ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

عالمی یوم ماحولیات  کے موقع پر، ماحولیات کے  وزیر نے کہاہے  کہ  اسکول  میں پود گھرکی پہل قدمی کی تجویز ہے 

Posted On: 05 JUN 2019 3:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی،6جون :ماحولیات ، جنگلات اورموسمیاتی تبدیلی اوراطلاعات ونشریات کے وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے کہاہے کہ ان کی وزارت ملک بھرمیں اسکول میں  پودگھر کی پہل قدمی کی تجویز پر جلد ہی عمل درآمد کریگی، جن کے تحت اسکولی بچے ایک بیج بوئیں گے ، پودے کی نگہداشت کریں گے اور اس بچے کے سالانہ نتائج میں یہ پودہ ایک ٹرافی ہوگا۔اس پہل قدمی کے تحت مقامی محکمہ جنگلات ضروری امداد فراہم کریگا اور اس پہل قدمی کے ذریعہ ہم اسکولی بچوں اورپودوں کے مابین ایک دائمی رابطہ پروان چڑھاناچاہتے ہیں ۔

مذکورہ مہم کے ایک حصے کے طورپر #سیلفی ودھ سیپلنگ یعنی پودے کے ساتھ لئ گئی سیلفی کے عمل کا آغاز جناب جاویڈیکر نے کیااور ماحولیات کی وزارت واقع نئی دہلی میں ماحولیات کے وزیر مملکت جناب بابل سپریوکے ساتھ پودے نصب کئے ۔اس موقع پرمعروف کرکٹرجناب کپل دیو ، بالی ووڈ کے معروف اداکاران، جناب جیکی شراف اور جناب رنجیت ہڈا اور معروف گلوکارہ محترمہ مالنی اوستھی بھی موجود تھیں ۔ ان تمام شخصیات نے ماحولیات کے تحفظ اور ایک پودہ لگانے کی اہمیت کاپیغام دیا۔ جناب جاویڈیکرنے موقع پرموجود تمام شخصیات سے گذارش کی کہ وہ اکٹھاہوکر ایک پودہ لگائیں اور اس پودے کے ساتھ لی گئی سیلفی کو سوشل میڈیاپرپوسٹ کریں ۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HMKM.jpg

 

بعدازاں میڈیا کے ساتھ گفت شنید کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہاکہ ماحولیات سے متعلق تمام معاملات کو حل کرنےاورماحولیات کے تحفظ کے لئے جن بھاگیداری یاعوامی شراکت داری کو عوامی تحریک کی شکل دینی ہوگی ۔ ایک شخص کوجس قدرمقدارمیں آکسیجن درکارہوتی ہے اس کے لئے اسے اپنے عرصۂ حیات کے دوران کم از کم 8سے 10پودے لگانے چاہیئں ۔

وزیرموصوف نے نقل وحمل کے وزیر،جناب نتن گڈکری کے اس عہد کی بھی ستائش کی جس کے تحت انھوں نے قومی شاہراہوں کی دونوں جانب 125کروڑدرخت لگانے کی بات کہی ہے یہ شاہراہیں ملک کے ہزاروں کلومیٹرفاصلوں پر احاطہ کرتی ہیں ۔

عالمی یوم ماحولیات کے تحت حکومتوں ،صنعتوں ، برادریوں اورانفرادی طورپر انسانوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ مل جل کر قابل احیأ کی توانائی کی تلاش کریں ، سبز تکنالوجیاں کھوجیں اور دنیا بھرمیں شہروں اورخطوں کی ہوائی کوالٹی کو بہتربنائیں ۔ اس دن کے اہتمام کا مقصد یہ ہے کہ ایسا موقع فراہم کیاجائے جس کے تحت ماحولیات کے تحفظ اور اس عمل کے فروغ کے لئے ایک وسیع بنیا د فراہم ہوسکے ۔ عالمی یوم ایک عظیم ترین سالانہ تقریب ہوتی ہے، جس کے تحت مثبت ماحولیاتی عمل انجام پاتاہے اور یہ ہرسال 5جون کو منایاجاتاہے ۔

عالمی یوم ماحولیات 2019کی میزبانی اس سال  چین کررہاہے ۔ جس کا موضوع ‘‘ہوائی آلودگی ’’ ہے ۔ ہوائی آلودگی  ہمارے دورکا سب سے بڑا ماحولیاتی خطرہ ہے ، ہواکے ذریعہ پھیلنے والے آلودگی کے عناصر اسٹروک ، دائمی سانس کے امراض ، پھیپھڑوں کے کینسر کے ذمہ دارہوتے ہیں ، ایک چوتھائی دل کے دورے پڑنے سے رونماہونے والی اموات بھی ان ہی کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں ۔ ہوائی آلودگی ہماری آب وہواکو بھی بنیادی طورپربدل رہی ہے اورکرہ ٔارض کی صحت پراثرانداز ہورہی ہے ۔ بھارت نے گذشتہ برس عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی کی تھی جس کے تحت موضوع تھا ‘پلاسٹک سے پھیلنے والی آلودگی ’۔

 

ہواکو آلودہ کرنےوالے چند حقائق

*92فیصد افراد دنیا بھرمیں صاف ستھری ہوامیں سانس نہیں لیتے۔

*ہوائی کثافت فلاح وبہبود کی لاگت کے سلسلے میں ہرسال عالمی معیشت پر5کھرب امریکی  ڈالر کا وزن ڈالتی ہے ۔

*زمینی سطح پر لاحق ہونے والی اوزون کثافت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ 2030تک فصلوں کی پیداوار میں 26فیصد کی تخفیف کا باعث بن جائیگی ۔

بھارت نے نیشنل کلین ایئر پروگرام ( این سی اے پی ) وضع کیاہے ۔ یہ ایک طویل المدت اور معینہ مدت کی قومی  سطح کی  حکمت عملی ہے جو ملک بھر میں افزوں کثافت سے پیداہوئے مسائل سے نمٹے گی ، این سی اے پی کامقصد ایئرکوالٹی کی نگرانی کے نیٹ ورک کو منظم بنانے کے علاوہ فضاکو آلودہ کرنے والے تمام ترعناصر کی روک تھام ، کنٹرول اور پھیلاو ٔکی روک تھام کے لئے ایک جامع منصوبہ وضع کرنا ہے ۔ عارضی طورپرقومی سطح پر نشانہ یہ مقررکیاگیاہے کہ 2.5پی ایم اور 10پی ایم کی تخفیف 2024تک 20سے 30فیصد کے دوران لائی جائے ۔ اس سال خصوصی توجہ شناخت شدہ ملک بھرکے 102ایسے شہروں پرمرکوز ہے ،جنھیں ابھی تک اس نگرانی کے تحت نہیں لایاگیاہے ۔

  

************

۔م ن ۔  ع آ) 06.06.2019(

U-2316

 



(Release ID: 1573537) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Bengali