صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مفت زندگی بچانے والی اور جنرک ادویہ

Posted On: 09 JUL 2019 4:01PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،09؍جولائی۔ وزیر مملکت (صحت و کنبہ بہبود) جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ صحت عامہ اور اسپتال ریاستی موضوعات ہیں اور ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ زندگی بچانے والی ادویہ اور جنرک ادویہ کو عوامی صحتی سہولتوں کے تحت تقسیم کرنے سمیت حفظانِ صحت خدمات کو فروغ دیں۔ تاہم قومی صحتی مشن کے تحت ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو عوامی صحت سہولتوں سے استفادہ کرنے والوں کو لازمی ادویہ مفت فراہم کرنے کے عمل میں حمایت دینے سمیت ان کی اپنی حفظانِ صحت خدمات کی فراہم کے نظام کو مستحکم بنانے کے لئے انہیں مالی و تکنیکی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ تمام تر ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے رپورٹ دی ہے کہ انہوں نے متعلقہ ریاستی حکومتوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مفت ادویہ پالیسی مشتہر کر دی ہے۔

ادویہ کی دستیابی کی نگرانی ڈرگ اینڈ ویکسین ڈسٹریبیوشن مینجمنٹ سسٹم (ڈی وی ڈی ایم ایس)کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ ڈی وی ڈی ایم ویب سائٹ پر مبنی سپلائی چین انتظام نظام ہے، جس کا تعلق مختلف ادویہ، سازوسامان، آپریشن وغیرہ میں کام آنے والی اشیا اور دیگر سازوسامان سمیت دواؤں کی خریداری ، سپلائی اور تقسیم سے ہے۔ اس کے تحت ضلعی اور ریاستی سطح  پر تمام تر سہولتوں کے تحت ادویہ کی دستیابی اور نگرانی کا ایک اندرون خانہ نظام ہے۔ ضلعی اور ریاستی سطحوں پر تمام سہولتوں کے ساتھ ادویہ کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے یہ نظام نگرانی کے فرائض انجام دیتا ہے۔ ڈی وی ڈی ایم مختلف علاقائی/ضلعی، دواکے گوداموں، ضلعی اسپتالوں، ان کے ذیلی اسٹورس یعنی کمیونٹی ہیلتھ مراکز اور پرائمری ہیلتھ مراکز کے ساتھ رابطہ رکھتا ہے۔ مزید براں اس نظام کی اپنی کارکردگی ہے، جو مریضوں تک ادویہ کی بہم رسانی پر بھی نظر رکھتی ہے اور اس طریقے سے آخری شخص تک دواؤں کی دستیابی کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

عوام الناس کو قابل استطاعت قیمتوں پر کوالٹی کی حامل جنرک ادویہ  کی فراہم کے لئے  پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا (پی ایم بی جے پی)کا آغاز  کیمیاوی اشیا اور کیمیاوی کھادوں کی وزارت، حکومت ہند کے محکمۂ فارماسیوٹیکلس کے ذریعے کیاگیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت مخصوص دکانیں کام کرتی ہیں، جنہیں پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ دکانیں قابل استطاعت قیمتوں پر جنرک دوائیں فروخت کرتی ہیں ۔ 21؍جون 2019 تک ملک بھر میں 5ہزار 365 پردھان پی ایم بی جے کےمصروف عمل ہیں۔

لازمی ادویہ کی قومی فہرست (این ایل ای ایم) ملک کے صحت عامہ بہم رسانی نظام میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے، جن میں منجملہ دیگر چیزوں کے بنیادی، ثانوی اور حفظانِ صحت کے سہ سطحی نظام کے تحت سبھی کےلئے قابل استطاعت، قابل رسائی اور کوالٹی کی حامل ادویہ فراہم کرانا شامل ہے۔ این ایل ای ایم کا بنیادی مقصد دواؤں کے دانشمدانہ استعمال کو فروغ دینا ہے اور اس میں تین پہلو یعنی لاگت، سلامتی اور اثرانگیزی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ این ایل ای ایم تشخیص کے تحت جنرک ناموں کی ادویہ کو بھی فروغ دیتی ہے۔ مذکورہ فہرست صحیح مقدار میں دوا کی خوراک کی فراہمی کے لئے حوالہ جاتی دستاویز کے طور پر کام کرتی ہے اور تشخیص کے عمل کو مستحکم بناتی ہے۔

چونکہ صحت عامہ ایک ریاستی موضوع ہے، لہذا کتنی دواؤں کو مفت فراہم کرایا جائے گا، اس کا فیصلہ ریاستیں خود کرتی ہیں اور ہر ریاست میں اس کی نوعیت علیحدہ علیحدہ ہے۔ تاہم وزارت نے ایسی لازمی ادویہ کی ایک باقاعدہ فہرست مرتب کی ہے، جنہیں ذیلی مراکز، پرائمری ہیلتھ مرکز، کمیونٹی ہیلتھ مراکزاور ضلعی اسپتالوں میں فراہم کرایا جانا چاہئے۔ یہ فہرست پبلک ڈومین کے تحت درج ذیل ویب سائٹ پر دستیاب ہے: nhsrcindia.org/sites/default/files/Facilityاس فہرست میں درج ذیل گوشوارہ بھی شامل ہے۔

سہولت کا نام

ادویہ کی تعداد

ذیلی مرکز

57

بنیادی صحتی مراکز

285

کمیونٹی صحتی مراکز

455

ضلعی اسپتال

544

مفت ادویہ خدمات پہل قدمی (ایف ڈی آئی ایس آئی) کے تحت جو قومی صحتی مشن کا ایک حصہ ہے، ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مفت لازمی ادویہ کو صحت عامہ کی سہولتوں کے تحت فراہم کرانے کے لئے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے، جس کا انحصار مجموعی وسائل کی دستیابی کے دائرے کے اندر متعلقہ ریاستوں کی جانب سے پیش کئے گئے پروگرام نفاذ کے منصوبوں پر ہوتا ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

م ن ۔  ۔۔۔۔  ۔ک ا

U- 2969



(Release ID: 1577986) Visitor Counter : 59


Read this release in: English , Bengali