۔  برطانیہ اور بھارت  2010  سے   ایک دوسرے کی معیشتوں  میں  5  بڑے سرمایہ کار کے طور پر کام کررہے ہیں ۔ سرمایہ کاری کو   بھارت میں لانے اور کمپنی مسائل حل کرنے  کے سلسلے میں  برطانیہ -  بھارت فاسٹ ٹریک  میکانزم  نے  جو کام کیا ہے ، ہم  نے اس کا بھی اعتراف کیا۔  بھارت نے  برطانیہ میں  فاسٹ ٹریک میکانزم  کے قیام  کا خیر مقدم  کیا ،جس  نے برطانیہ  میں  بھارتی سرمایہ کاری کے  بندوبست  میں  مدد دی ہے ۔دونوں  ممالک  برطانیہ -  بھارت سرمایہ کاری مذاکرات   کا  پہلا دور مستقبل قریب میں  منعقد ہونے  کے  منتظر ہیں۔
  • دونوں  ملکوں  نے  مستحکم  کاروبار  اور ریگولیٹری   نظاموں کی اہمیت سے اتفاق کیا اور  کاروبار کو  آسان بنانے کے بہترین طریقوں  میں ساجھیداری کے  سلسلے میں  برطانیہ اور بھارت کے درمیان موجودہ   ساجھیداری کا خیر مقدم کیا۔برطانیہ نے  بھارت  کو مبارکباد دی کہ وہ  عالمی بینک کی طرف سے   کاروبار میں   آسانی  پیدا کرنے کی درجہ بندی  میں  2019  میں  77ویں پوزیشن  پر آگیا جبکہ  2014   میں                                                                                                                                                                                                                                                        وہ  65 ویں  پوزیشن  پرتھا۔اس  کے ساتھ ہی ساتھ  ہمارے دونوں وزرائے اعظم  نے  2016  میں  جس  مفاہمت  نامے پر دستخط  کئے تھے ، اس  کے تحت  طرفین نے اپنی مہارت میں ساجھیداری کا سلسلہ  جاری رکھا ہوا ہے  اور بھارت میں  کاروباری ماحول  کو مستحکم بنانے کے سلسلے میں  کام کا سلسلہ   جاری رکھا ہوا ہے ۔ ہم اس حقیقت  کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں کہ اس تعاون  میں   صنعت  اور  داخلی تجارت  کے محکمے            ( ڈی پی آئی آئی ٹی ) کے ساتھ کام کرتے ہوئے برطانیہ کے حمایت یافتہ پروگرام کے ذریعہ  اضافہ ہوا ہے ۔اس کا مقصد   بھارت کے   ترقیاتی ایجنڈے  میں   ،  جہاں  کہیں ضرورت پڑے  ،برطانیہ کے بھارت کے ساتھ  بیرونی  تجارتی ماحول میں اصلاحات کرنا ہے ۔
  • طرفین نے  اقتصادی ترقی اور عالمی تجارت کو آگے بڑھانے کے معاملے میں دانشورانہ املاک  ( آئی پی ) کے اہم رول کو تسلیم کیا اور   دانشورانہ املاک کے بارے میں  برطانیہ -  بھارت  مفاہمت نامے کے تحت  جاری کام کا خیر مقدم کیا  ،جس کے  اب نتائج برآمد ہونے  لگے ہیں۔ ہم  ایک مضبوط   اورقابل بھروسہ  ماحو ل کے مثبت اثرات کو مستحکم  بنانے اور اسے فروغ دینے  کے لئے  مل کر کام کرنے کاسلسلہ جاری رکھیں  گے۔ یہ ماحول  برطانیہ اور بھارت کے درمیان  باہمی تجارتی  مذاکرات  میں  آئی پی کی اہمیت بڑھانے    کو تسلیم کرتا ہے اوراختراع نیز  تخلیقی   کاموں کا تحفظ کرتا ہے۔
  • دونوں  ملکوں نے  قانون اورانصاف کے بارے میں مفاہمت  نامے پر دستخط کئے جانے کا خیر مقدم کیا ۔اس مفاہمت  نامے سے بہت سے معاملات  میں  ، جن میں قانون کی حکمرانی  ،تنازعات کا حل ،  تربیت   ، ٹکنالوجی کے استعمال اور قانونی خدمات   کو  منضبط   کرنے جیسے معاملات شامل ہیں اور زیادہ تعاون  اور مہارت کی راہ ہموار ہوتی ہے ۔ دونوں وزیروں  نے  اس بات  پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ اس مفاہمت  نامے   کے تحت  جو  مشترکہ مشاورتی کمیٹی قائم کی گئی تھی ،اس کی  پہلی میٹنگ  پہلے ہی ہوچکی ہے اور دونوں  ملکوں  نے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں آئندہ اقدامات سے اتفاق کرلیا ہے ۔
  • دونوں ملکوں  نے  اپنے باہمی  تجارتی تعلقات میں ’ ایکسس انڈیا  پروگرام ‘ (اے آئی پی ) کی اہمیت   اور چھوٹےاور درمیانہ درجے  کی صنعتوں  (ایس ایم ایز ) کے رول کو  تسلیم کیا ہے ۔ مستقبل کی جانب نظر کرتے ہوئے ہم  یہ امکانات تلاش کریں گے کہ کس طرح  ایس  ایم ایز کے مواقع  میں توسیع کی جائے تاکہ  مستقبل کی  برطانیہ  -  بھارت تجارت کے سلسلے میں   جے ای  ٹی سی او   کے مذاکرات  مفید  ثابت ہوسکیں ۔
  • دونوں ملک  اس حقیقت کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں کہ پچھلے سال   برطانیہ نے  بھارت کے لئے 55 ہزار سے زیادہ  ہنرمندی    کے ویزا   جاری کئے ۔ یہ تعداد   باقی دنیا  کو جاری کئے گئے ویزاؤںکی تعداد سے بھی زیادہ ہے ۔ ہم نے اس بات کو بھی نو ٹ کیا ہے کہ جے ای ٹی سی او  کی  پچھلی میٹنگ کے بعد  برطانیہ نے   ہنر مندی  پر مبنی  ایک امیگریشن سسٹم کے لئے    اپنی مستقبل کی حکمت عملی  کے بارے میں  ایک وھائٹ  پیپر شائع  کیا۔ اس  میں    انگیجمینٹ  کا ایک جامع  پروگرام  بھی شروع کیا ،جس  میں  جنوری  2019   میں  بھارت کے ساتھ  انگیجمنٹ    کا پروگرام   بھی شامل ہے۔

