مالیاتی کمیشن
مالی کمیشن کی میگھالیہ کی آٹونومس ڈیولپمنٹ کونسل (اے ڈی سی) کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ
Posted On:
04 JUN 2019 3:04PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 4 جون 2019، پندرہویں مالی کمیشن نے اپنے چیئرمین جناب این کے سنگھ کی قیادت میں اپنے ریاست میگھالیہ کے دورے کے دوران آج آٹونومس ڈیولپمنٹ کونسل کے ساتھ میٹنگ کی۔
کمیشن کو بتایا گیا کہ :
- میگھالیہ میں تین خود مختار ضلعی کونسلیں (اے ڈی سی) ہیں، جن کے نام کھاسی غیر آٹونومس ڈسٹرکٹ کونسل، گارو ہلز آٹونومس ڈسٹرکٹ کونسل اور جینتیا ہلز آٹونومس ڈسٹرکٹ کونسل ہیں۔
- شیلانگ میونسپلٹی کے تحت علاقہ کے چھوٹے حصہ کو چھوڑکر پوری ریاست کا احاطہ ڈسٹرکٹ کونسلوں کے ذریعہ ہوتاہے۔
- ڈسٹرکٹ کی مدت کار، اس کے قیام کی تاریخ سے پانچ سال تک ہوئی ہے۔
- اے ڈی سی کے پچھلے انتخابات فروری 2014 میں ہوئے تھے۔
- خودمختار ضلعی کونسل کا انتظام و انصرام ایکزیکٹیو کمیٹی کے ذریعہ ہوتا ہے۔
- آئین ہند کی دفعہ 243 ایم (1) میں یہ خصوصی انتظام کیا گیا ہے کہ آئین کا حصہ 9 (پنچایت کے قیام کا التزام) آئین کی دفعہ 244 شق (1) میں بتائے گئے شیڈیولڈ ایریا پر اور شق (2) میں بتائے گئے قبائلی علاقوں کے معاملہ میں عائد نہیں ہوگا۔ چھٹا شیڈیول یہ گنجائش پیدا کرتا ہے۔ یہ قبائیلی علاقے خود مختار اضلاع ہوں گے اور ان کا انتظام و انصرام خود مختار ضلعی کونسلوں کے ذریعہ کیا جائے گا۔
خود مختار ضلعی کونسلوں (اے ڈی سی)کے کام کاج کی وضاحت جو آئین کے شیڈیولڈ 6 میں کی گئی ہے، ان میں زمین سے متعلق قانون سازی، جنگلوں کے بندوبست، محفوط جنگلوں کو چھوڑکر ، روایتی مکھیا اور سردار کی تعیناتی، املاک (وراثت)کی منتقلی، شادی، طلاق، سماجی رسم و رواج، گاؤں کی عدالتوں کا قیام، انصاف اور ضابطے وضع کرنا، ان کے اختیارات، بازاروں کے قیام، ماہی پروری، سڑکیں، آبی راستوں کا قیام اور مقامی غیر درج فہرست قبائلی افراد کے ذریعہ کئے جانے والے کاروبار سے متعلق ضابطے بنانا شامل ہے۔
اے ڈی سی کے مالیہ کا اصل وسیلہ جس کی وضاحت چھٹے شیڈیول کے پیراگراف 8 میں کیا گیا ہے:
الف۔ پیشہ، تجارت، کالنگ اور روزگار سے متعلق ٹیکس
ب۔ مویشی، وہیکل اور کشتیوں پر ٹیکس
ج۔ مارکیٹ میں بکروں کی آمد اور ان کی فروخت اور آبی راستہ سے آنے والے مسافروں اور اشیا پر ٹیکس اور
د۔ اسکول، شفا خانوں یا سڑکوں کے رکھ رکھاؤ کے لئے ٹیکس کمیشن کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ:
- ریاستی حکومت کے ذریعہ وصول کی جانے والی رائیلٹی ضلعی کونسلوں اور ریاستی حکومت کے درمیان کوئلہ کے معاملہ تقسیم کا تناسب 75:25 ہوتا۔ دوسری اہم اور چھوتی معدنیات کے معاملہ میں رائیلٹی کا تناصب ضلعی کونسلوں اور ریاستی حکومت کا تناسب 40:60 ہوتا ہے۔
- وصول کردہ مالیہ بمشکل ہی روز مرہ کی انتظامی سرگرمیوں اور ابتدائی ذمہ داریوں کی تکمیل کے لئے کافی ہوتا ہے۔ چھٹے شیڈیول میں ترقیاتی کاموں کے لئے کسی فنڈ پر زور نہیں دیا گیا ہے۔ (ریاست کا میمورنڈم)
- چودہویں مالی کمیشن نے یہ کہتے ہوئے اے ڈی سی کے لئے کوئی فنڈ مقرر نہیں کیا تھا کہ آئین کا پارٹ 9 اور 9 اے، میگھالیہ کے لئے قابل عمل نہیں ہے۔
- میگھالیہ میں ایس ایف سی کا قیام کبھی نہیں ہوا۔
کمیشن نے اپنی حتمی سفارشات سے قبل تمام امور پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
U- 2302
(Release ID: 1573408)
Visitor Counter : 119