نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے زرعی کاروبار اور زراعت کو منفعت بخش بنانے اور اس میں تنوع پیدا کرنے کی اپیل کی
ا نہوں نے کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے لئے کسانوں کو زرعی کاموں کے تنوع اور متعلقہ کاموں کے بارے میں تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا اور دلالوں کو ہٹاکر زرعی بازاروں کی اصلاح کی اپیل کی
प्रविष्टि तिथि:
25 MAR 2019 7:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی،25؍ مارچ، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے زرعی کاروبار اور زراعت کو زیادہ منفعت بخش اور فائدہ مند بنانے کے لئے زرعی پیداوار سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے اور اس کے تنوع کی اپیل کی۔ وہ آج پونے مہاراشٹر میں ایگری بزنس مینجمنٹ پر مرکوز ایک اعلیٰ کوآپریٹو مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ ویکنٹھ مہتا نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار کو آپریٹو مینجمنٹ (وی اے ایم این آئی سی او ایم) کے جلسہ تقسیم ا سناد میں حاضرین سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے نمایاں کارکردگی والے تین طلباء کو میڈلوں سے نوازا اور 51 طلباء کو پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پیش کئے۔
نائب صدر نے وی اے ایم این آئی سی او ایم کی شمولیت والی اور پائیدار ترقی کے نظرئے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کا نام اس وقت کی بمبئی ریاست کے خزانے اور کو آپریشن کے وزیر اور کھادی اور گرام ادھیوگ آیوگ کے پہلے چیئرمین ویکنٹھ بھائی مہتا کے نام پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب مہتا نے ہندوستان میں کو آپریٹو شعبے کا سنگ بنیاد رکھنے میں خدمات انجام دی ہیں۔
جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ جو کو آپریٹو سوسائٹیاں محض منافع کمانے کی بجائے تعاون ، تفویض اختیارات اور یکجہتی کی اقدار کو فروغ دینے کی بنیاد پر قائم ہوتی ہیں، وہ دیہی معیشت کو مضبوط کرنے اور شمولیت والی ترقی اور پائیدار ترقی کے لئے سماجی - معاشی ترقی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو شعبے کو بالکل نچلی سطح پر آمدنی کے ذرائع کے لئے مواقع تیار کرنے اور شہری دیہی کھائی کو بھرنے میں ایک بڑا رول ادا کرنا چاہئے۔
نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ کو آپریٹو شعبہ ایسے چھوٹے اور حاشئے کے کسانوں کی مدد کرسکتا ہے جنہیں لاگت ، بوائی ، ذخیرہ کرنے کی سہولتیں ، تقسیم کے وسائل اور بازار کے معلوماتی نظام کے نیٹ ورک کی شکل میں مدد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ استحکام کو یقینی بنانے کے لئے کسانوں کو معاون سہولیات فراہم کراتے ہوئے دیہی مشکلات کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
جناب نائیڈو نے دلالوں اور بچولیوں کو ہٹاکر زرعی بازاروں کی تنظیم نو اور اس کے ذریعے سیدھے صارفین سے جڑنے میں کسانوں کی مدد کرنے کی ضرورت کے بارے میں بھی بتایا۔ انہوں نے نیشنل ایگری کلچرل مارکیٹ ای- نیم کو اس سلسلے میں ایک اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ای- نیم کسانوں کے لئے بہت مددگار ثابت ہوگا۔
زرعی شعبے کو درپیش مسائل مثلاً کھاد ، بیج کی بڑھتی ہوئی قیمت ، آبی وسائل کی کمی ایک منظم بازار کے میکنزم کی کمی اور آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ زراعت کو مزید منافع بخش اور ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار بنانے کی ضرورت ہے۔
جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کسانوں کی مشکلات کم کرنے کے لئے زرعی شعبے میں ترجیحی بنیاد پر ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں شروع کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت سب سے زیادہ ضرورت زراعت کو پائیدار اور منافع بخش بناتے ہوئے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی زرعی شعبے کو بہتر بنانے اور کسانوں کو تفویض اختیارات کے لئے بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ اس سلسلے میں دیہی سڑک رابطے کو بہتر بنا نا ، مزید گودام ، کولڈ اسٹوریج سہولیات قائم کرنا اور پانی اور بجلی کی سپلائی کو یقینی بنا نا چند ایسے اقدامات ہیں جنہیں نافذ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی بنیادی ڈھانچے سے کسانوں کو چاولوں کی کٹائی ، تلہن کی پرائی اور پھلوں کی پروسیسنگ کے کاموں کی سہولت فراہم کراتے ہوئے ان کی پیداوار کی بہتر قیمت فراہم کرانے میں مدد ملے گی۔
جناب وینکیا نائیڈو نے ایک بہتر فصل بیمہ یوجنا فراہم کرانے کے علاوہ کسانوں کو وقت پر اور سستا قرض فراہم کرانے کی اہمیت کے بارے میں بھی بتایا ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ قرضہ معاف کرنے اور مفت بجلی فراہم کرانے جیسے عوامی مقبولیت کے اقدامات سے طویل مدت میں کسانوں کو کوئی مدد نہیں ملے گی اور یہ مستقل حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو مفت کے مال کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایسے اچھے بازاری ماحول کی ضرورت ہے جس میں وہ اپنی پیداوار کو فروخت کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار کو لانے لے جانے کی پابندیوں کو ہٹانے کی ضرورت ہے اور آزادانہ برآمدات کی اجازت ہونی چاہئے۔
نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمارے کسانوں کو فصلوں کے تنوع اور زراعت سے متعلقہ کاموں کے بارے میں تعلیم دیئے جانے اور باغبانی اور اناجوں اور دالوں کی پیداوار کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
جناب نائیڈو نے مشورہ دیا کہ ایکسٹنشن ملازمین کو کسانوں کے ساتھ مزید وقت گزارنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیتوں کا دورہ کرنا اور کسان خاندانوں کے ساتھ قیام کرنا زراعت کے طلباء کے لئے ضروری ہونا چاہئے تاکہ وہ کسانوں کو پیش آنے والے مسائل کو سیدھے طور پر سمجھ سکیں۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر جناب سی ودیاساگر راؤ ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے زراعت اور کوآپریشن اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے اگروال ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے زراعت اور کوآپریشن اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ وسودھا مشرا ، ویکنٹھ مہتا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹو مینجمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے کے ترپاٹھی اور دیگر افسران موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(م ن- ا گ- ق ر)
U-1676
(रिलीज़ आईडी: 1569492)
आगंतुक पटल : 81