وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

مویشیوں میں امراض

Posted On: 25 JUN 2019 5:04PM by PIB Delhi

نئیدہلی۔25؍جون۔ماہی پروری ، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان نے لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب میں بتایا ہے کہ مویشیوں میں لاحق ہونے والی  فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز (ایف ایم ڈی)  یعنی  ’’کُھرپکا منہ پکا ‘‘بیماری  اور زہریلی گھانس چر نے کے نتیجے میں لاحق ہونے والے بوڑا بخار کو روکنے  کےقومی  مویشی امراض کنٹرول پروگرام کو کابینہ نے 31 مئی 2019 کو، ایک نئی مرکزی شعبے کی اسکیم کے طور پر اپنی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ،مجموعی تخمینہ جاتی اخراجات پانچ برسوں  (2019 سے 2024) کیلئے 13343.00 کروڑ روپئے کے بقدر متعین کیے گئے ہیں۔ 20-2019 کے مالی سال کیلئے  2683.00 کروڑ روپئے کی رقم  تجویز کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے درج ذیل عناصر ہیں۔

کھُرپکا منہ پکا مرض (ایف ایم ڈی) کنٹرول پروگرام  : اس پروگرام کے تحت مویشیوں کو صدفیصد بنیاد پر  ٹیکہ کاری کے عمل سے گزارا جاتا ہے۔ ان میں بھینسیں ،بھیڑیں ، بکریاں اور خنزیر شامل ہیں اور پورے ملک میں چھ مہینے  کے وقفے سے اس پر عمل کیا جانا ہے۔ مزید برآں مویشیوں کو  منفر د مویشی شناخت ایئرٹیگ یاکانوں میں لگائے جانے والے بلّے کے استعمال کے ذریعے شناخت کے تحت لایا جائیگا۔ اس پروگرام کے تحت سال بھر میں  دو مرتبہ  طے شدہ نشان زد مویشیوں کی تعداد کو ڈی وارم  یعنی  ان کے پیٹ اور جسم کو ہر طرح کے جراثیم سے پاک کرنے کاعمل بھی شامل ہے۔ یہ سرگرمی بھی اس عنصر میں داخل ہے۔

بوڑاگھانس چرنے سے لاحق ہونے والے بخار کے کنٹرول کا پروگرام:  اس پروگرام کے تحت  مادہ مویشیوں اور  بھینسوں کی پڑیوں (کٹیوں)  کو (جن کی عمر چار سے آٹھ مہینے کی ہوتی ہے)، ان کی زندگی میں ایک مرتبہ صدفیصد ٹیکہ کاری کے عمل سے گزارا جانا ہے۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-2605


(Release ID: 1575712) Visitor Counter : 198


Read this release in: English