امور داخلہ کی وزارت
انسانوں کی خرید وفروخت
Posted On:
25 JUN 2019 3:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی،25؍جون،نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) ’’بھارت میں جرائم‘‘ نامی اپنی اشاعت میں جرائم سے متعلق معلومات کی اشاعت کرتی ہے۔ اس کے تحت سال 2016 تک کی شائع شدہ رپورٹیں دستیاب ہیں۔ انسانوں کی خرید وفروخت کے انسدادن کے یونٹوں کے ذریعے بردہ فروشی کے معاملات سے متعلق یکجا کئے گئے اعداد وشمار کو این سی آر بی نے سال 2014 میں مرتب کیا تھا۔ سال 2014 ، 2015 اور 2016 کے دوران مہاراشٹر ریاست میں نابالغ لڑکیوں کی بردہ فروشی میں غیر قانونی خرید وفروخت میں اضافے کا کوئی رجحان نظر نہیں آتا۔ تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
سال
|
مہاراشٹر پولیس کے انسانوں کی خرید وفروخت کے انسداد کے یونٹ کے ذریعے رپورٹ کردہ (18 سال سے کم) متاثرہ لڑکیوں کی تعداد
|
2014
|
81
|
2015
|
201
|
2016
|
94
|
حکومت انسانوں کی خرید وفروخت سمیت جرائم کے مختلف پہلوؤں کو ٹیکنالوجی کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔ جرائم اور مجرمانہ طریقے سے انسانوں کی خرید وفروخت کرنے کے نیٹ ورک اور سسٹم ( سی سی ٹی این ایس) کو ، جو ایک مشن موڈ آئی ٹی پروجیکٹ ہے، وزارت داخلہ کے ذریعے نافذ کیا جارہا ہے۔ اس کا مقصد پولیس اسٹیشنوں کے کام کاج کو خود کار بنانے کے لئے ایک ملک گیر نیٹ ورکنگ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنا ہے۔ یہ تحقیقاتی افسران کو ٹیکنالوجی اور آلات سمیت جرائم اور مجرمانہ لوگوں کے پتہ لگانے میں مدد گار ثابت ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت ہند کا ’’ٹریک چائلڈ‘‘ پورٹل ملک بھر میں تمام فریقوں کو مربوط معلومات فراہم کرتا ہے۔ یہ پورٹل پریشانی میں مبتلا بچوں کی پہچان کرنے میں بہتر کام کررہا ہے۔ مزید یہ کہ انسانوں کی خرید وفروخت کے مسئلے کو جامع طریقے سے حل کرنے کی خاطر امور داخلہ کی وزارت نے ایک بین وزارت تال میل نظام قائم کیا ہے جس میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ، محنت اور روز گار کی وزارت ، وزارت خارجہ میں ایمیگریشن کرنے والے اور دیگر ارکان شامل ہیں۔
یہ بات آج لوک سبھا میں امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(م ن-و ا- ق ر)
U-2596
(Release ID: 1575659)