کاروبار پر مبنی مشترکہ ورکنگ  گروپس  :

  • ہم ماضی میں  ٹکنالوجیکل تعاون   ، ترقی یافتہ مینوفیکچرنگ ،  انجنئرنگ اور اسمارٹ شہروں  کے بارے میں  کاروباری قیادت والے

 مشترکہ ورکنگ گروپوں    کی طرف سے  شاندار کام کئے جانے کا بھی اعتراف کرتے ہیں ۔ ہم  نئے گروپوں کے قیام کے  منتظر ہیں ، جو     تجارت اور آئی سی ٹی  ،خوراک  اور مشروبات  نیز  عمرانیات کے  مشترکہ ورکنگ گروپ کے قریبی تعاون سے کام کریں گے۔

جے ای ٹی سی اور کی اگلی میٹنگ :

  • ہم نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ جے ای ٹی سی او کی اگلی میٹنگ  2020  میں  نئی دہلی میںہوگی۔ دونوں وفدوں نے   بھارت اور برطانیہ کی پہلے سے  ہی  گہری شراکت داری کی رفتار کو  اور تیز کرنے کے لئے ایک ساتھ  کام کرنے  کا سلسلہ  جاری رکھنے کا عہد کیا ہے تاکہ دونوں  ممالک   اپنے تجارتی امکانات کی ممکنہ اونچائی تک پہنچ سکیں ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

م ن ۔ج ۔رم

U-3172



(Release ID: 1579076) Visitor Counter : 135