اسٹیل کی وزارت
فولاد کی پیداوار
Posted On:
01 JUL 2019 2:38PM by PIB Delhi
نئی دہلی، یکم جولائی 2019، فولاد کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے ایک سوال کے تحریری جواب میں آج لوک سبھا کو بتایا کہ ملک میں فی الحال فولاد کی پیداوار کی صلاحیت میں فولاد کی پیداوار میں مصروف اکائیوں کی تفصیلات بھی شامل ہیں جنہیں انیکسچر میں دیا جارہا ہے۔ انڈین بیورو آف مائنس کے ذریعہ شائع کردہ انڈین منرل ایئر بُک 2017 کے مطابق 17۔2016 میں 296 کانوں کی رپورٹنگ کی گئی تھی۔ ان میں سے 34 کان سرکاری شعبے میں ہیں جبکہ 262 کانوں کا تعلق پرائیویٹ سیکٹر سے ہے۔
گزشتہ دو برسوں اور رواں سال کے لئے تیار فولاد کی مجموعی پیداوار، برآمد اور کھپت سے متعلق اعداد و شمار حسب ذیل میں دیئے گئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس مدت کے دوران فولاد کی پیدوار اور اس کی گھریلو کھپت میں اضافہ ہوا ہے۔
سال
|
کل تیار فولاد (میٹرک ٹن)
|
مجموعی پیداوار
|
برآمد
|
کھپت
|
2017-18
|
126.856
|
9.619
|
90.708
|
2018-19*
|
131.572
|
6.361
|
97.536
|
اپریل۔ مئی 2019*
|
21.91
|
0.716
|
16.33
|
وسیلہ: جے پی سی، عبوری*
|
فولاد کا شعبہ غیر منضبط شعبہ ہونے کی وجہ سے فولاد کے پلانٹ کے قیام اور اس کے محل و قوع سے متعلق مخصوص فیصلے انفرادی اسٹیل کمپنیوں / سرمایہ کاروں کے ذریعہ ان کی تجارتی اہمیت اور مارکٹ کی سرگرمیوں کے پیش نظر لئے جاتے ہیں۔
انیکسچر
فولاد کی پیداواری صلاحیت اور اکائیوں کی تعداد کی ریاست کے اعتبار سے تفصیلات 19۔2018 (عبوری)
اے۔ پبلک سیکٹر
|
|
|
('000t)
|
('000t)
|
ریاست
|
اکائی
|
صلاحیت
|
پیداوار
|
چھتیس گڑھ
|
بھلائی اسٹیل پلانٹ (بی ایس پی)
|
3925
|
4447
|
مغربی بنگال
|
درگا پور اسٹیل پلانٹ (ڈی ایس پی)
|
1802
|
2219
|
اڈیشہ
|
راور کیلا اسٹیل پلانٹ (آر ایس پی)
|
4400
|
3658
|
جھارکھنڈ
|
بوکارو اسٹیل پلانٹ (بی ایس پی)
|
4360
|
3833
|
مغربی بنگال
|
آئی آئی ایس سی او اسٹیل پلانٹ (آئی ایس پی)
|
2500
|
1888
|
مغربی بنگال
|
الوئے اسٹیل پلانٹ (اے ایس پی)
|
234
|
101
|
تمل ناڈو
|
سیلم اسٹیل پلانٹ (ایس ایس پی)
|
180
|
117
|
کرناٹک
|
وسوا ریا آئرن اینڈ اسٹیل پلانٹ (وی آئی ایس ایل)
|
118
|
0
|
میزان: اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ (ایس اے آئی ایل)
|
17519
|
16263
|
آندھرا پردیش
|
راشٹریہ اسپتال نگم لمیٹیڈ (آر آئی این ایل)
|
6300
|
5233
|
کل پبلک سیکٹر
|
23819
|
21496
|
بی۔ پرائویٹ سیکٹر
|
|
|
('000t)
|
('000t)
|
ریاست
|
اکائی
|
صلاحیت
|
پیداوار
|
آندھرا پردیش
|
29
|
1905
|
1617
|
اروناچل پردیش
|
1
|
74
|
37
|
آسام
|
9
|
314
|
79
|
بہار
|
42
|
1138
|
536
|
چھتیس گڑھ
|
77
|
12539
|
8292
|
گوا
|
14
|
509
|
408
|
گجرات
|
59
|
12337
|
8232
|
ہریانہ
|
10
|
931
|
764
|
ہماچل پردیش
|
19
|
698
|
694
|
جموں و کشمیر
|
8
|
187
|
130
|
جھارکھنڈ
|
139
|
15635
|
12752
|
کرناٹک
|
29
|
14148
|
12677
|
کیرلا
|
35
|
622
|
332
|
مدھیہ پردیش
|
10
|
170
|
482
|
مہاراشٹر
|
64
|
10884
|
8670
|
میگھالیہ
|
7
|
185
|
61
|
اوڈیشہ
|
68
|
22839
|
14879
|
پنجاب
|
119
|
3878
|
3435
|
راجستھان
|
39
|
1093
|
1101
|
تمل ناڈو
|
101
|
4136
|
2776
|
تلنگانہ
|
33
|
1774
|
1212
|
تریپورہ
|
1
|
30
|
6
|
اتر پردیش
|
41
|
1245
|
1257
|
اتراکھنڈ
|
23
|
604
|
1017
|
مغربی بنگال
|
46
|
5592
|
3104
|
دادر او نگر حویلی
|
18
|
291
|
277
|
دمن و دیو
|
3
|
41
|
47
|
دہلی
|
2
|
14
|
12
|
پڈوچیری
|
11
|
343
|
181
|
میزان: کل پرائیویٹ سیکٹر
|
1057
|
114156
|
85068
|
میزان: کل پبلک سیکٹر
|
9
|
23819
|
21496
|
کل تمام خطے
|
1066
|
137975
|
106564
|
وسیلہ: جے پی سی
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U- 2719
(Release ID: 1576489)
Visitor Counter : 251