بھاری صنعتوں کی وزارت
قومی برقی موبیلیٹی مشن منصوبے کا نفاذ
Posted On:
08 JUL 2019 3:04PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 8 جولائی / بھاری صنعتوں اور سرکاری دائرۂ کار کی صنعتوں کے وزیر جناب اروند گنپت ساونت نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ قومی برقی موبیلیٹی مشن منصوبہ ( این ای ایم یم اپی ) 2020 ء ایک قومی مشن دستاویز ہے ، جس میں تیز رفتاری کے ساتھ برقی موٹر گاڑیوں کو اپنانے کے سلسلے میں نظریہ اور لائحہ ٔ عمل کا امتزاج ہے اور اس میں ملک کےاندر برقی موٹر گاڑیوں کی تیاری کی بات بھی شامل ہے ۔ اس منصوبے کو ، اِس مقصد سے وضع کیا گیا ہے کہ قومی ایندھن سلامتی میں اضافہ لایا جائے ، قابل استطاعت اور ماحولیات دوست نقل و حمل فراہم کرائی جا سکے اور بھارت کی موٹر گاڑی صنعت کو عالمی پیمانے پر مینو فیکچرنگ کے شعبے میں قیادت کے لائق بنایا جا سکے ۔
این ای ایم ایم پی ، 2020 ء ایک جزو کے طور پر بھاری صنعتوں کے محکمے نے ، ایک اسکیم یعنی بھارت میں تیز رفتاری کے ساتھ اختیار کرنے اور مینو فیکچرنگ کرنے ( مخلوط اور ) برقی موٹر گاڑیاں ( ایف اے ایم ای انڈیا ) اسکیم 2015 ء وضع کی ہے تاکہ برقی اور مخلوط موٹر گاڑیوں کی ٹیکنا لوجی کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جا سکے اور ان کی ہمہ گیر ترقی کو بھی یقینی بنایا جا سکے ۔
اس اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت اسکیم کا آغاز دو برسوں کی مدت کے لئے یکم اپریل ، 2015 ء کو کیا گیا تھا ، جسے بعض ازاں وقتاً فوقتاً بڑھایا گیا اور گذشتہ حالیہ توسیع 31 مارچ ، 2019 ء کو کی گئی ہے ۔ ایف اے ایم ای انڈیا کے پہلے مرحلے سے متعلق اسکیم کا نفاذ درج ذیل چار خصوصی شعبوں پر توجہ مرتکز کرتے ہوئے کیاگیا ہے ۔ ( i ) مطالبات کی فراہمی ، ( ii ) ٹیکنا لوجی پلیٹ فارم ، ( iii ) پائلٹ پروجیکٹ ، ( iv) چارجنگ کا بنیادی ڈھانچہ ۔ مطالبات ، ترغیبات کے توسط سے مارکیٹ فراہمی کا مقصد تمام برقی عناصر یعنی دو پہیوں ، تین پہیوں کی موٹر گاڑیوں ، چار پہیوں کی مسافر موٹر گاڑیوں ، ہلکی تجارتی موٹر گاڑیوں اور بسوں کے لئے ترغیبات کی فراہمی تھی ۔
مطالبات سے متعلق ترغیبات برقی اور مخلوط موٹر گاڑیوں کے خریداروں کے لئے دستیاب تھیں اور یہ ترغیبات کم قیمتوں کی شکل میں دستیاب تھیں تاکہ بڑے پیمانے پر لوگ انہیں اپنائیں ۔ اس کے علاوہ ، پائلٹ پروجیکٹوں ، تحقیق و ترقیات / ٹیکنا لوجی ترقیات اور عوامی چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے عناصر کے لئے گرانٹ بھی منظور کی گئی تھی ۔ یہ تمام تر عناصر اس اسکیم کا حصہ تھے ۔ اسکیم کے پہلے جزو کے تحت تقریبات 2.78 لاکھ برقی گاڑیوں کو 343 کروڑ روپئے مجموعی ترغیبات کے ذریعے مدد فراہم کی گئی ۔ اس کے علاوہ 465 بسوں کو اس اسکیم کے تحت مختلف شہروں اور ریاستوں کے لئے منظوری دی گئی ۔
این ای ایم ایم پی ، 2020 ء کے تحت 2020 ء تک مخلوط اور برقی موٹر گاڑیوں کی 6-7 ملین فروخت کا اُلولعزم نشانہ مقرر کیا گیا تھا ۔ ایف اے ایم ای انڈیا اسکیم کے پہلے مرحلے میں حاصل شدہ تجربات کی بنیاد پر یہ بات روشنی میں آئی کہ منصوبے کے متوقع نتائج کے حصول کے لئے وافر تعداد میں چارجنگ اسٹیشن درکار ہوں گے ۔ لہٰذا ایف اے ایم ای اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت اس پہلو پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے ۔
بھاری صنعتوں کے محکمے نے 8 مارچ ، 2019 ء کی اپنی مشتہری ایس او 1300 ( ای ) کے مطابق کابینہ کی منظوری سے 10000 کروڑ روپئے کے منصوبہ جاتی اخراجات کے تحت تین برسوں کے لئے یکم اپریل ، 2019 ء سے اس کا آغاز کیا ہے ۔ اس اسکیم کے نفاذ کا اہم مقصد برقی اور مخلوط موٹر گاڑیوں کو تیزی سے اپنانے کے عمل کی حوصلہ افزائی کرنا ہے ۔ اس کے لئے برقی موٹر گاڑیوں کی خریداری پر ترغیبات فراہم کی جاتی ہیں۔ برقی موٹر گاڑیوں کو چارج کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے سلسلے میں بھی ایسی ترغیبات فراہم کی جاتی ہیں ۔ اسکیم سے متعلق تفصیلات محکمے کی ویب سائٹ درج ذیل پر دستیاب ہیں : (www.dhi.nic.in)
حکومت نے ملک میں برقی موبیلیٹی کو فروغ دینے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔ ان میں سے چند اقدامات کو مختصراً اس طرح بیان کیا جا سکتا ہے ۔
- نئے جی ایس ٹی نظام کے تحت برقی موٹر گاڑیوں پر جی ایس ٹی کی شرحیں 12 فی صد کے کم تر بریکیٹ ( بغیر کسی محصول کے ) رکھی گئی ہیں ، جب کہ روایتی موٹر گاڑیوں کے سلسلے میں 22 فی صد محصول کے ساتھ 28 فی صد جی ایس ٹی نافذ ہے ۔
- بجلی کی وزارت کو برقی موٹر گاڑیوں کی چارجنگ کے لئے بجلی کو ایک خدمت کے طور پر فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ اس کے نتیجے میں چارجنگ کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر ترغیبات فراہم کی جائیں گے ۔
- سڑک نقل و حمل او رشاہراہوں کی وزارت نے بیٹری سے چلنے والی موٹر گاڑیوں کے سلسلے میں پرمٹ کی استثنائی کی مشتہری جاری کی ہے ۔
- ریاستی نقل و حمل محکموں / دائرۂ کار کے اداروں وغیرہ کی جانب سے دلچسپی کے اظہار ( ای او آئی ) کا عمل بھی کیا گیا ہے ، جس کے تحت 5000 برقی بسوں کو متعارف کرایا جانا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( م ن ۔ ع ا ) ( 08– 07 – 2019 )
U. No.2914
(Release ID: 1577850)