نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے قومی اختراعی تحریک چلانے کی اپیل کی
زراعت کو زیادہ نفع بخش اور پائیدار بنانے کے لیے بائیو ٹیکنالوجی ایجادات میں تیزی لائیں: نائب صدر
اسکولوں اور کالجوں میں ایجاد کرنے والے محکمے قائم کریں؛
نائب صدر جمہوریہ نے خواہشمند اضلاع کی کایاپلٹ کرنے میں آگے بڑھ کر شرکت کرنے کے لیے نوجوان موجدوں سے اپیل کی؛
غیر روایتی سوچ اور مسائل کو حل کرنے کے نظریے کو فروغ دینے کے واسطے تعلیم اور تربیت کے نظام کی تشکیل نو کریں: نائب صدر
نائب صدر جمہوریہ نے وزیر اعظم کو ایک ‘‘عظیم ٹرانسفارمر’’ قرار دیا
گاندھین ینگ ٹیکنالوجیکل انوویشن (جی وائی ٹی آئی) ایوارڈز 2019 پیش کئے
Posted On:
06 JUL 2019 4:33PM by PIB Delhi
نئی دہلی،06 جولائی/ نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے ایسے معرکۃ الآرا خیالات اور اختراعات کو فروغ دینے کے لیے قومی اختراع تحریک کی تشکیل دینے کی اپیل کی جو عوام کی زندگی کو بہتر بنائے اور انھیں دولت مند بنائے۔ آج یہاں بایوٹیکنالوجی کے محکمے کے ذریعے منعقدہ ایک تقریب میں گاندھین ینگ ٹیکنالوجیکل انوویشن (جی وائی ٹی آئی) ایوارڈز 2019 پیش کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے جناب وینکیانائیڈو نے ایک نیا اور شمولیت والا ہندوستان بنانے کے لیے ملک بھر میں سماج کے ہر ایک طبقے میں موجود زبردست قابلیت کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے نواجوان سائنسدانوں سے کہا کہ وہ عوام کی زندگی کو مزید آسان بنانے اور آلودگی ، آب وہوا کی تبدیلی، بیماریوں، نسبتاً کم منافع بخش زراعت اور کم کارگر صنعتی عمل جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے سادی کم قیمت والی اور ہائی ٹیک ایجادات کریں۔
ایک مثال دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے تلنگانہ کے بنکر جناب چنتا کنڈی ملیشم کے ذریعے ایجاد کی گئی مشین کا حوالہ دیا جنھوں نے ایک آسو مشین تیار کی۔ یہ دیسی طور پر تیار کی گئی ایک ایسی مشین ہے جو ایک ساڑی بننے میں لگنے والے تقریباً 6 گھنٹے کی مدت کو کم کرکے ڈیڑھ گھنٹہ کردیتی ہے۔
جناب ملیشم کو ان کی ایجاد کے لیے پدم شری سے نوازا گیا اور ان کی زندگی کے سفر اور ان کی حصولیابیوں کے لیے ایک فلم بھی تیار کی گئی۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس موقع پر 21 انعام یافتگان کی ایجاد کے بارے میں نمائش بھی دیکھی اور عام آدمی کے لیے ان ایجادات کے فائدے کے بارے میں پوچھ گچھ میں کافی وقت گزارا۔ انھوں نے کہا کہ اس نمائش کو دیکھنے سے ان کے اندر یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ ملک مستقبل قریب میں تیز رفتار سے معاشی ترقی کرے گا اور ٹیکنالوجی کے میدان میں کامیابی حاصل کرے گا۔
زراعت کو مزید منافع بخش اور پائیدار بنانے کے مقصد سے بایوٹیکنالوجی کی ایجادات میں تیزی لانے کی اپیل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دیگر اہم ترین شعبوں مثلاً صحت، تغذیہ، ماحولیات اور بایو ڈائیورسٹی کے علاوہ زراعت سے متعلقہ شعبوں مثلاً مویشی پروری، ڈیری ، ماہی گیری پر اور زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
سال 2025 تک ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے منصوبوں کے بارے میں جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس ترقی کے لیے اسٹارٹ اپس اور ڈیجیٹائیزیشن محرک ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہر ایک اسکول اور کالج کو ایجادات کے محکمے قائم کرنے چاہئیں اور صنعت کاری کے کلچر کو فروغ دینا چاہیے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت نے پوری طرح کایا پلٹ کے لیے 117 خواہشمند اضلاع کی شناخت کی ہے اور انھوں نے نوجوان موجدوں سے کہا کہ وہ ان اضلاع کی کایا پلٹ کی عوامی تحریک کا حصہ بنیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے‘‘اصلاح کرو، کارکردگی دکھاؤ اور تبدیلی لاؤ’’ کی اپیل کا حوالہ دیتے ہوئے جنا ب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ اس پیغام نے بہت سے معنی پنہاں ہیں۔ اور انھوں نے کہا کہ چونکہ اب انتخابات ختم ہوگئے ہیں اس لئے انھیں وزیر اعظم کو ایک عظیم ٹرانسفارمر قرار دینے اب کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر جناب براک اوباما نے ٹائم میگزین کے لیے لکھے گئے ایک خاکے میں جناب مودی کو ‘ریفارمر ان چیف’ کہا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ملک کی کایا پلٹ کرنا عوام کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہے اور اس عمل میں ایجادات ایک اہم رول ادا کریں گے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان میں تربیت یافتہ اور باصلاحیت نوجوانوں کو ایجادات کا محرک بننا ہوگا۔ نائب صدر جمہوریہ نے نوجوانوں کی ہنرمندی کے فروغ اور ان کی ایسے میدانوں میں کام کرنے میں حوصلہ افزائی کئے جانے کی اپیل کی جن میں کسی نے کوشش نہیں کی ہے۔ انھوں نے روایات سے ہٹ کر سوچنے اور مسائل کو حل کرنے کے نظریے کو فروغ دینے کے لیے نظام تعلیم کی تشریق نو کی اپیل کی۔
اس سلسلے میں جناب وینکیا نائیڈو نے مشورہ دیا کہ سرکاری اسکیموں مثلاً ڈیجیٹل انڈیا اور اٹل ٹنکرنگ لیبس کا اچھی طرح استعمال عالمی مرکز ایجادات کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے کے لیے وقت کی ضرورت ہے۔
آنجہانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کو آج ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ان کی ذہانت، ایک عظیم مقرر اور جموں وکشمیر کے ہندوستان کا ایک اٹوٹ حصہ ہونے کے درجے کو قائم رکھنے میں انھوں نے جو اپنی جان کی قربانی دی اسے ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔
اس موقع پر موجود افراد میں صحت اور خاندانی بہبود، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن ، بی آئی آر اے سی ایس آئی ٹی اے آر ای کے چیئرمین ڈاکٹر آر اے ماشیلکر، گاندھین ینگ ٹیکنالوجیکل انوویشن (جی وائی ٹی آئی) پروگرام ڈاکٹر رینو سوروپ، ڈپارٹمنٹ آف بایوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے سکریٹری پروفیسر انل کے گپتا، سی ایس آئی آر بھٹناگر فیلو اور ہنی بی نیٹ ورک کے بانی بھی شامل تھے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
( م ن ۔اگ۔ را ۔ 06 - 07 - 2019)
U. No. 2860
(Release ID: 1577672)
Visitor Counter : 82